حاصل کلام یہ ہے کہ گفتگو سے معلوم ہو جاتا کہ کسی کی مزاج کیسا ہے۔ (اُلٹی الف بے میں بھی حرف ح ہی تھا، وہاں بھی یہی لکھا ہے۔)