شبیر حسین تاب
محفلین
أتيت أهلا خوش آمدید !!!!!
جی جی اسی لئے میں نے عرض کیا تھا کہ داستان یوسف کے لئے سورہ یوسف سے بڑھ کر اور کوئی نہیں۔ لیکن جہاں تک میرے نام کے "یوسف" والے حصے کا تعلق ہے تو اسکے لئے میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ یہ میرے والد محترم مرحوم کا نام تھا، جن کے نام کا حصہ، میرے نام کے ساتھ منسلک ہے۔ اب انکا نام یوسف کس نے رکھا اور کیوں رکھا، میں اس سے قطعی لاعلم ہوں اور نہ ہی میرے فی الحال عالم بالا والوں سے کوئی رابطہ ہے کہ میں وہاں اباجان سے درخواست کرکے انکے نام کی "ہسٹری" پوچھوں۔ ھاھھااھھاھااھھاھاھا (یہ بھی ایک مذاق ہی ہے بھائی)وہاں تو وہ حضرت یوسف علیہ السلام کا بیان ہے نا ، میں تو آپ کے نام کے دوسرے حصے یوسف کی داستان کی بات کر رہا تھا ۔
یہ تھوڑی تھیں۔۔۔میں نے بس اتنا سوچا تھا کہ تھوڑی اپنے نام سے متعلق معلومات مہیا کردوں،
ہیں۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ بارہا میں نے لوگوں کو اس لفظ کے متعلق غلط فہمیوں میں مبتلا دیکھا ہے
حمیر یوسف بھائی میرے لیے تو خیر یہ "تھوڑا" بھی زیادہ استعمال کر دیا آپ نے
مگر باقی احباب اس پر معترض ہو سکتے ہیں ۔
وعلیکم السلامالسلام علیکم
اردو محفل میں خوش آمدید جناب محترم حمیر یوسف صاحب۔
ہمارے ایک دوست بھی ہوا کرتے تھے یونی ورسٹی میں، ان کا نام بھی حمیر تھا، لہٰذا آپ کے نام کو غلط پکارنے کا اندیشہ نہیں
شکریہ راحیل فاروق بھائیخوش آمدید بھائی۔
شکریہ جیأتيت أهلا خوش آمدید !!!!!
انسے کہیں اپنے دماغ کا علاج کریںاب ان حضرت کو میں کیا کہوں؟
چلیں اسی بہانے ہماری معلومات میں اضافہ ہو گیاوعلیکم السلام
شکریہ محترم عباس اعوان صاحب۔ جناب میرا بھی یہاں کہنا ہے کہ میرے نام کا لفظ "حمیر" گرچہ اتنا سننے میں نہیں آتا لیکن پھر بھی اس نام کا استعمال گاہے بگاہے مل جاتا ہے اور بہت سے لوگوں کا یہ نام میں نے بھی دیکھا ہے۔ انٹر نیٹ پر بھی اور اپنے حلقہ احباب میں بھی۔ لیکن اس پر حیرت ہوتی ہے کہ جب لوگوں کو کسی حد تک اس نام کے بارے میں پتہ تھا، پھر بھی وہ جانے انجانے میں اس نام سے ناواقف رہتے ہیں اور اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ بھی اس نام کے سلسلے میں کفیوذ ہی نظر آتے ہیں۔ ایک حضرت تو بار بار بتانے کے باوجود بھی مجھے اب تک "عمیر" ہی کہہ کر مخاطب کرتے ہیں اور میرا نام ایسے ہی لکھتے ہیں۔ اب ان حضرت کو میں کیا کہوں؟ بس جی اسی لئے میں نے یہاں اتنی لمبی چوڑی تمہید باندھی تھی۔