سردار محمد نعیم
محفلین
محفل میں خوش آمدید۔
میں ایسے لوگوں سے دوستی تو کیا کوئی بھی تعلق رکھنا پسند نہیں کرتا جو مجھے خود سے کمتر سمجھے. دوستی یا اس جیسے کسی بھی رشتے کی خوبصورتی صرف برابری میں ہوتی ہے. جو شخص ذبان جیسی بات پر ایسا زہر اگل سکتا ہے وہ اور بھی بہت کچھ کر سکتا ہےمحض اس وجہ سے قطع تعلق کرنا صحیح نہیں!!!
شکریہ جناب امید ہے آپ سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا.و علیکم السلام
اردو محفل پر خوش آمدید
شکریہ جناب.خوش آمدید
شکریہ وارث صاحبخوش آمدید منیب صاحب۔
شکریہ جنابخوش آمدید
جی آیاں نوں
شکریہ جنانخوش آمدید!!!
شکریہ جنابمحفل میں خوش آمدید۔
محفل میں خوش آمدید۔
معاف کیجیے گا مجھے زیادہ لکھنے کی پریکٹس نہیں ہے اس لیے ایسا ہو جاتا ہے.منیب صاحب خوش آمدید۔
آپ اکثر زبان کو "ذبان" لکھ رہے ہیں۔
ٹائپو
شکریہ جنابمحفل میں خوش آمدید جناب منیب صاحب
بہت شکریہخوش آمدید محترمی!
اکثریت کے مطابق اردو کو صرف بول چال تک محدود رکھنا چاہیے یہ اب "پرانے لوگوں" کی زبان ہے جس کا ماڈرن دور میں کوئی حصہ ہی نہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ اردو زبان میں آپ کو شاعری، مذہب، سیاست، کرکٹ وغیرہ سے ہٹ کر کم ہی مواد ملے گا۔جس مسئلے کی طرف آپ نے نشاندہی کی میری نظر میں اس کی بنیادی وجہ احساس کمتری ہے۔ ہم لوگ انگریزی زبان سے اس قدر متاثر ہو چکے ہیں کہ فقط انگریزی زبان بولنے والے کو صاحب علم تصور کرتے ہیں اور اردو یا مادری زبان جو پنجابی، پشتو، سندھی کچھ بھی ہوسکتی ہے بولنے والے کو کم علم سمجھتے ہیں۔ حالانکہ میری نظر میں زبان پر عبور حاصل ہونے کا علم سے کوئی تعلق نہیں۔ زبان ایک ذریعہ تو ہوسکتا ہے لیکن حقیقی علم نہیں
محترم آپ ایک دوسرے مسئلے کی طرف توجہ دلا رہے ہیں۔ جبکہ گذراش یہ کی تھی کہ فقط کسی زبان کو سمجھنے سے علم کا کوئی تعلق نہیں۔ یعنی انگریزوں میں بھی جاہل ہو سکتے ہیں۔ ہمارے ہاں ایک خاص طبقہ اس زعم میں مبتلا ہے کہ ٹیڑھا منہ کر کے چار لفظ انگریزی کے بول لیے تو وہ صاحب علم ہو گیا۔ یہ فقط ذہنی عارضہ ہے۔حقیقت یہ ہے کہ اردو زبان میں آپ کو شاعری، مذہب، سیاست، کرکٹ وغیرہ سے ہٹ کر کم ہی مواد ملے گا۔