مولانا !

وجی

لائبریرین
شمشاد بھائی سعودی عرب کی کیا بات کرتے ہیں
میرے تایا پرینٹیگ کرتے ہیں ریاض سے کسی نے دائریاں بنوائیں تو وہ امیگریشن والوں نے روک دی اور وجہ یہ بتائی کہ پاکستان کے نقشے میں کشمیر پاکستان کا حصہ کیوں دیکھایا
اب اور کیا کہا جائے
 

وجی

لائبریرین
The Arabic word "Allah" presents no such difficulty or ambiguity, since it is only used for Almighty God alone. Additionally, in English, the only difference between "God", meaning a false God, and "God", meaning the One True God, is the capital "G". In the Arabic alphabet, since it does not have capital letters, the word for God (i.e. Allah) is formed by adding the equivalent to the English word "the" (Al-) to the Arabic word for "God/God" (ilah). So the Arabic word "Allah" literally it means "The God" - the "Al-" in Arabic basically serving the same function as the capital "G" in English. Due to the above mentioned facts, a more accurate translation of the word "Allah" into English might be "The One -and-Only God" or "The One True God".
ابو ایمان عبدالرحمٰن روبٹ اسکوائیز
ایک بہت اچھا آرٹیکل Abu Iman Abdur-Rahman Robert Squires
نام کو غلط لکھا ہے تو معذرت چاہتا ہوں‌
 
إِن تَتُوبَا إِلَى اللَّہِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا وَإِن تَظَاہََ رَا عَلَيْہِ فَإِنَّ اللَّہََ ہُوَ مَوْلَاہُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمَلَائِكَۃُ بَعْدَ ذَلِكَ ظَہِيرٌ ‌[66-4]
اگر تم دونوں خدا کے آگے توبہ کرو (تو بہتر ہے کیونکہ) تمہارے دل کج ہوگئے ہیں۔ اور اگر پیغمبر (کی ایذا) پر باہم اعانت کرو گی تو خدا اور جبریل اور نیک کردار مسلمان ان کے حامی (اور دوستدار) ہیں۔ اور ان کے علاوہ (اور) فرشتے بھی مددگار ہیں (ترجمہ مولانا جالندھری(
یہاں تو جبریل علیہ السلام ، صالح مومنین اور فرشتوں کو بھی مولا کہا گیا ہے،
 

خاور بلال

محفلین
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی ہے اس کا کیا مطلب ہوا
بھائی اللہ لوگوں کی نیت دیکھتا ہے اب ابو لگانے سے کیا ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بلی کے باپ ہو گئے یا ابولااعلٰی نعوذ بااللہ اللہ کے باپ ہو گئے

ابو ہریرہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کا مطلب بلی کے باپ نہیں بلکہ “بلی والے“ ہے۔ کئ ناموں میں ابو کا سابقہ باپ کے معنوں میں استعمال نہیں ہوتا۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایسے ہی ایک اصحابی ابو بکرہ ہیں۔ جن کا تعلق طائف سے تھا۔

بکرہ عربی میں چرخی کو کہتے ہیں۔ جو کنویں میں پانی کھنچنے کے لیے ہوتی ہے۔ ابو بکرہ چرخی سے ذریعے وہاں سے فرار ہو کر اسلام قبول کرنے کے لیے مکہ آئے تھے۔ اسی نسبت سے یہ ابو بکرہ کہلائے۔
 

خرم

محفلین
مہوش بہنا نے ایک دھاگہ میں ظاہر پرستی کے موضوع پر بہت اچھا لکھا تھا۔ برادرم ظہور احمد سولنگی نے بھی بہت اچھے حوالہ جات مہیا کئے ہیں۔ بات یہ ہے کہ قرآن پڑھنے کے لئے تو نہیں لیکن قرآن فہمی کے لئے کسی صاحب حال کی راہنمائی بہت ضروری ہے وگرنہ اللہ تعالٰی اسی قرآن میں فرماتا ہے کہ "یھدی بہ کثیرا و یضل بہ کثیرا" یعنی بہتوں کو اس سے ہدایت دیتا ہے اور بہتوں کو اس سے گمراہ کرتا ہے۔ قرآن معانی و مطالب کا ایک وسیع سمندر ہے ایک ایسا سمندر جس کے معارف کا خزانہ کبھی کم نہ ہوگا۔ اسے صرف ظاہری و سطحی معنوں میں مقید کرنا انتہائی غلطی ہے۔
 

