مولانا سے لیکر بلاول تک سب اپوزیشن رہنما آرمی چیف سے اکیلے ملاقات کرتے ہیں، شیخ رشید

جاسم محمد

محفلین
مولانا سے لیکر بلاول تک سب اپوزیشن رہنما آرمی چیف سے اکیلے ملاقات کرتے ہیں، شیخ رشید
ویب ڈیسک جمعرات 24 ستمبر 2020
2084918-shaikhrashed-1600960224-122-640x480.jpg

بلاول ابھی پیدا نہیں ہوئے تھے جب میں قومی سلامتی کمیٹی کا رکن تھا، وزیرریلوے

فیصل آباد: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بھی آرمی چیف سے ون آن ون ملاقات کر چکے ہیں اور جلد مولانا کی ملاقات کا وقت وجگہ بتادوں گا۔

فیصل آباد ریلوے سٹیشن پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ میری بات سے ادھم کیوں مچ گیا، کیا آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے ملنا اعزاز کی بات نہیں، مولانا سے لے کر بلاول تک سب اپوزیشن رہنما آرمی چیف سے اکیلے ملاقات کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان بھی آرمی چیف سے تنہا ملاقات کر چکے ہیں، جلد مولانا کی ملاقات کا وقت اور جگہ بتادوں گا۔

نواز شریف نے اداروں کو للکار کر خود اپنی قبر کھود لی
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کون سا سیاسی لیڈر ہے جو کہتا ہے کہ آرمی چیف سے نہیں ملتا میں اب ہر شہر میں ایسے ایک لیڈر کو بے نقاب کروں گا، سابق گورنر سندھ محمد زبیر 36 سال سے جنرل باجوہ سے نہیں ملے تھے اب درخواست کرکے آرمی چیف سے ملاقات کی اور نواز شریف اور مریم نواز کا کیس لڑا، نواز شریف کا ایک سال سے ٹویٹر اکاؤنٹ بھی اسی لئے بند تھا کہ شاید جان بخشی ہو جائے، نواز شریف نے اداروں کو للکار کر خود اپنی قبر کھود لی۔

اپوزیشن استعفے دے ہم کل الیکشن کرا دیں گے
وفاقی وزیر نے کہا کہ بلاول ابھی پیدا نہیں ہوئے تھے جب میں قومی سلامتی کمیٹی کا رکن تھا، اگر بینظیر زندہ ہوتی تو بلاول کو بتاتی کہ شیخ رشید کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی نے چار ماہ کا ٹائم دیا تو میں بھی انہیں 4 ماہ کا ٹائم دیتا ہوں، اے پی سی کے ممبران قوم کو بہکانہ چاہتے ہیں، ملک کو لوٹ کر کھا لیا اب آپ کس منہ سے قوم سے ساتھ مانگتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن استعفے دے ہم کل الیکشن کرا دیں گے لیکن پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی سے استعفے نہیں دے گی۔
 

سید ذیشان

محفلین
پس ثابت ہوا کہ آرمی کو سیاست میں کافی سے زیادہ دلچسپی ہے۔ اس صورت میں آرمی چیف کے اس بیان کا کیا بنے گا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کرتے؟ تو پھر ان سب سیاستدانوں سے ملاقاتیں پکوڑوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ہوتی ہیں؟
اس حمام میں سب ننگے ہیں!
 

جاسم محمد

محفلین
پس ثابت ہوا کہ آرمی کو سیاست میں کافی سے زیادہ دلچسپی ہے۔ اس صورت میں آرمی چیف کے اس بیان کا کیا بنے گا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کرتے؟ تو پھر ان سب سیاستدانوں سے ملاقاتیں پکوڑوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ہوتی ہیں؟
اس حمام میں سب ننگے ہیں!
آرمی چیف نے اپوزیشن سیاست دانوں سے میٹنگ کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ ہمیں اپنی سیاست میں مت گھسیٹیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ سیاست دان خود فوج کی نگرانی میں الیکشن کروانا چاہتے ہیں اور جب نتائج متوقع نہ آئیں تو کہتے ہیں فوج نے دھاندلی کر دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب کا چیئر مین آپ نے لگایا۔ الیکشن کمیشنر آپ نے اپنی رضا مندی سے قبول کیا۔ اب نتائج آپ کی مرضی کے نہیں آئے تو اس میں فوج کا کیا قصور ہیں؟ اگر آپ چاہتے ہیں کہ انتخابات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہ ہو تو یہ مسئلہ پارلیمان میں لے جا کر خود حل کریں۔
بلاول بھٹو کے دھاندلی کے سوال پر آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے پاس سندھ پولیس کے دھاندلی میں ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ خواجہ آصف نے دھاندلی پر سوال کیا تو آرمی چیف نے کہا کہ الیکشن کی رات آپ نے مجھے فون کیا تھا اور میں نے کہا تھا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔ آپ دیکھ لیں میرے سامنے الیکشن جیت کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
(اس اجلاس کی پوری تفصیل بتانے کی بجائے جمہوریت پسند ایک ٹوٹا چلا کر سب کو الو بنا رہے ہیں)
 

