وہ کہتے ہیں نا کہ جہاں دھواں ہو وہاں آگ بھی ہوتی ہے۔ تو باجو بس یہی ہوتا ہے شوہروں کے ساتھ بھی۔ بات تو آخر میں بیوی کی ہی پوری ہونی ہوتی ہے یہ اور بات کہ شوہر بچارے بدنام بہت ہیں۔ وہ کہتے ہیں نا کہ سو سُنار کی اور ایک لوہار کی تو یہی ہوتا ہے۔ سو بیوی کی پوری ہوتی ہیں (سونے والی) اور ایک شوہر کی (لوہے کی بھٹی والی)
ایک آدمی کے گھر اسکا دوست گیا کافی عرصے بعد ۔ ۔جب دروازے کے قریب پہنچا ، دروازہ کھٹکانے ہی لگا کہ دیکھا دروازہ تھوڑا سا کھلاُ ہوا ہے ۔ ۔۔ اندر سے کافی شور شرابے کی آوازیں آرہی تھیں ، ۔۔ پھٹاک پھٹاک ،،
بیوی شوہر کا اندر جھگڑا چل رہا تھا ۔ ۔ بیوی اچھی خاصی خبر لے رہی تھی شوہر کی ۔ ۔ ۔۔ آواز مارنے کی باہر تک آرہی تھیں ۔ ۔۔ ۔ مہمان اندر جاتے جاتے رک گیا باہر اور سننے لگا ۔ ۔۔
تھوڑی دیر بعد اندر سے شوہر کی نظر پڑ جاتی ہے کہ باہر دوست کھڑا سن رہا ہے ۔ ۔۔
وہ آواز لگاتا ہے کہ ابھی آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور پھر دوست کی طرف بڑھتے ہوئے اپنے کندھے پر پڑی چادر کو بڑے زور سے جھاڑتا ہوا بولا ۔۔۔ یار انکے ساتھ اتنا بھی اگر نہ کیا جائے تو سر پر چڑھ جاتیں ہیں ۔ ۔ ۔۔ ۔
تو کیا آپکے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہے ۔؟
خیر میرا مشاہدہ ہے کہ مظلوم بیوی ہی ہوتیں ہیں ۔ ۔۔ میں آپکی بات سے اتفاق نہیں کرسکتی ۔۔۔
میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ۔ گھر میں شوہر کا حکم ۔۔ ۔ راج ۔ ۔۔ رعبُ ہے اور بہت سے شوہر یہی شکایت کرتے دیکھے سنے گئے ہیں کہ ہم تو مظلوم ہیں
۔۔