حسن محمود جماعتی
محفلین
کس کی؟خود؟
ہم تصاویر کے منتظر ہیں.
کس کی؟خود؟
ہم تصاویر کے منتظر ہیں.
ہمارے مہندی نہ لگوانے کے پیچھے دو وجوہات کار فرما ہیں۔ویسے کیوں نہیں پسند آپ دونوں کو؟ کوئی خاص وجہ؟
مہندی تو لڑکیوں کو بہت پسند ہوتی ہے اور ہمارا تو ٹریڈ مارک ہے.
اب تو جھٹ پٹ مہندیاں آ گئی ہیں. ادھر لگائیں ادھر خشک.ہمارے مہندی نہ لگوانے کے پیچھے دو وجوہات کار فرما ہیں۔
ایک تو یہ کہ پہلے دو دن تو مہندی بہت اچھی لگتی ہے۔ لیکن جب اترنے پہ آتی ہے اور بہت مدھم سی ہو جاتی ہے تو ہمیں ہاتھ بہت گندے لگتے ہیں۔ دو دن کی خوبصورتی اور سات دن کی کوفت سے ہم نہ لگانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔
دوسری وجہ کو وجہ کم اور حادثہ زیادہ کہیں گے.. ہماری خالہ زاد بہت اچھی مہندی لگاتی ہیں۔ ہمارے ایک ماموں زاد کی شادی پہ انہوں نے سب کو مہندی لگائی اور شرارت کے طور پہ دونوں نے ہم پہ حملہ کر دیا۔ ہمارے احتجاج کے باوجود دونوں ہاتھوں پہ سامنے اور پشت پہ بھی، بازو پر اور تو اور ہمارے پاؤں پر بھی مہندی لگا دی۔ سخت سردی کا موسم تھا۔ خود تو لحاف میں گھس کے سو گئیں اور ہمیں دھمکی دے گئیں کہ مہندی اتری یا خراب ہوئی تو حشر کر دیں گے.. ہم کتنی دیر تک سردی سے ٹھٹھرتے رہے.. پاؤں ذرا سے بھی لحاف میں نہیں کر سکتے تھے۔ اور ظالموں کی اتنی محنت ضائع کرنا ہمیں اچھا نہ لگا سو ہم اکڑ کے بیٹھے رہے.. ہم اتنے کوفت زدہ ہوئے اتنے کوفت زدہ ہوئے کہ بس۔۔۔ یہ کیا سزا ہے بھئی۔۔ اس دن کے بعد سے تو ہم سخت چڑتے ہیں۔ اور توبہ کر لی ہے مہندی لگوانے سے
ہاہاہاہا۔۔۔اب تو جھٹ پٹ مہندیاں آ گئی ہیں. ادھر لگائیں ادھر خشک.
وہ وقت گیا جب چینی کا پانی لگا کر رکھنا پڑتا تھا.
دو دن بعد آپ ہاتھ اتار کے رکھ دیا کریں۔۔۔ مہندی اتر جائے تو پھر زیر استعمال لے آئیں۔دو دن کی خوبصورتی اور سات دن کی کوفت سے ہم نہ لگانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔
ہاں ہاں!! خود تو بھائی لوگ لگاتے نہیں ہیں بس ایسے الٹے سیدھے مشورے ہی دیتے ہیں۔دو دن بعد آپ ہاتھ اتار کے رکھ دیا کریں۔۔۔ مہندی اتر جائے تو پھر زیر استعمال لے آئیں۔
ہا ہا ہا۔۔۔ بچپن میں لگتی دیکھ کر بہت شوق ہوتا تھا۔ پھر امی بالوں میں لگا کر شوق پورا کرتی تھیں۔ اس سے یہ ہوا کہ اب ہمارے بال رشک خواتین ہیں۔۔۔۔ہاں ہاں!! خود تو بھائی لوگ لگاتے نہیں ہیں بس ایسے الٹے سیدھے مشورے ہی دیتے ہیں۔
مہندی کی جو یہ اپنی بیٹی کے ہاتھ پر لگائیں گے.... ہر بات سمجھانی پڑتی ہے!