باسم

محفلین
آیت درست یوں ہے: سورۃ البقرہ :2 آیت :26
[arabic]إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي أَنْ يَضْرِبَ مَثَلًا مَا بَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ ۖ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا فَيَقُولُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَٰذَا مَثَلًا ۘ يُضِلُّ بِهِ كَثِيرًا وَيَهْدِي بِهِ كَثِيرًا ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلَّا الْفَاسِقِينَ ﴿٢٦﴾ [/arabic]
ترجمہ : الله اس بات سے عار نہیں کرتا کہ مچھر یا اس سے بڑھ کر کسی چیز (مثلاً مکھی مکڑی وغیرہ) کی مثال بیان فرمائے۔ جو مومن ہیں، وہ یقین کرتے ہیں وہ ان کے پروردگار کی طرف سے سچ ہے اور جو کافر ہیں وہ کہتے ہیں کہ اس مثال سے خدا کی مراد ہی کیا ہے۔ اس سے (خدا) بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو ہدایت بخشتا ہے اور گمراہ بھی کرتا ہے تو نافرمانوں ہی کو (٢٦)
 

پیاسا

معطل
ان بھائیوں کا شکریہ جو اللہ کے پیغام میں‌ہدایت دیکھتے ہیں۔ قرآن کے بارے میں ایک بات مسلم ہے وہ یہ کہ یہ ہماری خواہشوں کا ائینہ دار نہیں بلکہ اللہ تعالی کی خواہشوں کا آئینہ دار ہے۔ اس کے لئے المائیدہ 48 اور 49 دیکھئے۔ ( جان بوجھ کر حوالہ نہیں دے رہا)

ایک میرے بھائی صاحب کا اعتراض بالکل درست ہےکہ میں عام طور پر پائی جانی والی ان برائیوں کو جو خلاف قرآن نظر آتی ہیں‌اجاگر کرتا ہوں تاکہ لوگوں کی توجہ اس طرف ہو۔

عرض یہ کروں گا کہ کیا وجہ ہے کہ اللہ تعالی کے پیغام پر کامل یقین ہونے کے باوجود بھی لوگ ناراض ہوتے ہیں اور بناء کوئی دلیل پیش کئے ہوئے کردار کشی کا عمل شروع کردیتے ہیں۔ کیا قرآن کی کسی آیت کی طرف توجہ دلانے کی سزا یہ ہے کہ شئیر کرنے والے شخص کی کردار کشی کی جائے؟

میں نے ایک بھی جملہ اپنی طرف سے نہیں لکھا اس پہلے پیغام میں۔ قرآن کی ایک آیت کو من و عن حوالہ سے لکھا۔ تام تر معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ جو لوگ انسانوں کو مولانا مولانا کہنے کے عادی ہوگئے ہیں کہ ان کو حق قانون سازی و فتوی سازی تفویض‌کرسکیں تو پھر ان کو اللہ کا پیغام بھی برا لگتا ہے اور اس پیغام کو شئیر کرنے والا بھی۔ :)

تو بھائی میں صرف ان لوگوں سے اس --- اِسلامی تعلیمات ---- کے شعبہ میں شئیر کرتا ہوں جن کا مقصود اللہ ، اس کے رسول کی سنت اور قرآن حکیم پر مبنی اسلام ہے۔

میرا خیال ہے کہ ایک شعبہ مزید ہونا چاہئیے :) جس کا نام ہونا چاہئیے -------- غیر قرآنی اسلام ----- اگر میں وہاں کچھ لکھوں تو چور کی سزا وہ میری۔ :)

اب دیکھیں آپ نے خود قبول کیا ہے کہ آپ اسلامی تعلیمات کے منعافی براییوں کو اجاگر کرتے ہیں ؛؛اس کے بعد کہنے کے لیے کیا رہ جا تا ہے

