مولن کو لکھے گئے میمو کا معمہ

نبیل

تکنیکی معاون
آج کل امریکی فوج کے سابق سربراہ مولن کے نام ایک میمو کا راز افشا ہونے سے پاکستان کی سیاست میں ایک بھونچال آیا ہوا ہے۔ اس میمو کا انکشاف ایک امریکی تاجر منصور اعجاز نے کیا ہے اور اس کے مطابق اس سال مئی میں امریکی فوج کے اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کے بعد پاکستان کے صدر زرداری نے امریکی فوج کے سربراہ سے اپنی حکومت بچانے کی درخواست کی تھی اور اس کے بدلے امریکہ کو کئی مراعات دینے کا وعدہ کیا تھا جس میں پاکستان کی نیوکلر انسٹالیشنز کو امریکی کنٹرول میں دینا بھی شامل ہے۔ پورا میمو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔ ہر روز اخبارات کے ادارتی صفحات اسی بارے میں کالموں سے بھرے ہوتے ہیں۔ سب کا یہاں ریفرینس دینے میں بہت وقت لگے گا۔ لیکن جتنے منہ اتنی باتیں والی صورتحال ہو رہی ہے۔ آج کی تازہ صورتحال یہ ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے استعفی دے دیا ہے یا ان سے ان سے استعفی لے لیا گیا تھا اور اس کے ساتھ ہی مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ میں اس میمو کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست دائر کر دی ہے۔
 

ساجد

محفلین
پاکستانی عوام تو اس میمو کے سلسلے میں مسٹر زرداری سے بہ زبان شاعر یہی کہہ سکتے ہیں:
غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
 

شمشاد

لائبریرین
ہم سے کہا ہوتا تو ہم نے ان کی کون سی کوئی مان لینی تھی۔

آپ پیر پگارا نے کہا ہے کہ فوج آنے والی ہے۔
 
مزید ستم یہ ہوا ہے کہ شیری رحمن کو امریکہ میں پاکستانی سفیر مقرر کر دیا گیا ہے۔
برادر شمشاد صاحب کیا ہی اچھا ہوتا کہ وینا ملک یا میرا کو امریکہ میں سفیر مقرر کر دیا جاتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ویسے آج کل تو ریما جی بھی وہاں ہمہ وقت دستیاب تھیں
 

mfdarvesh

محفلین
ویسے یہ پانچ کے بعد بھی نہیں جانے والا
اگلا الیکشن بھی انہی صاحب نے کروانا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
ہو سکتا ہے نہ جائے اور اگلا الیکشن خرید ہی لے لیکن اب حالات خاصے بدل گئے ہیں۔
 
Top