آورکزئی
محفلین
مولویوں کے دھرنے میں خواتین کا داخلہ ممنوع ہے۔ انٹرٹینمنٹ کیلئے شق نمبر 6 استعمال ہو گی
’بی بی آپ آزادی مارچ میں کیا کر رہی ہیں؟‘
وہی شق نمبر 6 جو اپ لوگوں نے بنایا تھا ؟؟؟
مولویوں کے دھرنے میں خواتین کا داخلہ ممنوع ہے۔ انٹرٹینمنٹ کیلئے شق نمبر 6 استعمال ہو گی
’بی بی آپ آزادی مارچ میں کیا کر رہی ہیں؟‘
تو گویا آپ مولانا کو چھوڑ کر باقیوں کو وضع دار اور سیاسی ڈائنیمکس سے بے بہرہ سمجھتے ہیںسر! برا نہ مانیے گا۔ یہ کبھی ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں۔ اور خان صاحب بھی کبھی ان کے پُرزور حامی رہے ہیں۔ سیاست میں ترجیحات بدلتی رہتی ہیں۔ ابھی شاید تین برس ہی ہو گزرے ہیں جب خان صاحب اور زرداری صاحب حکومت گرانے کے لیے لاہور میں مشترکہ جلسہ کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ اسی طرح، وہ وقت یاد کریں جب خان صاحب نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے مولانا فضل کو ووٹ دیا تھا۔
سر! برا نہ مانیے گا۔ یہ کبھی ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں۔ اور خان صاحب بھی کبھی ان کے پُرزور حامی رہے ہیں۔ سیاست میں ترجیحات بدلتی رہتی ہیں۔ ابھی شاید تین برس ہی ہو گزرے ہیں جب خان صاحب اور زرداری صاحب حکومت گرانے کے لیے لاہور میں مشترکہ جلسہ کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ اسی طرح، وہ وقت یاد کریں جب خان صاحب نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے مولانا فضل کو ووٹ دیا تھا۔
تحریک انصاف حکومت نےآئین میں موجود اسلامی شقوں کے ساتھ جو چھیڑ چھاڑ کی ہے پہلے اس کو ثابت کریں۔ ایویں ہوا میں تیر نہ چلائیں۔
خالی الزام لگا دینا کہ یہ حکومت یہودیوں، قادیانیوں کی ایجنٹ ہے کافی نہیں۔
مولانا آ رہے ہیں - حکومت کو گرا رہے ہیں
ہمیں اللہ کا ڈر ہے حکومت سے نہیں ڈرتے - کوئی فرعون ہو اس کی رعونت سے نہیں ڈرتے
سیاست میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یوٹرن لینے کے مواقع کم ہوتے جاتے ہیں۔ اب عمران خان چاہتے ہوئے بھی ن لیگ، پی پی پی اور جمعیت علما اسلام کے ساتھ کوئی حکومت نہیں بنا سکتے۔سر! برا نہ مانیے گا۔ یہ کبھی ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں۔ اور خان صاحب بھی کبھی ان کے پُرزور حامی رہے ہیں۔ سیاست میں ترجیحات بدلتی رہتی ہیں۔ ابھی شاید تین برس ہی ہو گزرے ہیں جب خان صاحب اور زرداری صاحب حکومت گرانے کے لیے لاہور میں مشترکہ جلسہ کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ اسی طرح، وہ وقت یاد کریں جب خان صاحب نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے مولانا فضل کو ووٹ دیا تھا۔
آپ کے مولانا کا پہلا حلال یو ٹرنویسے جاسم صاحب مولانا آرہا ہے
ڈکٹیٹر مشرف کی مخالفت میں مولانا جیسے آدمی کو وقتی طور پر سپورٹ کیا تھا۔ کیا گناہ کر دیا؟جی بھائی ۔۔۔۔ نیازی نے مولانا کو ووٹ دیا تھا۔۔ ان کے مخالف تھے شاہ محمود قریشی ۔۔۔ جس کو کرپٹ وغیرہ وغیرہ کہا تھا۔۔۔ اور وہی اجکل وزیر خارجہ ہیں۔۔۔۔
کبھی کہا حکومت یہودیوں کا جھنڈا گاڑ رہی ہے۔ پھر کہا حکومت قادیانی نواز ہو گئی ہے۔ پھر کہا حکومت نے مہنگائی کر دی۔ آپ کو تو خود معلوم نہیں ہے کس بنیاد پر عمران خان سے استعفیٰ لینا ہےیعنی اس کو ثابت کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔
بھائی آپ کمال کرتے ہیں۔مدرسے والے خواتین کو سیاست میں کب سے برداشت کرنے لگے؟ ملک کی آدھی آبادی دھرنے میں آ نہیں سکتی اور یہ لوگ انقلاب لانے کا سوچ رہے ہیںسب کچھ تو ٹھیک ہے ؛لیکن اس میں خواتین نہیں ہیں ؟
فضل الرحمان : یہ کل غائب ہو گیا جب میں لاہور پہنچنا ، رسیو بھی نہیں کیا۔ مولانا آرہاہے
میرے خیال میں ایسی کوئی پابندی لگانا بے منطقی سی بات ہے۔ کیا مذہبی لوگ ریاست کے شہری نہیں ؟ ان کو کس آئین و قانون کے تحت انتخابی سیاست سے دور رکھا جائے؟ اگر آپ نے ایک بہتر جمہوریت دیکھنی ہے جہاں پاکستان جیسے حالات ہوں تو وہ اسرائیل ہے۔ وہاں مذہبی جماعتیں دائیں بازوں کی سیکولر جماعتوں کے ساتھ پچھلے دس سال سے حکومتیں بنا رہی ہیں۔ البتہ امسال تین سابق جرنیلوں نے اپنی پارٹی بنا کر ان کو پچھاڑ دیا ہے۔ یعنی وہاں مذہبی لوگ بھی سیاست میں ہیں اور سابق جرنیل بھی۔ یہی چیز پاکستان میں حرام سمجھی جاتی ہے۔یہ الگ بات کہ دیو بند مکتبہء فکر کے ممتاز عالم علامہ اشرف علی تھانوی مذہبی شخصیات کے سیاسی میدان میں کودنے اور اقتدار کا طلب گار بننے کے سخت مخالف تھے۔ ہمارا اپنا موقف بھی یہی ہے کہ مذہبی شخصیات کو سیاست میں دلچسپی رکھنی چاہیے تاہم سیاسی میدان، بالخصوص انتخابی سیاست کے میدان میں گھوڑے دوڑانا اُن کے لیے نہایت نامُناسب ہے۔