جائے ولادت؟ تاریخ پیدائش؟ تعلیم کہاں حاصل کی؟ فی الوقت کہاں زیرِ تعلیم ہیں؟ ذریعہ معاش کیاہے؟ شادی شہداء کی فہرست میں نام لکھوا چکے یا ابھی باقی ہے؟کھیل کون کون سے پسند ہیں؟کھانے کون سے پسند ہیں؟موسیقی کون سی پسند ہے؟ وغیرہ وغیرہ اور دیگر جو کچھ بھی بتانا چاہیں
کیچ مکران سے میرا تعلق ہے۔ گریجویشن گورنمنٹ ڈگری کالج عطا شاد تربت سے کیا اور پھر نفسیات میں ماسٹر کرنے کے لیئے بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ میں داخلہ لیا۔ پارٹ ٹائم درس و تدریس سے بھی وابستہ ہوں۔ ابھی تک اللہ کا شکر ہے کنوارا ہی ہوں اور فی الحال اس کے امکانات بھی نظر نہیں آتے۔ کسی زمانے میں کرکٹ کا بہت شوق تھا، مگر پھر تعلیمی سرگرمیوں کی وجہ سے اس طرف دھیان نہیں دے پایا۔ موسیقی وغیرہ کی پسندیدگی کے حوالے سے تو میرا یہ طریقہ ء کار رہا ہے کہ جو بھی ملے اس کو انجوائے کرو، اس حوالے سے میں یہ سمجھتا ہوں کہ انسان کو اپنے پسندیدگی کا دائرہ جتنا ممکن ہو بڑھانا چاہئے، اس کے لئے بس تھوڑی سی مشق اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے میرا پسندیدگی کا دائرہ بہت ہی وسیع ہے جس میں تقریبا تمام قسم کی موسیقی آتی ہے، کلاسیکل غزل ہوں یا موجودہ ہندی فلموں کی موسیقی، مقامی بلوچی موسیقی ہو کہ انگلش موسیقی سب ہی کچھ اچھا لگتا ہے، اس کا ایک فائدہ یہ ہوا ہے کہ میں کبھی بور نہیں ہوتا ہوں، جو بھی ملے اسی میں انجوئے کر لیتا ہوں۔ میرا تو خیال ہے کہ انسان کو ہر معاملے میں اس طرح کی کشادگی پیدا کرنی چاہئے، اس سے زندگی میں وسعت اور نکھار سا پیدا ہو جاتا ہے۔
کچھ اپنے رجحانات کے متعلق بھی بیان کرتا چلوں۔ شاعری کے حوالے سے تو میں شان الحق حقی کے خیال سے اتفاق رکھتا ہوں کہ "شاعری کے ہزاروں رنگ ہوتے ہیں اور ہر رنگ خوبصورت ہوتا ہے۔ " شاعری میں سب سے زیادہ جون ایلیا نے متاثر کیا، جون کی شاعری کو نہ صرف میں نے پڑھا ہے بلکہ میں کہوں گا کہ اس کا میں نے مراقبہ کیا ہے اور میری زندگی میں اس کی شاعری اور شخصیت نے اسی کے بقول بہت موثر مگر منفی کردار ادا کیا ہے۔ جون کے علاوہ مجید امجد کی شاعری نے بے حد متاثر کیا۔ مجید امجد کی شاعری میں آفاقیت ہے۔ کربناک سچائیوں کا جو ادراک اس کی شاعری میں ملتا ہے اور جس شدت سے ملتا ہے اس کی مثال کہیں نہیں۔
انٹر کے زمانے میں برٹریندرسل کی آپ بیتی پڑھنے کا موقع ملا تھا، اسی زمانے میں ڈاکٹر نصیر احمد ناصر کی کتاب حقیقت حسن ہاتھ لگی، اور پھر سید علی عباس جلالپوری کی کتابیں پڑھنے کا موقع ملا۔ ان کے مطالعے سے فلسفے کا شوق پیدا ہوا۔ جیو ٹی وی پر الف کے نام سے علمی اور فکری مباحث میری دلچسپی کا محور رہے ہیں، ان میں خصوصا احمد جاوید کی شخصیت نے بہت متاثر کیا۔