جاسم محمد

محفلین
ان سب سیاستدانوں سے ملاقاتیں پکوڑوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ہوتی ہیں؟
سیاست دانوں سے خفیہ ملاقاتیں مستقبل کی پاور شیئرنگ ڈیلز طے کرنے کیلئے ہوتی ہیں۔ اس کا اعتراف اب تمام بڑے اپوزیشن کے رہنما کر چکے ہیں جب خود فوج کے ترجمانوں نے نام لے لے کر بتایا کہ کون سیاست دان کب کس فوجی افسر سے کیوں ملتا رہا ہے۔
یہاں کوتوال کو ڈانٹنے کی بجائے الٹا چوروں سے سوال بنتا ہے کہ وہ کن جمہوری مقاصد کے تحت فوجی قیادت کے ساتھ خفیہ رابطوں میں رہتے ہیں؟ اور پھر عوام میں جا کر جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کا درس بھی دیتے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پس ثابت ہوا کہ آرمی کو سیاست میں کافی سے زیادہ دلچسپی ہے۔ اس صورت میں آرمی چیف کے اس بیان کا کیا بنے گا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کرتے؟ تو پھر ان سب سیاستدانوں سے ملاقاتیں پکوڑوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ہوتی ہیں؟
اس حمام میں سب ننگے ہیں!
بالکل درست اور یہ بات یہ 1951ء سے کہہ رہے ہیں جب پاکستان میں پہلا مقامی کمانڈر بنا تھا۔
 

سید ذیشان

محفلین
آرمی چیف نے اپوزیشن سیاست دانوں سے میٹنگ کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ ہمیں اپنی سیاست میں مت گھسیٹیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ سیاست دان خود فوج کی نگرانی میں الیکشن کروانا چاہتے ہیں اور جب نتائج متوقع نہ آئیں تو کہتے ہیں فوج نے دھاندلی کر دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب کا چیئر مین آپ نے لگایا۔ الیکشن کمیشنر آپ نے اپنی رضا مندی سے قبول کیا۔ اب نتائج آپ کی مرضی کے نہیں آئے تو اس میں فوج کا کیا قصور ہیں؟ اگر آپ چاہتے ہیں کہ انتخابات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہ ہو تو یہ مسئلہ پارلیمان میں لے جا کر خود حل کریں۔
بلاول بھٹو کے دھاندلی کے سوال پر آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے پاس سندھ پولیس کے دھاندلی میں ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ خواجہ آصف نے دھاندلی پر سوال کیا تو آرمی چیف نے کہا کہ الیکشن کی رات آپ نے مجھے فون کیا تھا اور میں نے کہا تھا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔ آپ دیکھ لیں میرے سامنے الیکشن جیت کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
(اس اجلاس کی پوری تفصیل بتانے کی بجائے جمہوریت پسند ایک ٹوٹا چلا کر سب کو الو بنا رہے ہیں)
یہ وڈیو دیکھیں۔" ہمیں سیاست میں نہ گھسیٹیں" اور "نوازشریف کو بچانے کے لئے نہ نکلیں" میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ ان کو اپنے ماتحتوں سے ہر بونگی بات پر یس سر سننے کی عادت ہوگی لیکن عوام کو عقل استعمال کرنی آتی ہے، اور جھوٹ اور سچ میں تمیز کر سکتی ہے۔

 

عزیز تھری

محفلین
موجودہ حکومت اور اس کی پشت پناہی کرنے والے چند جرنیل سب ملک کی تباہی چاہتے ہیں، تبدیلی نہیں..... اس کا اندازہ ان کی ٢ سالہ ماضی سے لگایا جاسکتا ہے.
ملکی تاریخ میں ایسی مہنگائی، بد دیانتی، توہین رسالت، توہین صحابہ، خارجی پالیسی کا بیڑہ غرق، اور قوم کے بیچ علاقائی و مذھبی فسادات کا کوئی تصور نہیں ملتا جو نیازی اور اسے ابو نے مغربی تہذیب کے سامنے دم ھلاتے ہوں وطن عزیز میں کیا ہے.
 

