مچھیروں کا دکھ

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان آج تک نہ تو سرکریک کا مسئلہ حل ہوسکا ہے اور نہ ہی دونوں ملکوں کی آبی حدود کا تعین ہوسکا ہے، جس کا خمیازہ دونوں ملکوں کے ماہی گیروں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ جن کی روزی روٹی کا دارومدار ماہی گیری پر منحصر ہے۔
حالانکہ ممبئی اور کراچی کے درمیان ایک وقت میں مچھلی پکڑنے والی تقریبا ایک لاکھ کشتیاں بحر عرب میں موجود ہوتی ہیں۔ لیکن ہندوستان اور پاکستان کی آبی حدود کی نشاندہی نہ ہونے کے سبب اکثر ایک ملک کی کشتی دوسرے ملک کی آبی سرحد میں داخل ہوجاتی ہے اور ساحلی گارڈ کے جال میں پھنس جاتی ہے اور بے چارے ماہی گیر برسوں جیلوں میں پڑے اپنی قسمت کو روتے رہتے ہیں۔

img_1374.jpg


اسی سلسلے میں یہ رپورٹ پڑھیے
 
یہ ایک بہت سلگتا ہوا موضوع ہے
حکومت کو سنجیدگی سے اس طرف توجہ دینے چاہئے
ناکردہ گناہ کی پاداش میں غریب مہینوں بعض اوقات سالوں جیل میں سڑتے رہتے ہیں
 
یہ ایک بہت سلگتا ہوا موضوع ہے
حکومت کو سنجیدگی سے اس طرف توجہ دینے چاہئے
ناکردہ گناہ کی پاداش میں غریب مہینوں بعض اوقات سالوں جیل میں سڑتے رہتے ہیں
بے شک انکل(y)
لیکن یہ آپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی جانتا ہوں کہ انہیں ایسے معاملات سے نہ پہلے کوئی دلچسپی تھی اور نہ آئندہ ہونے کا کوئی امکان نظر آتا ہے:(
 

زبیر مرزا

محفلین
ہے تلخ بہت بندہ مزدور کی اوقات
ان کی غریبی اور محنتی کشی ہی ان کا جرم بن جاتی ہے
میاں ہمیں بھی ٹیگ کردیا کرو:( ایسے دھاگوں میں
 
ہے تلخ بہت بندہ مزدور کی اوقات
ان کی غریبی اور محنتی کشی ہی ان کا جرم بن جاتی ہے
میاں ہمیں بھی ٹیگ کردیا کرو:( ایسے دھاگوں میں
جی ضرور زبیر بھائی:bighug:
ویسے میں نے آپ کو کافی دھاگوں میں ٹیگ کیا تو تھا:unsure:نہیں ملے کیا:sneaky:
 

عسکری

معطل
بارڈر نہیں کراس کرنا سوہنیا ورنہ میں نے ادھر شیر پال رکھے ہیں اس کام کے لیے جو کھا جائیں گے تجھے:skull:




f0fffcc47f337d14a8209803101e58e9.jpg





658095.jpg



1302799686-passing-out-parade-ceremony-for-the-coast-guards-of-pakistan_658097.jpg
 
Top