اووہ!ہمارے مہندی نہ لگوانے کے پیچھے دو وجوہات کار فرما ہیں۔
ایک تو یہ کہ پہلے دو دن تو مہندی بہت اچھی لگتی ہے۔ لیکن جب اترنے پہ آتی ہے اور بہت مدھم سی ہو جاتی ہے تو ہمیں ہاتھ بہت گندے لگتے ہیں۔ دو دن کی خوبصورتی اور سات دن کی کوفت سے ہم نہ لگانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔
دوسری وجہ کو وجہ کم اور حادثہ زیادہ کہیں گے.. ہماری خالہ زاد بہت اچھی مہندی لگاتی ہیں۔ ہمارے ایک ماموں زاد کی شادی پہ انہوں نے سب کو مہندی لگائی اور شرارت کے طور پہ دونوں نے ہم پہ حملہ کر دیا۔ ہمارے احتجاج کے باوجود دونوں ہاتھوں پہ سامنے اور پشت پہ بھی، بازو پر اور تو اور ہمارے پاؤں پر بھی مہندی لگا دی۔ سخت سردی کا موسم تھا۔ خود تو لحاف میں گھس کے سو گئیں اور ہمیں دھمکی دے گئیں کہ مہندی اتری یا خراب ہوئی تو حشر کر دیں گے.. ہم کتنی دیر تک سردی سے ٹھٹھرتے رہے.. پاؤں ذرا سے بھی لحاف میں نہیں کر سکتے تھے۔ اور ظالموں کی اتنی محنت ضائع کرنا ہمیں اچھا نہ لگا سو ہم اکڑ کے بیٹھے رہے.. ہم اتنے کوفت زدہ ہوئے اتنے کوفت زدہ ہوئے کہ بس۔۔۔ یہ کیا سزا ہے بھئی۔۔ اس دن کے بعد سے تو ہم سخت چڑتے ہیں۔ اور توبہ کر لی ہے مہندی لگوانے سے
مجھے تو بہت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پسند ہے مہندی بھی اور مہندی والے ہاتھ بھی۔
جھٹ پٹ والی مہندیاں سب کو راس نہیں آتیں... ہمین تو الرجی ہو جاتی ہے، اس لئیے اچھی صحیح والی مہندی ڈھونڈنی پڑتی ہے ہمیشہ.اب تو جھٹ پٹ مہندیاں آ گئی ہیں. ادھر لگائیں ادھر خشک.
وہ وقت گیا جب چینی کا پانی لگا کر رکھنا پڑتا تھا.
نہیں یار دنیا بڑی ترقی کر گئی ہے، ایسی ایسی چیزیں آگئی ہیں، ادھر لگواو، ادھر ہاتھ دھو لو... ایسے لال سرخ رنگ آتے ہیں کہ بندہ دنگ رہ جائے. مگر مزہ نہیں آتا!ہاہاہاہا۔۔۔
لیکن کچھ دیر تو لگا کے رکھنی ہی پڑتی ہے۔ اب ایسی بھی کوئی جادوئی مہندی نہیں آئی۔
لاریب مرزا اور ان سے ہاتھ ادھار لے لیا کریں ان کے فارغ ہی ہوتے ہیںدو دن بعد آپ ہاتھ اتار کے رکھ دیا کریں۔۔۔ مہندی اتر جائے تو پھر زیر استعمال لے آئیں۔
آپ نے غالباً میرے مراسلے کا اقتباس لینا تھا جو غلطی سے حسن بھائی کے مراسلے کا اقتباس ہو گیا.مہندی کی جو یہ اپنی بیٹی کے ہاتھ پر لگائیں گے.... ہر بات سمجھانی پڑتی ہے!
واقعی ماہی بہنا بہت خوبصورت مہندی لگاتی ہیں اور ڈیزائنز بھی عمدہ منتخب کرتی ہیںمجھے لگانی بھی آتی ہے، اور لگوانا تو بہت ہی پسند ہے
لیکن میں ڈیزائنز کے بارے میں بہت پوزیسو ہوں. ایویں کیویں کی مہندی نہیں اچھی لگتی مجھے.
مہندی کی جو یہ اپنی بیٹی کے ہاتھ پر لگائیں گے.... ہر بات سمجھانی پڑتی ہے!
یقینا کیونکہ۔۔ بیٹی اور ہماری۔۔۔ بیٹی کی ماں بھی نہیں آئی ابھی۔آپ نے غالباً میرے مراسلے کا اقتباس لینا تھا جو غلطی سے حسن بھائی کے مراسلے کا اقتباس ہو گیا.
باقی خواہش ہی ہے، ضروری نہیں کہ بیٹی کی اماں یہ رسک لینے پر تیار ہو جائیں.
آپ بھی؟خوبصورت ڈیزائنز چنے ہیں آپ نے ہادیہ میں عید پر مہندی نہیں لگواتی ورنہ ان میں سے ضرور منتخب کرتی
بہت معذرت آپ کے زخم ہرے ہو گئےیقینا کیونکہ۔۔ بیٹی اور ہماری۔۔۔ بیٹی کی ماں بھی نہیں آئی ابھی۔
یہ بھی ہے.... چلو دیکھتے ہیں.آپ نے غالباً میرے مراسلے کا اقتباس لینا تھا جو غلطی سے حسن بھائی کے مراسلے کا اقتباس ہو گیا.
باقی خواہش ہی ہے، ضروری نہیں کہ بیٹی کی اماں یہ رسک لینے پر تیار ہو جائیں.