خوش آمدید۔۔وش آتکے۔۔! ۔۔(بلوچی زبان میں)
اسلام و علیکم
میں ریحان ہو ۔۔ عمر ٢٤ سال ہے پیشے سے میں ایک فری لانس ہو ۔
محفل میں بہت عرصہ سے ایک خاموش رکن کی طرح رہا ہو ، اس دوران میں آپنی تعلیم و فنی قابلیت کو سنوارنے میں مگن رہا ۔۔ آج میں کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی مد میں جو کچھ جانتا ہو اس میں محفل کا ایک بہت اہم رول رہا ہے ۔۔
ایک بلاگ اور فارم میں فرق کو جانتے سمجھتے ہوے اب ارادہ ہے کہ بلاگنگ و انٹیرنیٹ کی دنیا سے جو علم و تجربات حاصل کیے ان کو دوسروں کے ساتھ شئیر کروں ۔ پاکستانی ہو اور سب سے پہلے پاکستان کہنا و سن نا پسند کرتا ہوں ۔ اپنے کام کو لے کر تھوڑا سا زیادہ جزباتی ہو پر جزبات کو حالات پر حاوی ہونے نہیں دیتا ۔
محفل کا اب تک کا خاموش سفر بہت شاندار رہا ہے امید ہے آپ سب کے ساتھ ایک اچھی و ہیلتھی کمپنی بنا پاو گا ۔ اردو محفل اپنے آپ میں ایک منفرد مقام رکھتی جس کی افادیت سے انکار ممکن نہیں ۔ اللہ اس محفل کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے ۔
میں ساہیوال میں ہی رہتا ہو ۔۔ چند سال میں لاہور میں تعلیم و کام کے سلسلے میں رہا ۔۔ پر فائنانشل وجوہات و والدین کے اثرار پر وہا سے واپس ساہیوال آگیا ۔
فل وقت ساہیوال میں ہی پرائیوٹ میڈیا کمپیوسٹر کام کر رہا ہو ۔۔ مزید گرافکس ڈیزائنگ کی پرائیوٹ کلاسز دے رہا ہو ۔ ساہیوال ایک چھوٹا سا پر پرسکون شہر ہے حال ہی میں اس شہر کو ڈویذن کا درجہ ملا ہے تو تھوڑی ترقی کی امید ہے ۔
جب میں نے ٢٠٠١ میں کمپیوٹر فیلڈ میں قدم رکھا تھا تبھی سے مجھے کمپیوٹر پر اردو استعمال کرنے کا جنون سا تھا کیونکہ انگریزی کو میں سیکنڈری جبکہ اردو کو پرائیمری زبان کا درجہ دیتا ہو ۔ مگر پاکستان کے حالات دن با دن الٹ ہوتے گئے سو اب اردو سیکنڈری اور انگریزی پرائیمری زبان کا درجہ لیتے جا رہی ہے ۔۔
سمجھا جائے تو یہ ٹھیک نہیں پر پاکستان میں ویسے بھی کمپیوٹر کو وہ اہمیت حاصل نہیں جو ہونی چاہیے ۔۔ اور انگریزی مشین پر اردو لکھنے کے لیے انگریزی کی کچھ تو سمجھ درکار ہے ۔ اپنے تمام احباب و عزیز جن سے رابطہ ہوتا ہے ، ہمیشہ مشین کے ساتھ کمفرٹبل ہو جانے کو کہتا ہو ۔۔ ویسے ہی جیسے سب موبائیل فونز کے ساتھ ہوچکے ہیں ۔۔ کہا تھا موبائیل کچھ سال پہلے ۔
اردو محفل اپنے آپ کمپیوٹنگ تعلیم کہ مد میں بھی بہت اہمیت رکھتی ہے پر لکھنے والے احباب کو سمجھنا چاہیے کہ پڑھنے والا ان کے جتنا سمجھدار و کمپیوٹر اصلاحات سے واقف نہیں ہوتا ۔۔ سو ضروری ہے کہ کمپیوٹنگ تحریر جیسے کہ ٹیوٹرلیز یا ٹپس کو جتنا سہل کیا جا سکے اتنا اچھا ۔
اردو پاکستانیوں کی زبان ہے پاکستانی ہو کر پاکستانیوں کے لیے پہلے لکھنا چاہتا ہو ۔ اپنی خاموشی کو توڑنا بھی کچھ ایسا ہی ہے ۔
اور سب سے بڑا سرکاری اعدادو شمار عدالتوں کا نظام یہ سب بھی اردو میں ہونا چاہئے