آورکزئی

محفلین
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔۔ شیخ چلی یہ بتانا پسند کرینگے کہ ریلوے کو کتنا خسارہ ہوا ؟؟ ان کی وزرات اور بھنگی کی حکومت میں؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
یہ وڈیو دیکھیں۔" ہمیں سیاست میں نہ گھسیٹیں" اور "نوازشریف کو بچانے کے لئے نہ نکلیں" میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ ان کو اپنے ماتحتوں سے ہر بونگی بات پر یس سر سننے کی عادت ہوگی لیکن عوام کو عقل استعمال کرنی آتی ہے، اور جھوٹ اور سچ میں تمیز کر سکتی ہے۔

(یہ ویڈیو حیدری لیکس کے نام سے کل سے گردش میں ہے۔ مولانا فرماتے ہیں کہ دھرنے سے قبل ان کو آرمی چیف نے بلوایا اور کہا کہ آپ دھرنا نہ دیں کیونکہ اس سے نواز شریف کو فائدہ ہوگا۔ مولانا نے جواب دیا کہ آپ عمران خان کو سلیکٹ کر کے لائے ہیں، اس کی پشت پناہی چھوڑ دیں۔)
اس ملاقات کے باجود مولانا کا دھرنا ہوا، حکومت دباؤ میں آئی، اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سزا یافتہ مجرم نواز شریف بیماریوں کے نام پر فوج سے ڈیل کر کے ملک سے فرار ہو گیا۔ اور اب یہ سب ہمیں آئین و قانون کا بھاشن دے رہے ہیں۔ جس فوج پر الزام ہے کہ یہ سیاست میں مداخلت کرتی ہے۔ وہی فوج ان منافق جمہوریت پسند سیاست دانوں کو این آر او دیتی ہے، کورٹ کیسز میں کلین چٹ تھما دیتی ہے، اقتدار کا اہل بناتی ہے۔ اُس وقت فوج سے بہتر کوئی ادارہ نہیں ہوتا اور آج جب کہ فوج ان کا ساتھ نہیں دے رہی تو ہر برائی کی جڑ فوج ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
موجودہ حکومت اور اس کی پشت پناہی کرنے والے چند جرنیل سب ملک کی تباہی چاہتے ہیں، تبدیلی نہیں..... اس کا اندازہ ان کی ٢ سالہ ماضی سے لگایا جاسکتا ہے.
ملکی تاریخ میں ایسی مہنگائی، بد دیانتی، توہین رسالت، توہین صحابہ، خارجی پالیسی کا بیڑہ غرق، اور قوم کے بیچ علاقائی و مذھبی فسادات کا کوئی تصور نہیں ملتا جو نیازی اور اسے ابو نے مغربی تہذیب کے سامنے دم ھلاتے ہوں وطن عزیز میں کیا ہے.
بالکل۔ ان دو سالوں سے قبل پاکستان دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہا تھا۔ پھر عمران خان اور جنرل باجوہ آگیا۔
 
بالکل۔ ان دو سالوں سے قبل پاکستان دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہا تھا۔ پھر عمران خان اور جنرل باجوہ آگیا۔
متفق! اگر عمران اور پاپا جونز نہ آتے تو سی پیک مکمل اسپیڈ کے ساتھ پایۂ تکمیل کو پہنچتا۔ عمران اور اس کی پارٹی کی سی پیک دشمنی ریکارڈ پر ہے۔ اب یہ پاکستان کو چین کے چنگل سے آزاد کرواکر دوبارہ امریکی بلاک میں لے جانا چاہتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
متفق! اگر عمران اور پاپا جونز نہ آتے تو سی پیک مکمل اسپیڈ کے ساتھ پایۂ تکمیل کو پہنچتا۔ عمران اور اس کی پارٹی کی سی پیک دشمنی ریکارڈ پر ہے۔ اب یہ پاکستان کو چین کے چنگل سے آزاد کرواکر دوبارہ امریکی بلاک میں لے جانا چاہتے ہیں۔
۲۰۱۸ تک ملک ۲۰ ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کر چکا تھا جو کہ ۴۰ ارب ڈالر تجارتی خسارہ کی وجہ سے ہوا تھا۔ یہ تجارتی خسارہ سی پیک کی مد میں چین سے درآمداد تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے ہوا تھا۔ اس کا قصور وار عمران خان اور جنرل عاصم باجوہ ہے؟ پہلے خود ملک کی مالیاتی حالت کو بری طرح مس مینج کرتے ہیں اور جب اس میں ناکام ہوتے ہیں تو الزام دوسروں پر۔ اسی وجہ سے سی پیک سست ہوا تھا کیونکہ خزانہ خالی ہو گیا تھا۔ اب کرنٹ اکاؤنٹ اسٹیبل ہونے کے بعد دوبارہ تیزی پکڑ چکا ہے
Progress Update | China-Pakistan Economic Corridor (CPEC) Official Website
 

