کسکا؟کسی کا کہنا ہے کہ
ناروے سارا سال مچھلیاں پکڑتا اور دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرتاہے۔ اوپر کسی نے بہت بڑی بے پرکی چھوڑی ہے:میرا خیال ہے کہ یہ قید اُس وقت کی اختراع ہے جب مچھلی کے فارمز نہیں ہوتے تھے اور شائد مچھلیاں اِس دور میں انڈوں اور افزائش کے عمل سے گزر رہی ہوتی تھیں تو مچھلیوں کی بہتر افزائش کے تناظر میں اِن کے شکار پر ایک اخلاقی پابندی سمجھی جاتی تھی۔ پھر مذکورہ مہینوں میں سردی ہوتی ہے اور سردیوں میں چائے کی طرح مچھلی کا لطف بھی دوبالا ہو جاتا ہے باقی اگر آپ پانی پی پی کر بے حال ہونا چاہیں تو آج کل بھی مچھلی بُری نہیں ہے
جناب کس نے کہا ہے کہ ناروے سارا سال مچھلیاں نہیں پکڑتا مذکورہ بات تو ایک مِتھ ہے جو لوگوں میں عام طور پر مشہور ہے بات اِس سے متعلق ہو رہی تھی آپ ناروے سے ذرا نیچے بھی دیکھ لیا کریں دُنیا یہیں ختم نہیں ہو جاتی ہم تو خود ناروے سے اظہارِ یکجہتی کے لیےعید کے بعد ایک دوست کے فارم پر فِش پارٹی کا پروگرام بنائے بیٹھے ہیں "ر" والے مہینے اگر ہماری مرضی سے نہیں آتے تو ہمیں بھی اُن کی کوئی قید نہیں ہےناروے سارا سال مچھلیاں پکڑتا اور دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرتاہے۔ اوپر کسی نے بہت بڑی بے پرکی چھوڑی ہے:
In Norway, you can fish all year round
http://fishinginnorway.net/fishing.html
ناروے سارا سال مچھلیاں پکڑتا اور دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرتاہے۔ اوپر کسی نے بہت بڑی بے پرکی چھوڑی ہے:
In Norway, you can fish all year round
http://fishinginnorway.net/fishing.html
کیا یہ درست ہے کہ مچھلی ہر موسم میں نہیں کھانی چاہیے۔
کسی کا کہنا ہے کہ جن مہینوں کے ناموں میں "ر" آتا ہے ، صرف ان مہینوں میں مچھلی کھانی چاہیے۔
مثلا ان مہینوں :
میں مچھلی کھائی جاسکتی ہے۔
- جنوری ،فروری، مارچ، اپریل
- ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر
آپ کی کیا رائے ہے؟
کیا یہ درست ہے کہ مچھلی ہر موسم میں نہیں کھانی چاہیے۔
کسی کا کہنا ہے کہ جن مہینوں کے ناموں میں "ر" آتا ہے ، صرف ان مہینوں میں مچھلی کھانی چاہیے۔
مثلا ان مہینوں :
میں مچھلی کھائی جاسکتی ہے۔
- جنوری ،فروری، مارچ، اپریل
- ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر
آپ کی کیا رائے ہے؟
غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ ناروے کے نام میں "ر" آتا ہے اسی لیے یہ لوگ سارا سال مچھلیوں سے شغل کرتے رہتے ہیں، چونکہ پاکستان میں "ر" نہیں آتا، اس لیے ہمیں "ر" والے مہینوں کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ناروے سارا سال مچھلیاں پکڑتا اور دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرتاہے۔ اوپر کسی نے بہت بڑی بے پرکی چھوڑی ہے:
In Norway, you can fish all year round
http://fishinginnorway.net/fishing.html
یہ ہندو کہانیاں اپنے پاس ہی رکھیں۔ مچھلی اور دودھ ایک ساتھ پینے سے کچھ نہیں ہوتا:ہاں بس ایک بات یاد رکھیں کہ مچھلی کھانے کے فوری بعد دودھ، لسی وغیرہ مت پیجئے ورنہ ہوسکتا ہے کہ بعد میں آپ کو پچھتانا پڑے۔۔
ہاں بس ایک بات یاد رکھیں کہ مچھلی کھانے کے فوری بعد دودھ، لسی وغیرہ مت پیجئے ورنہ ہوسکتا ہے کہ بعد میں آپ کو پچھتانا پڑے۔۔