بھائی آپ کی باتیں بہت جائیز ہے ۔۔ مگر ایسا کوئی تحریک نہیں کرے گی ۔۔ ہم کو خود کرنا ہے ۔۔ آپ دبئی میں بیٹھے ہو بھائ ۔۔ بتاو گر پاکستان میں ہو آپ ۔۔ اور آپ نے اپنے بچے کو سکول داخل کرانا ہو ۔۔ کیا چوائیس ہوگی آپ کی ۔۔ سرکاری اردو میڈیم ؟ یا بیکن ہاوس انگلش میڈیم ؟
بہت آسان ہے بھیا بہت آسان ہے اچھی اچھی تحریریں لکھنا
اردو میں کریں بھی تو اس لیول پر لے آئیں اٍس زبان کو جس لیویل پر انگریزی کو پہنچا دیا گیا ہے ۔۔ اپنے آپ سب ٹرانسلیٹ ہو جائیگا ۔۔ ڈاکٹر چٹ اپنی انگریزی میں بناتا ہے ! اردو میں بنائے وہ ؟ میڈیسنز والے اپنی فیکٹری میں برانڈمگ مشین میں اردو انکوڈ کریں ۔۔ ( زبردستی )
ایسا زبردستی کسی تحریرک سے نہیں ہوگا ۔۔ سب سے پہلے حکمران طبقے کو غیرت کھانی ہوگی تھوڑی جن کو دیکھ کر عوام بھی حمت پکڑے ۔۔ یہ حکمران طبقا میڈیا پر غلط انگریزی بول لیگا مگر درست اردو بولنے میں ان کو شرم آئیگی ۔ ہمارا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے میں اپنے آپ کو بھی کوئی زباں کی قید سے آزاد نہیں سمجھتا ۔۔ سارا انٹرویو مجھے انگریزی میں دینا پڑتا ہے ۔ مگر ہم کو کون دیکھ رہا ہے ۔۔ ملک کا نام زبان کا نام لیکر جاتے ہیں حکمران باہر ۔۔ کرکٹر ۔۔ میڈیا والے ۔
السلام علیکم ریحان اردو محفل پر خوش آمدید ۔
آپ تو جذباتی ہو گئے بھائی ۔ انہوں نے ایک عام بات کہی تھی ۔ ایک ایسی بات جو ایک محب وطن سوچ سکتا ہے بیشک اسے عملی جامہ پہنانا ناممکن ہی کیوں نہ ہو ۔ ویسے ناممکن میں سے اگر نا ہٹا دی جائے توممکن رہ جاتا ہے ۔
جہاں تک بات رہی اسکول میں داخلے کی تو وہ تو ایک بھیڑ چال کی صورت حال ہے ۔ بغیر سوچے سمجھے صرف اندھی تقلید میں لوگ اپنے بجٹ آؤٹ کر رہے ہیں ورنہ ایک سے ایک مثال موجود ہے ہمارے اپنے ہی ملک میں ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کون سا بیکن ہاؤن اسکولز سسٹمز کے پڑھے ہوئے ہیں۔ چلیںیہ تو ایک بہت بڑی مثا ل ہے میںایک چھوٹی مثال کی طرف آتی ہوں ۔ میرا ایک کزن قریبآ آج سے 15 سال پہلے اس نے این ای ڈی سے بی ای کیا تھا اور حکومت کے وظیفہ پر وہ امریکہ پڑھنے گیا تھا ۔ وہ بھی بیکن ہاؤس کا پڑھا ہوا نہیں تھا ۔ صورت حال یہ ہے پڑھائی سے متعلق کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بڑے اسکول بچوںکو لائق بنا دیتے ہیں جبکہ معاملہ اس کے بالکل الٹ ہے ۔ جنہیں پڑھنا ہوتاہے وہ پیلے اسکول میںبھی پڑھ لیتے ہیں اور جنہیں نہ پڑھنا ہو وہ او لیولز میںبھی صرف کور سبجیکٹس میں پاسنگ مارکس لے کر پاس ہو جاتے ہیں خیر بس برسبیل تذکرہ یہ باتیں ہو گئیں اگر بری لگیں تو بہت معذرت ۔
بھائی آپ کی باتیں بہت جائیز ہے ۔۔ مگر ایسا کوئی تحریک نہیں کرے گی ۔۔ ہم کو خود کرنا ہے ۔۔ آپ دبئی میں بیٹھے ہو بھائ ۔۔ بتاو گر پاکستان میں ہو آپ ۔۔ اور آپ نے اپنے بچے کو سکول داخل کرانا ہو ۔۔ کیا چوائیس ہوگی آپ کی ۔۔ سرکاری اردو میڈیم ؟ یا بیکن ہاوس انگلش میڈیم ؟
