نوید ناظم
محفلین
اگر لاکھ ہو دلکشی کچھ نہیں
بِنا آپ کے زندگی کچھ نہیں
ہم اُن کی گلی میں بھلا کیوں گئے
ارے بات یہ ہے کہ جی' کچھ نہیں!
اگر دل میں کچھ ہو توہو آپ کے
لبوں پر تو ہے پھر وہی '' کچھ نہیں''
بتنگڑ بنانا تھا بس غیر کو
اجی اصل میں بات تھی کچھ نہیں
مِرا غم تو لفظوں میں ڈھل بھی گیا
مِرے پاس اب ان کہی کچھ نہیں
تمھیں رات گمراہ جو کر گئی
تمھارے لیے روشنی کچھ نہیں
مِری بات کو وقت خود کھولے گا
ابھی چپ رہوں گا، ابھی کچھ نہیں
اُسے دیکھ کر ہوں خود اپنا رقیب
مِری خود سے بھی دوستی کچھ نہیں
اگر کچھ بچا ہو تو کہہ لیجئے
کسر خیر باقی رہی کچھ نہیں
بِنا آپ کے زندگی کچھ نہیں
ہم اُن کی گلی میں بھلا کیوں گئے
ارے بات یہ ہے کہ جی' کچھ نہیں!
اگر دل میں کچھ ہو توہو آپ کے
لبوں پر تو ہے پھر وہی '' کچھ نہیں''
بتنگڑ بنانا تھا بس غیر کو
اجی اصل میں بات تھی کچھ نہیں
مِرا غم تو لفظوں میں ڈھل بھی گیا
مِرے پاس اب ان کہی کچھ نہیں
تمھیں رات گمراہ جو کر گئی
تمھارے لیے روشنی کچھ نہیں
مِری بات کو وقت خود کھولے گا
ابھی چپ رہوں گا، ابھی کچھ نہیں
اُسے دیکھ کر ہوں خود اپنا رقیب
مِری خود سے بھی دوستی کچھ نہیں
اگر کچھ بچا ہو تو کہہ لیجئے
کسر خیر باقی رہی کچھ نہیں