مجھے کل مرا ایک ساتھی ملا
جس نے یہ راز کھولا
کہ ۔۔ "اب جذبہ و شوق کی وحشتوں کے زمانے گئے!"
پھر وہ آہستہ آہستہ۔۔ چاروں طرف دیکھتا
مجھ سے کہنے لگا:
"اب بساطِ محبت لپیٹو
جہاں سے بھی مل جائے دولت۔۔ سمیٹو
غرض کچھ تو تہذیب سیکھو!"
(احمد ندیم قاسمی)
ستمبر ۱۹۷۶ء