بہت آسان ہے بھیا بہت آسان ہے اچھی اچھی تحریریں لکھنا
اردو میں کریں بھی تو اس لیول پر لے آئیں اٍس زبان کو جس لیویل پر انگریزی کو پہنچا دیا گیا ہے ۔۔ اپنے آپ سب ٹرانسلیٹ ہو جائیگا ۔۔ ڈاکٹر چٹ اپنی انگریزی میں بناتا ہے ! اردو میں بنائے وہ ؟ میڈیسنز والے اپنی فیکٹری میں برانڈمگ مشین میں اردو انکوڈ کریں ۔۔ ( زبردستی )
ایسا زبردستی کسی تحریرک سے نہیں ہوگا ۔۔ سب سے پہلے حکمران طبقے کو غیرت کھانی ہوگی تھوڑی جن کو دیکھ کر عوام بھی حمت پکڑے ۔۔ یہ حکمران طبقا میڈیا پر غلط انگریزی بول لیگا مگر درست اردو بولنے میں ان کو شرم آئیگی ۔ ہمارا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے میں اپنے آپ کو بھی کوئی زباں کی قید سے آزاد نہیں سمجھتا ۔۔ سارا انٹرویو مجھے انگریزی میں دینا پڑتا ہے ۔ مگر ہم کو کون دیکھ رہا ہے ۔۔ ملک کا نام زبان کا نام لیکر جاتے ہیں حکمران باہر ۔۔ کرکٹر ۔۔ میڈیا والے ۔
اردو محفل کے دوستو السلام علیکم
میں یہاں بالکل نیا نیا آیا ہوں مگر جب سے آیا ہوں جانے کا دل نہیں کر رہا ہے یقین کریں کافی عرصہ سے میں کسی ایسی ہی محفل کی تلاش میں تھا خاموشی سے چُپ چاپ ادو سے محبت کیئے جارہا تھا پر اب یقیناََ ایسی محفل مل گئی جہاں میری طرح اردو سے محبت کرنے والے بہت سے بھائی اور بہن موجود ہیں یقین کریں بہت خوشی ہوئی ورنہ میرے حلقہ احباب میں تو سارے ایسے ہی لوگ موجود ہیں بلکہ وہ بیچارے ہی کیا بلکہ سارے ہی لوگ انگریزی سے مرعوب ہو کر اپنی زبان کو اپنے سے جتنا دور کر سکتے ہیں دور کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں اردو بہت ہی زخمی ہوچکی ہے کوئی اسکا علاج کرنے والا نہیں مجھ کو تو ٹی وی کے پروگرام اور عام محفلوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ خدا نا خواستہ آئیندہ آنے والے چند سالوں میں اردو بولنا کہیں گناہ نہ سمجھا جانے لگے ۔ مجھ کو اردو سے محبت جاپان جاکر ہوئی جہاں میں نے دیکھا کہ وہاں کا سارا کام بغیر انگریزی بولے ہی ہوجاتا ہے اور انکو اپنی زبان سے جنون کی حد تک محبت ہے ہر میدان میں جاپانی کو آگے رکھا ہوا ہے یہاں تو کسی کو اسوقت تک پڑھا لکھا ہی تصور نہیں کیا جاتا جب تک وہ انگریزی اچھا خاصہ منہ ٹیڑھا کر کر نا بولے پھر میں وہاں تقریباََ سارے ہی ایسے ملک کے باشندوں سے ملا جنہوں نے اپنی زبان کو اپنا کر ہی ترقی کی تھی جرمن ہوں یا روسی اطالوی ہوں یا چینے جب یہ سب انگریزی کو اپنی کمزوری نہیں بناتے پھر بھی ترقی یافتہ ہیں تو ہم ترقی کیوں نہیں کرسکتے ۔ معاف کیجئے گا اپنا تعارف کرانا بھول گیا میرا نام انیس جعفری ہے اور میں آٹسوکا پاکستان میں بحیثیت ایک سینیئر ایگزیکیٹو کام کر رہا ہوں ہم لوگ ڈرپس اور انجیکشنس میں پاکستان میں سب سے آگے ہیں ۔