استاد امانت علی موسم بدلا (امانت علی خان)

ابوشامل

محفلین
موسم بدلا رت گدرائی اہل جنوں بے باک ہوئے

فصلِ بہار کے آتے آتے کتنے گریباں چاک ہوئے

دل کے غم نے دردِ جہاں سے مل کے بڑا بے چین کیا

پہلے پلکیں پُرنم تھیں، اب عارض بھی نمناک ہوئے

کتنے الہڑ سپنے تھے جو دورِ سحر میں ٹوٹ گئے

کتنے ہنس مُکھ چہرے فصل بہاراں میں غمناک ہوئے

برقِ زمانہ دور تھی لیکن مشعلِ خانہ دور نہ تھی

ہم تو ظہیر اپنے ہی گھر کی آگ میں جل کر خاک ہوئے



جتنی خوب شاعری ہے اس سے کہیں اعلٰی استاد امانت علی خان نے اسے گایا ہے۔ ذیل کے ربط سے آڈیو ملاحظہ کیجیے، اس نے مجھے کئی روز اپنے سحر میں مبتلا کیے رکھا۔
موسم بدلا (استاد امانت علی خان)
 

گرو جی

محفلین
مجھے اسد امانت علی خان صاحب کی تین غزلیں بہت پسند ہیں
ا۔۔ گھر واپس جب آؤ گے تم کون تمہیں پہچانے گا
2۔ انشا جی اٹھو اب کوچ کرو ۔ جو کہ امانت علی خان صاحب نے گائی تھی
3- عمراں لگیاں پبھاں‌پار۔۔

اور امانت علی خان صاحب کی
یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے
انشا جی اٹھو اب کوچ کرو
 

نبیل

تکنیکی معاون
شکریہ ابوشامل، آپ اس غزل کے اشعار پہلے ہی یہاں پوسٹ کر چکے ہیں، میں انہیں یہاں بھی کاپی پیسٹ کر دیتا ہوں:

موسم بدلا رت گدرائی اہل جنوں بے باک ہوئے

فصلِ بہار کے آتے آتے کتنے گریباں چاک ہوئے

دل کے غم نے دردِ جہاں سے مل کے بڑا بے چین کیا

پہلے پلکیں پُرنم تھیں، اب عارض بھی نمناک ہوئے

کتنے الہڑ سپنے تھے جو دورِ سحر میں ٹوٹ گئے

کتنے ہنس مُکھ چہرے فصل بہاراں میں غمناک ہوئے

برقِ زمانہ دور تھی لیکن مشعلِ خانہ دور نہ تھی

ہم تو ظہیر اپنے ہی گھر کی آگ میں جل کر خاک ہوئے
 
Top