بجلی چوری کا نقصان ہر صارف پر برابر تقسیم کر دیا گیا ہے۔
اب آپ نے ساز چھیڑ ہی دیا تو پوری تان بھی سن لیں۔میرے انہیں عزیز (جن کا اوپر کے ایک مراسلے میں بجلی بل کے حوالےسے ذکر ہوچکا ہے) کے ایک ہمسائے ہیں۔سرمایہ دار اور جاگیردار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ۔میرے عزیز بتاتے ہیں ان کے گھر گرمیوں میں 3 اے سی چوبیس گھنٹے چلتے ہیں جب کہ کل 5 سے 6 اےسی ہیں ۔بجلی کے اندھا دھند اور بے تحاشا استعمال کے باوجود وہ اپنی لائٹیں اور دیگر بجلی سے چلنے والی اشیاء شاذو نادر ہی بند کرتے ہیں ۔لیکن ان کا زیادہ سے زیادہ بجلی کا بل آٰخری درجے کی گرمیوں میں بھی 4 یا 5 ہزار روپے سے اوپر نہیں آتا۔۔آکھو سبحان اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔
وجہ یہ ہے کہ وہ ایک واپڈا لائن مین سے ساز باز ہو کر وہ ریڈنگ پیچھے کروادیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ایک دیوار کے دائیں بائیں ایمانداری کا سرکس اور بے ایمانی کا مجرا ہورہا ہے۔۔۔
جبکہ میرے ایک اور عزیز واپڈا میں میٹر ریڈر ہیں ۔وہ بتاتے ہیں کہ ہمیں خود ہمارے افسران کہتے ہیں کہ آپ ایک مہینے میں کتنی بجلی چوری کرواسکتے ہیں اس سے زیادہ نہیں کروانی ۔
وہ ایمانداری سے اپنا کام کرتے ہیں ان کے ساتھی عوام کی رت میں خوب نہاتے ہیں ۔۔۔۔ اب میرے واپڈا والے عزیز اتنےپریشان ہیں کہ میں آپ کو بتا نہیں سکتا۔
کچھ عرصہ پہلے انکی شادی ہوئی ،جسکے نتیجے میں کچھ قرض ہوا۔جو کہ آہستہ آہستہ اتار رہےہیں ۔لیکن حکومت کے شروع میں جب خان صاحب کے جنونی اقدامات کے نتیجے میں کرپٹوں کےخلاف ایکشن ہوا تو وہ بھی ساتھ میں رگیدے گئے ۔4 ماہ معطل رہنے کے بعد وہ اور مقروض ہوئے اور آفیسروں کی جیبیں ماہانہ وار گرم کرنے کے بعد اپنی ایمانداری کا صلہ بھگت کر واپس ڈیوٹی ملی۔
اب انکے 9 ماہ سے سفری الاؤنس محکمہ کے ذمہ واجبات ہیں جن کی آس میں وہ ہر مہینہ اور مقروض ہورہےہیں (اس دوران کی انکی پریشانی کا اندازہ ہر صاحب درد لگا سکتا ہے مقام شکر یہ ہے کہ اللہ پاک نے انہیں ایک نہایت ہی سگھڑ اور سلیقہ شعار بیوی عطا کی ہے ورنہ وہ تو گئے تھے کام سے)ساتھ ساتھ محکمہ کے ٹاؤٹس انہیں یہ بھی باور کروار ہے ہیں کہ واجبات وصول کرنے کیلئے پہلے آپ کو افسران کو خوش کرنا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ نظام ہماری نجات کا باعث بنے گا ؟؟؟؟؟ یا ہماری نسلوں کا امین ہوگا؟؟؟؟؟؟ این خیال است و محال است و جنوں۔۔۔۔۔۔