میاں محمد بخش میاں محمد بخش کے کلام سے انتخاب

سیفی

محفلین
جس دل اندر عشق سمانڑاں
پت نہیں اس نے جانڑاں

بھاویں سوہنڑے ملن ہزاراں
اساں نہیں یار وٹانڑاں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اردو ترجمہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جس دل میں عشق سما جاتا ہے
پھر یہ کہیں نہیں جاتا ہے
بھلے جتنے بھی خوبرو ملیں
ہم نے اپنا محبوب نہیں تبدیل کرنا
 

emran

محفلین
السلام علیکم!
میاں محمد بخش جیسے شاعر اب کیوں نہیں ملتے۔ کیا ان کی شاعری اج کے نوجوان کی سمجھ سے باہر ہے ۔ میرے خیال میں میاں اور بلھے شاہ صاحب کا کلام قاری کو خدا کے بہت قریب لے جاتا ہے لیکن اج کی شاعری مجاز تک کیوں محدود ہو چکی ہے۔ ابھی میرا سوال ادھورا ہے لیکن فل ہال اتنا ہی۔ اگلہ حصہ ذہن کی مکمل حاضری کے بعد ۔ میرا سوال خاص طور پر سیفی صاحب سے ہے۔
 

اظہرالحق

محفلین
ہیں تو آج کل کے بھی شاعر جسے صوفی غلام مصطفی تبسم

اے رواج اے مسجداں مندراں دا
جتھے ہستیاں تے بت پرستیاں نے
مے خانے اچ مستیاں ای مستیاں نے
ہوش کر بن کہ ہوشیار آ جا ۔ ۔ ۔
 

emran

محفلین
حضرت اظہر صاحب! سلام
میں نے اپنے سوال مین خاص طور پر نوجوانوں کا ذکر کیا تھا اور جہاں تک میرے علم میں ہے میاں صاحب اور حضرت وارث شاہ صاحب زمانہ طالب علمی سے ہی ایسی شاعری فرماتے تھے۔
 

سیفی

محفلین
عمران بھائی۔۔۔۔

میاں محمد بخش جیسے شعراء آجکل کیوں نہیں ملتے۔۔۔اور آجکل صرف مجاز پر شاعری کیوں ہورہی ہے۔۔۔۔۔۔؟؟


اسکے جواب دو ہیں۔۔۔۔

پہلا۔۔۔۔۔آجکل صرف مجاز کو پسند کیا جارہا ہے۔۔۔۔۔اور آپکو پتا ہے کہ مارکیٹ میں جس چیز کی مانگ نہ رہے وہ معدوم ہو جاتی ہے۔۔۔۔۔۔

دوسرا جواب۔۔۔۔۔اسوقت دیا جائے گا جب پہلے سے آپ مطمئن ہو جائیں گے۔۔۔۔۔ :lol:
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ آج کے شعرا حضرات کا قصور ہے کہ نوجوانوں کو بے مقصدیت کی تعلیم دے رہے ہیں۔
نوجوانوں کا کیا قصور، جیسا معاشرہ اور ادب پڑھنے کوملے گا ویسی ہی سوچ ہوگی۔
 
میاں محمد بخش صاحب پنجابی کے ایک بہت بڑے اور عظیم شاعر ہے ان کی شاعری کو ہر بندہ نہیں سمجھ سکتا ان کا کلام صوفیانہ کلام ہے
 
میاں محمد بخش صاحب پنجابی کے ایک عظیم شاعر تھے ان کی ساری شاعری کا عکس قرآن پاک سے ملتا ہے میاں صاحب کی شاعری ہر انسان کی سمجھ میں نہیں آسکتی
لوئے لوئے بھر لے پاڈا کڑیے جھے تو پاڈا بھرنا۔۔۔ شام پہی بن شام محمد تے کہر جاندی نے ڈرنا
کیا بات ہے آپ نی کیا خوب رفرمایا اور ایک ایسے انداز سے ہمیں سمجھایا کہ لوئے لوئے یعنی کہ روشنی روشنی میں پاڈا کہتے ہے برتن کو کڑیے کہتے ہے لڑکی کو کہر پنجابی کا لفظ ہے کہتے ہے گھر جاندی جانے کو انھوں نے کہا ہے اے مسلمانوں روشنی روشنی میں اپنا کام کر لو یعنی کی جوانی میں ہی عبادت شروؑ کر دو اگر شام ہو گئ یعنی روزِ معشر نزدیک آنے ولا ہے پھر آپ لوگ خدا کے سامنے پیش ہونے سے ڈرو گے جو کچھ کرنا ہے بھی ہی کر لو پھر کدا کت سامنے جانے سے ڈرو گے ابھی وقت ہے شام سے پہلے روشنی میں ہی کا کر لو
 
میاں محمد بخش صاحب پنجابی کے ایک عظیم شاعر تھے ان کی ساری شاعری کا عکس قرآن پاک سے ملتا ہے میاں صاحب کی شاعری ہر انسان کی سمجھ میں نہیں آسکتی
لوئے لوئے بھر لے پاڈا کڑیے جھے تو پاڈا بھرنا۔۔۔ شام پہی بن شام محمد تے کہر جاندی نے ڈرنا
کیا بات ہے آپ نے کیا خوب فرمایا اور ایک ایسے انداز سے ہمیں سمجھایا کہ لوئے لوئے یعنی کہ روشنی روشنی میں پاڈا کہتے ہے برتن کو کڑیے کہتے ہے لڑکی کو کہر پنجابی کا لفظ ہے کہتے ہے گھر جاندی (جانے کو) انھوں نے کہا ہے اے مسلمانوں روشنی روشنی میں اپنا کام کر لو یعنی کی جوانی میں ہی عبادت شروع کر دو اگر شام ہو گئ یعنی روزِ معشر نزدیک آنے ولا ہے پھر آپ لوگ خدا کے سامنے پیش ہونے سے ڈرو گے جو کچھ کرنا ہے بھی ہی کر لو پھر خدا کے سامنے جانے سے ڈرو گے اور جانے سے شرماو ابھی وقت ہے شام سے پہلے روشنی میں ہی کا کر لو
 
Top