اب دیکھیے آپ نے شبعے کا نام کیا تجویز کیا ہے۔؛؛غیر قرآنی اسلام ؛؛ میرا تو ہنسنے کو جی چاہتا ہے اس نام پر ؛بھلا جو غیر قرآنی ہے وہ اسلام کیسے ہو سکتا ہے
 

پیاسا

معطل
میں نے عبد المحمد جیسے نام دیکھنے اور سننے کا گنہہ کیا ہے۔ ابھی ایک صاحب نے نظم لکھی تھی کہ " میرا نبی عظیم تر ہے" لوگ بنا معانی جانے بہت خوش ہوئے۔

میرا نبی عظیم تر ہے کے عربی معانی یہ ہوئے --- میرا نبی یعنی نبیئنا اکبر --- ( اس میں تنوین مزید لگے گی)۔
جب کہ مسلمان کا عقیدہ ہے کہ صرف اللہ ہی عظیم تر ہے، یعنی اللہ اکبر۔

پتہ نہیں ایسے الفاظ سے ہی لوگ کیوں کھیلتے ہیں جن سے شرک کی بو آتی ہو؟ اور پھر پوری کی پوری بھیڑ چال شروع ہوجاتی ہے، اگر اس کے جواب میں کسی قران کی آیت کا حوالہ دیا جائے تو ھوالہ دینے والے کی مرمت، کردار کشی وغیرہ شروع :)

دیکھیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرا نبی عظیم تر ہے۔۔۔۔۔۔ یہ انسانوں کی بات ہو رہی ہے ناکہ اس میں اللہ تعالی کو شمار کیا جا رہا ہے
آپ نے تو اس کا مطلب ہی الٹا لے لیا ہے اب کیا کیا جاے
آپ کسی سے بھی تصدیق کروا سکتے ہیں کویی بھی اس میں خدا کی ذات کو شامل نہیں سمجھے گا(یعنی مقابلأ اللہ اور نبی میں)
 

پیاسا

معطل
جیسا کہ میں نے دوسرے دھاگے پر لکھا ہے کہ ہمارا معاشرہ فرقہ واریت میں بھی بٹا ہوا ہے، کوئی سُنی ہے تو کوئی وہابی، کوئی دیو بندی ہے تو کوئی حنفی اور حنبلی۔ فقہ جعفریہ کی تو بات ہی رہنے دیں۔

ایک مسجد میں نماز پڑھنے والے دوسری مسجد میں نماز نہیں پڑھتے کہ ان مسجدوں کے اماموں نے ایک دوسرے پر فتوے لگائے ہوئے ہوتے ہیں اور ہمارے سادہ لوح بھائیوں نے کبھی خود سے کوئی کتاب پڑھ کر تو دیکھنی نہیں کیونکہ جو مسجد کے مولوی صاحب نے کہہ دیا ہے وہی حرف آخر ہے۔

جناب آپ کی بات سو فیصد درست ہے کہ ہمارا معاشرہ فرقہ واریت میں بھی بٹا ہوا ہے لیکن آپ حنفی اور حنبلی ؛شافہی ؛ مالکی کو فرقہ نہیں کہ سکتے بلکہ یہ مسلک ہیں اس لیے آپ تصحیح کر لیجیے
 

پیاسا

معطل
دیکھیے جناب ،
اگر تو آپ مولانا پکارنے سے مراد ؛ہمارا پالنے والا لیتے ہیں تو یہ تو سیدھا سیدھا شرک ہے کیونکہ پالنے والی ذات تو صرف اللہ کی ہے۔
اور اگر آپ کسی کو عزت و تکریم کے لیے مولانا پکارتے ہیں تو اس میں کویی ہرج نہیں ہے
اس لیے بے مقصد مباحث سے کویی فایدہ نہیں ہونے والا ؛الٹا ٹایم ضایع کرنے والی بات ہے
اور جو اصل شرک اور بد عات ہیں آپ نے ان کے متعلق تو کبھی قلم اٹھایا نہیںاور بے فایدہ بحث کرنے میں سب سے سبقت لے جاتے ہیں
 
Top