نبیل
تکنیکی معاون
ایک برطانوی محقق کی جدید تحقیق کے خاصے غیر متوقع اور غالبا ناپسندیدہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ ایک ویلش سیکیورٹی کمپنی نے موسکیٹو (mosquito) نام کی ایک ٹون ڈیویلپ کی ہے جس کا مقصد دکانوں کے سامنے ٹین ایجرز کو فاصلے پر رکھنا ہے تاکہ وہ گرافٹی کے ذریعے دکانوں کے شیشے نہ خراب کر سکیں۔ بڑی عمر کے لوگ اس ٹون کو صحیح طور پر سن نہیں سکتے۔ یہ ایک ہائی فریکوئنسی ٹون ہے جسے جوان لوگ بآسانی سن سکتے ہیں لیکن عمر کے ساتھ ساتھ لوگ اس ہائی فریکوئنسی کی ٹون کو نہیں سن سکتے۔
کسی ستم ظریف نے اس ٹون کا ایک نیا استعمال نکال لیا ہے اور اس کو موبائل فون کی رنگ ٹون کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ نوجوان لڑکے لڑکیوں میں موسکیٹو رنگ ٹون کا استعمال بہت تیزی سے مقبول ہو رہا ہے کیونکہ عام طور پر سکولوں میں موبائل فون ممنوع ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ تمام بڑی عمر کے لوگ اس ٹون کو نہیں سن سکتے، اسکے باوجود اس مفروضے کو قبول عام حاصل ہو رہا ہے کہ زیادہ تر بڑی عمر کے لوگ اسے نہیں سن سکتے۔
ماخذ: Buzz off, adults: Mosquito copy is teens' cell secret
کسی ستم ظریف نے اس ٹون کا ایک نیا استعمال نکال لیا ہے اور اس کو موبائل فون کی رنگ ٹون کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ نوجوان لڑکے لڑکیوں میں موسکیٹو رنگ ٹون کا استعمال بہت تیزی سے مقبول ہو رہا ہے کیونکہ عام طور پر سکولوں میں موبائل فون ممنوع ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ تمام بڑی عمر کے لوگ اس ٹون کو نہیں سن سکتے، اسکے باوجود اس مفروضے کو قبول عام حاصل ہو رہا ہے کہ زیادہ تر بڑی عمر کے لوگ اسے نہیں سن سکتے۔
ماخذ: Buzz off, adults: Mosquito copy is teens' cell secret