جاسم محمد

محفلین
بالکل درست اور یہ بات یہ 1951ء سے کہہ رہے ہیں جب پاکستان میں پہلا مقامی کمانڈر بنا تھا۔
۱۹۵۱ کے بعد سے لے کر اب تک صرف شیخ مجیب نے فوج کی ٹرمز اینڈ کنڈیشنز پر اقتدار لینے سے انکار کیا ہے۔ باقی تمام سیاست دانوں نے کسی نہ کسی شکل میں حصول اقتدار کی خاطر فوج سے ڈیل کر کے حکمرانی کی ہے۔ جب غلطی اپنی ہے تو عوام سے پورا سچ کیوں نہیں بولتے؟ اقتدار لینا بھی فوج سے ڈیل کر کے ہے اور جب فوج اقتدار سے فارغ کر دے تو فوج نے غیر جمہوری کام کیا۔ یہ کیسی منافقت ہے؟
 
۱۹۵۱ کے بعد سے لے کر اب تک صرف شیخ مجیب نے فوج کی ٹرمز اینڈ کنڈیشنز پر اقتدار لینے سے انکار کیا ہے۔ باقی تمام سیاست دانوں نے کسی نہ کسی شکل میں حصول اقتدار کی خاطر فوج سے ڈیل کر کے حکمرانی کی ہے۔ جب غلطی اپنی ہے تو عوام سے پورا سچ کیوں نہیں بولتے؟ اقتدار لینا بھی فوج سے ڈیل کر کے ہے اور جب فوج اقتدار سے فارغ کر دے تو فوج نے غیر جمہوری کام کیا۔ یہ کیسی منافقت ہے؟
سیاست دان فوج سے جو اقتدار پر غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر قبضہ کرتی ہے، اقتدار واپس لینے کے لیے جو کچھ کریں جائز ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
سیاست دان فوج سے جو اقتدار پر غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر قبضہ کرتی ہے، اقتدار واپس لینے کے لیے جو کچھ کریں جائز ہے
خلیل صاحب اس زاویہ نظر سے اختلاف کیا جا سکتا ہے۔ اس کا لا محالہ نتیجہ وہی نکلتا ہے جو پچھی سات دہائیوں سے نکل رہا ہے۔ اقتدار پر فوج اگر قبضہ کرتی ہے تو یہ سیاستدان اس کی لاٹھی مت بنیں، کیوں آٹھویں ترمیم کر کے جنرل ضیا کے تمام غیر قانونی اقدامات کو قانونی کر دیا۔ کیوں مشرف سے این آر او لے کر اس کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی کر دیا؟ کیونکہ یہ خود بھی "کانے" ہیں، خود بھی اسی گندگی میں لتھڑے ہوئے ہیں سو ہر ڈکٹیٹر کے غیر قانونی، غیر آئینی، غیر اخلاقی اقدامات کو قانونی اور آئینی تحفظ دے کر اخلاقیات کا سبق عوام پر جھاڑ دیتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
سیاست دان فوج سے جو اقتدار پر غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر قبضہ کرتی ہے، اقتدار واپس لینے کے لیے جو کچھ کریں جائز ہے
یہ جائز کام صرف شیخ مجیب نے کیا تھا۔ اقتدار کی خاطر فوج کی ہر ممکن آفر کو ٹھکرا دیا تھا۔ جس کے بعد فوج نے آپریشن کیا، خانہ جنگی ہوئی اور نتیجتا اس کا ملک مشرقی پاکستان فوج کے تسلط سے آزاد ہو گیا۔ مغربی پاکستان کاشیخ مجیب کدھر ہے؟ یہاں تو ہر سیاست دان نے فوج سے ڈیل کر کے ہی اقتدار سنبھالا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
خلیل صاحب اس زاویہ نظر سے اختلاف کیا جا سکتا ہے۔ اس کا لا محالہ نتیجہ وہی نکلتا ہے جو پچھی سات دہائیوں سے نکل رہا ہے۔ اقتدار پر فوج اگر قبضہ کرتی ہے تو یہ سیاستدان اس کی لاٹھی مت بنیں، کیوں آٹھویں ترمیم کر کے جنرل ضیا کے تمام غیر قانونی اقدامات کو قانونی کر دیا۔ کیوں مشرف سے این آر او لے کر اس کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی کر دیا؟ کیونکہ یہ خود بھی "کانے" ہیں، خود بھی اسی گندگی میں لتھڑے ہوئے ہیں سو ہر ڈکٹیٹر کے غیر قانونی، غیر آئینی، غیر اخلاقی اقدامات کو قانونی اور آئینی تحفظ دے کر اخلاقیات کا سبق عوام پر جھاڑ دیتے ہیں۔
زبردست۔ آپ میرے بعد دوسرے محفلین ہیں جو یہ کڑوا سچ تسلیم کر چکے ہیں۔ اسی بہتی گنگا میں سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی کرپٹ عدلیہ نے بھی اپنا گندا کردار نبھایا ہے۔
 
Top