شمشاد
لائبریرین
ایک آدمی ڈاکٹر کے پاس گیا اور کہنے لگا " ڈاکٹر صاحب میں پلنگ پر لیٹتا ہوں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پلنگ کے نیچے کوئی ہے۔ اور اگر پلنگ کے نیچے لیٹتا ہوں تو ایسا لگتا ہے پلنگ کے اوپر کوئی ہے۔ "
ڈاکٹر صاحب کہنے لگے " یہ تو بڑی خطرناک بیماری ہے۔ اس کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔ لیکن میں نے اس کا علاج دریافت کر لیا ہے۔ میں تمہارا علاج کروں گا لیکن اس پر خرچ بہت آئے گا۔"
"کتنا خرچ آئے گا ڈاکٹر صاحب؟" اس آدمی نے پوچھا۔
ڈاکٹر نے جواب دیا " یہی کوئی بیس ہزار روپے اور چھ ماہ میں تم بالکل ٹھیک ہو جاؤ گے۔"
یہ سننے کے بعد وہ آدمی چلا گیا اور پلٹ کر ڈاکٹر کے پاس ہی نہیں آیا۔
بہت دن گزر گئے کہ راستے میں ڈاکٹر کی ملاقات اس آدمی سے ہو گئی۔ ڈاکٹر نے پوچھا۔ " کیا ہوا بھئی تم علاج کروانے نہیں آئے۔"
اس آدمی نے جواب دیا۔ " ڈاکٹر صاحب آپ نے تو بہت مہنگا اور بہت لمبا علاج بتایا تھا جبکہ میں نے بہت سستا اور فوری علاج کروا لیا۔ اب میں بالکل ٹھیک ہوں۔
ڈاکٹر نے پوچھا۔ " وہ کیسے؟"
وہ آدمی بولا، " میں نے 20 روپے دے کر ترکھان سے پلنگ کے پائے ہی کٹوا دیئے۔"
ہاہاہاہاہاہا
ڈاکٹر صاحب کہنے لگے " یہ تو بڑی خطرناک بیماری ہے۔ اس کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔ لیکن میں نے اس کا علاج دریافت کر لیا ہے۔ میں تمہارا علاج کروں گا لیکن اس پر خرچ بہت آئے گا۔"
"کتنا خرچ آئے گا ڈاکٹر صاحب؟" اس آدمی نے پوچھا۔
ڈاکٹر نے جواب دیا " یہی کوئی بیس ہزار روپے اور چھ ماہ میں تم بالکل ٹھیک ہو جاؤ گے۔"
یہ سننے کے بعد وہ آدمی چلا گیا اور پلٹ کر ڈاکٹر کے پاس ہی نہیں آیا۔
بہت دن گزر گئے کہ راستے میں ڈاکٹر کی ملاقات اس آدمی سے ہو گئی۔ ڈاکٹر نے پوچھا۔ " کیا ہوا بھئی تم علاج کروانے نہیں آئے۔"
اس آدمی نے جواب دیا۔ " ڈاکٹر صاحب آپ نے تو بہت مہنگا اور بہت لمبا علاج بتایا تھا جبکہ میں نے بہت سستا اور فوری علاج کروا لیا۔ اب میں بالکل ٹھیک ہوں۔
ڈاکٹر نے پوچھا۔ " وہ کیسے؟"
وہ آدمی بولا، " میں نے 20 روپے دے کر ترکھان سے پلنگ کے پائے ہی کٹوا دیئے۔"
ہاہاہاہاہاہا