شفقت برادرانہ پر بھی تو "ہ" اثر انداز ہوتا ہے۔میرا خیال ہے کہ اتنی بھی "شہدی" عوام نہیں اردو محفل کی۔۔۔۔
شفقت برادرانہ پر بھی تو "ہ" اثر انداز ہوتا ہے۔میرا خیال ہے کہ اتنی بھی "شہدی" عوام نہیں اردو محفل کی۔۔۔۔
اب میں یہ "امکان" کی کسر بھی نہ چھوڑتا تو آپ کے مشاہدے پر انگلیاں اٹھنے کا امکان تھا۔اس کا مطلب تھوڑی بہت کسر کا امکان ہے۔
اس سے تو شفقت پدرانہ کو بھی استثنی نہیں۔شفقت برادرانہ پر بھی تو "ہ" اثر انداز ہوتا ہے۔
طے ہو گیا۔ میں اپنا نام شفقت پدرانہ رکھ لیتا ہوں۔ "ہ" کا ٹنٹا بھی نکل جائے گا اور مردانگی کو "ضعف" بھی نہیں پہنچے گا۔اس سے تو شفقت پدرانہ کو بھی استثنی نہیں۔
جی بالکل۔۔۔ اور یوں بھی "شفقت" ایسی درمیانی راہ ہے کہ بنا "ویڈیو" کے "ہ" کا تعین کرنا بھی ممکن نہیں۔۔۔طے ہو گیا۔ میں اپنا نام شفقت پدرانہ رکھ لیتا ہوں۔ "ہ" کا ٹنٹا بھی نکل جائے گا اور مردانگی کو "ضعف" بھی نہیں پہنچے گا۔
مردانگی کی مزید تقویت کے لیے آپ چاہیں تو " شفقت چیمہ" کو منتخب کرکے اِس کا اقبال بھی بلند کر سکتے ہیں البتہ کُچھ قباحتیں بھی اِس میں درپیش ہو سکتی ہیں جیسا کہ آپ کسی بھی نازنیں پر نظر پڑتے ہی چِلّا سکتے ہیں " اوئے چُک لوو ایہنوں"طے ہو گیا۔ میں اپنا نام شفقت پدرانہ رکھ لیتا ہوں۔ "ہ" کا ٹنٹا بھی نکل جائے گا اور مردانگی کو "ضعف" بھی نہیں پہنچے گا۔
اس میں تو نازنینوں کا سراسر فائدہ ہے۔ مفت کے جھولے ملیں گے!آپ کسی بھی نازنیں پر نظر پڑتے ہی چِلّا سکتے ہیں " اوئے چُک لوو ایہنوں"
بات یہیں تک رہتی تو کیا بُرا تھا اصل خرابی تو مرحوم سُلطان راہی یا اُن کے روحانی جانشیں شان کے آنے کے بعد شُروع ہوتی ہے جو دخل در معقولات سے باز نہیں آتے اور آپ کے حسینہ کو دیے گئے سارے جھولے گیارہ سے ضرب دے کر آپ کو واپس کرنے پر بضد ہو جاتے ہیںاس میں تو نازنینوں کا سراسر فائدہ ہے۔ مفت کے جھولے ملیں گے!
غالباً اسی وجہ سے ہیرو چھوڑ، ولن بھی حسینہ کو گھوڑے پر چَک کر لے جاتے ہیں، کہ مبادا خود چَک کے لے جانے سے ڈیرے تک پہنچتے پہنچتے، ڈیرہ آنے سے پہلے قضا ہی نہ آ جائے، اور آخری لمحوں میں اس خوش بدن حسینہ کی طرف سے یہ کلیجہ خراش جملہ نہ سننے کو ملے کہ " بس،ایڈے ورتے تے مینوں چک کے لیہایاسیں؟"پنجابی فلموں کی بھری پُری ہو ئی حسیناؤں کو چَک کے جھولے دینا، خود اپنی جگہ ایک جان جوکھوں کا کام ہے، جس میں لُطف کی بجائے چُک پڑنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
جی بجا فرمایا آپ نے۔ خاکسار نے اوائل عمری میں پردہ سکرین پر کھیتوں کے کھیت برباد کرنے کی پُر جوش مہم پر "ڈانس " کا الزام لگتے دیکھا تو ہکا بکا رہ گیا تھا ایک عجب بحرہء طلسمات تھا جس میں ناظر ایک کے بعد دوسرا غوطہ کھاتا اور مُکےے کی آوازوالا "بھِشما" ہزار مُکے کھانے اور مارنے کے باوجود ہم ری پروڈیوس نہ کر سکے تھےاور نہ کر سکتے ہیںپنجابی فلموں کی بھری پُری ہو ئی حسیناؤں کو چَک کے جھولے دینا، خود اپنی جگہ ایک جان جوکھوں کا کام ہے، جس میں لُطف کی بجائے چُک پڑنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
غالباً کھیت (سرسوں کے)وہ ہوتے ہیں گے جنہیں بیماری لگ گئی ہوتی ہو گی یا پھر دمبی سٹی، جنگلی جئی کا حملہ ہو چکا ہوتا ہو گا، ورنہ کوئی درست دماغ اپنی مہینوں کی محنت کو بھلا یوں کیسے برباد ہونے دیتا ہو گا۔جی بجا فرمایا آپ نے۔ خاکسار نے اوائل عمری میں پردہ سکرین پر کھیتوں کے کھیت برباد کرنے کی پُر جوش مہم پر "ڈانس " کا الزام لگتے دیکھا تو ہکا بکا رہ گیا تھا ایک عجب بحرہء طلسمات تھا جس میں ناظر ایک کے بعد دوسرا غوطہ کھاتا اور مُکےے کی آوازوالا "بھِشما" ہزار مُکے کھانے اور مارنے کے باوجود ہم ری پروڈیوس نہ کر سکے تھےاور نہ کر سکتے ہیں
غالباً اسی نظارہ کی تاب ہیرو نہ لا سکتا ہو گا جس وجہ سےوہ قصداً ناچتی حسینہ کی طرف نہیں دیکھتا کہ مبادا "ساہ ای نہ نکل جائے"۔جی بجا فرمایا آپ نے۔ خاکسار نے اوائل عمری میں پردہ سکرین پر کھیتوں کے کھیت برباد کرنے کی پُر جوش مہم پر "ڈانس " کا الزام لگتے دیکھا تو ہکا بکا رہ گیا تھا