عارف صاحب اگر یقین نہیں تو پھر ایک بار تجربہ کرکے دیکھ لیجئے۔ کیونکہ مچھلی کھانے کے فوری بعد دودھ یا لسی وغیرہ پینے سے پھلہری ہونے کے چانسز بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ ہاں اگر آپ گورے انگریزوں جیسا بننا چاہیں تو ضرور پیجئے گا۔
ایک ٹی وی پروگرام، غالباً آفتاب اقبال کا خبرناک تھا، اس میں انہوں نے ایک ڈاکٹر صاحب(غالباً ڈرماٹالوجسٹ یا سکن سپیشلسٹ تھے) کو مدعو کیا ہوا تھا، اورانہوں نے اس بات کو رد کیا تھا کہ مچھلی اور دودھ کے اوپر نیچے استعمال سے مذکورہ جِلدی بیماری ہو سکتی ہے۔ انسانوں کے گورے ، کالے، بھورے رنگ پر بھی بحث کی تھی انہوں نے۔یہ ہندو کہانیاں اپنے پاس ہی رکھیں۔ مچھلی اور دودھ ایک ساتھ پینے سے کچھ نہیں ہوتا:
In Pakistan, it is widely believed that if one drinks milk after eating fish (or other way around), you get skin disease. However this is not true. The skin disease (in which people's skin become white overtime) is a tropical skin disease and has nothing to do with simultaneous consumption of fish and milk. In fact, this is a Hindu religion inspired idea and that is why it has become such a powerful belief in Pakistan (due to our pre-independence days)[2]
http://skeptics.stackexchange.com/questions/6719/is-eating-fish-and-drinking-milk-at-the-same-time-linked-with-skin-disease
بالکل بھی نہیں۔ویسے مچھلی کے ساتھ دہی والی چٹنی کبھی استعمال نہیں کی آپ لوگوں نے ؟
کبھی ناروے کا چکر لگائیں تو آپکو پتا چلے کہ یہاں کے لوگ مچھلی کے علاوہ اور کیا کیا سمندری غزائیں کھاتے ہیں:پکڑتے بھلے ہوں۔ لیکن مچھلی کھانے میں کوئی جاپانیوں اور بنگالیوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔
نہیں اصل میں تیل اور گیس کے بعد یہ سمندری جانور یہاں کی ایک بڑی برآمداد ہے۔ اسلئے لوگ سارا سال اسکے شکار میں مگن رہتے ہیں۔ دوسرا یہاں کی پانی سے لگنی والی سرحد کافی طویل ہے جسکی وجہ سے اس خوراک کا حصول بہت آسان ہو جاتا ہے:غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ ناروے کے نام میں "ر" آتا ہے اسی لیے یہ لوگ سارا سال مچھلیوں سے شغل کرتے رہتے ہیں، چونکہ پاکستان میں "ر" نہیں آتا، اس لیے ہمیں "ر" والے مہینوں کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
میں نے تو اکثر کھائی ہے۔ ہمارے یہاں ایک پاکستانی دوست ہیں جنہیں حال ہی میں پھلبہری ہو گئی۔ انکے مطابق وہ تو مچھلی کھاتے ہی نہیں۔ شاید اسی کی وجہ سے ایسا ہوا ہو؟ویسے مچھلی کے ساتھ دہی والی چٹنی کبھی استعمال نہیں کی آپ لوگوں نے ؟
درست کہا آپ نے مچھلی تو ہمارے بنگالیوں کے خون میں ہے ۔ بنگالیوں کے بنائے مچھلیوں کے ذائقے نہ پوچھئے بھیٹکی پاتوری۔ ہلسہ۔ٹنگڑا۔رہو ۔قتلا۔ خوب ہوتے ہیں۔پکڑتے بھلے ہوں۔ لیکن مچھلی کھانے میں کوئی جاپانیوں اور بنگالیوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔
دونوں کے جھنڈے بھی تقریباً ایک سے ہوتے ہیں اور مجھے تو لگتا ہے کہ درمیاں میں جو سرخ گولہ ہوتا ہے وہ مچھلی کھانے کی نشانی ہے
ناروے کو چیلنج کر کے آپ نے غلطی کی۔۔۔پکڑتے بھلے ہوں۔ لیکن مچھلی کھانے میں کوئی جاپانیوں اور بنگالیوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔
دونوں کے جھنڈے بھی تقریباً ایک سے ہوتے ہیں اور مجھے تو لگتا ہے کہ درمیاں میں جو سرخ گولہ ہوتا ہے وہ مچھلی کھانے کی نشانی ہے