محفل کے منتظمین سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ میرا کھاتہ حذف کردیں۔ میرا جتنا بھی وقت گذرا صحیح گذرا۔ کسی سے کوئی شکوہ نہیں۔ اگر مجھ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو پیشگی معذرت۔ چونکہ میری یہ آخری پوسٹ ہے لہٰذا آئندہ معذرت نہیں کرپاؤں گا۔
سولنگي بھائي!
قرآن حکيم کا حکم ہے کہ تم ميں سے جب دو گروہوں کے درميان کوئي تنازعہ پيدا ہو جائے تو "فاصلحو بينھم" ان کے درميان اصلاح کر ديا کرو ۔۔۔۔
ميرے پاس آپ کا کوئي نمبر نہيں کہ براہ راست آپ کو فون کروں
البتہ اس توقع پر يہاں چند سطور لکھ رہا ہوں کہ شايد آپ خود پڑھ ليں يا کوئي دوست آپ تک يہ باتيں پہنچا ديں
جس طرح ظلم اور زيادتي کے ساتھ محترمہ کو شہيد کيا گيا اس پر جتنا بھي غم و غصہ کا اظہار کيا جائے کم ہے اور آج پورے ملک ميں غم و غصہ کا جو اظہار ہو رہا ہے وہ صرف سندھ تک محدود نہيں بلکہ پورے پاکستان پر محيط ہے
حتي کہ آپ يقين کريں اٹک جيسے پسماندہ دور افتادہ اور پر سکون علاقہ ميں بھي مسلم ليگ قاف کے دفتر کو نذر آتش کر ديا گيا اور مسلسل تين دن سے کاروبار زندگي معطل ہے
ان حالات ميں بے نظير بھٹو شہيد کے مخالفين کو بھي اس حقيقت کا ادراک ہو گيا ہے کہ
بے نظير بھٹو ملک گير سطح کي راہنما تھيں
ان کي شہادت پر نہ صرف سندھ بلکہ پورا پاکستان غمزدہ ہے
اور مرحومہ کي سياست کا مرکز و محور کوئي صوبہ نہ تھا بلکہ پورا پاکستان تھا
اس ميں کوئي شک نہيں کہ سندھي بھائيوں کا صدمہ يقينا دوچند ہے اور ان حالات ميں ان کا غم و غصہ فطري ہے
آپ نے تو صرف "پاکستان نہيں چاہيے" نعرہ کا ذکر کيا ہے ليکن ميں نے تو اے آر وائي کي براہ راست کوريج کے وقت جو شہيد بے نظير بھٹو کے جنازہ کے وقت کي جا رہي تھي کچھ ايسے نعرے بھي سنے جو شايد اگر يہاں لکھے جائيں تو ان کے الفاظ بھي سنسر کي زد ميں آجائيں کوئي اخلاقي ضابطہ اور قانوں ايسے الفاظ کو يہاں نقل کرنے کي اجازت نہيں ديتا
ايسي صورت ميں پاکستان کي يکجہتي اور پاکستان سے محبت رکھنے والے کسي فرد کي طرف سے بھي اگر کوئي جذباتي بات ہو جاتي ہے تو وہ بھي بالکل فطري رد عمل ہے
ميں بھي ايک انسان ہوں اور جذبات بھي رکھتا ہوں تاہم عمر کے اس حصے ميں ہوں جہاں ميں آپ لوگوں کي جذباتي کيفيت کو حقيقت پسندي کے ساتھ ديکھ سکتا ہوں ميں نے آپ کا پيغام بھي پڑھا اور نبيل کا بھي
بخدا ۔۔۔۔ ميں نے آپ کے بيان ميں بھي ملک وملت کي محبت کو چھلکتا ہوا پايا اور نبيل کا بيان بھي ملکي محبت سے لبريز تھا
آپ نے جس تناظر ميں قوم پرستي کے رجحان کا ذکر کيا اس ميں قوم پرستي کي حوصلہ افزائي تو قطعي طور پر موجود نہ تھي بلکہ ملک کي يک جہتي متاثر ہونے کا غم شامل تھا
اور نبيل نے بھي وہي بات کي البتہ انداز اور اسلوب جدا گانہ تھے تاھم دونوں بيانوں ميں بين السطور پاکستان سے محبت کا ہي جذبہ کارفرما تھا
خدارا۔۔۔ اپني اپني جذباتييت کے خول سے باہر آيئے اور حقيقت پسندي کے ساتھ ايک دوسرے کي نفسياتي اور جذباتي کيفيت کو سمجھنے کي کوشش کيجئے
ميں "اردو محفل" کو پاکستان کي نمائندہ محفل تصور کرتا ہوں
اور اس محفل ميں سے آپ کي عليحدگي ميرے ليے ليے ذاتي طور پر بہت دکھ اور رنج و غم کا باعث ہوگي
خدارا اپنا فيصلہ تبديل کريں ۔۔۔۔ اور
نبيل ۔۔۔۔ ! ميں آپ سے بھي عمر ميں بڑا ہونے کے ناطے بجا طور پر توقع کرتا ہوں اور اپنا حق سمجھتا ہوں کہ آپ کو فورس کروں کہ آپ اپنے ايک روٹھے ہوئے بھائي کو منانے کے ليے دو قدم آگے بڑھيں اور انہيں منا کر واپس لائيں
/////////
اگر حقيقت پسندي سے ديکھا جائے تو شدت جذبات ميں کچھ چيزيں زبان سے نکل جاتي ہيں اور اس بات کے بھي امکانات ہيں کہ کچھ سازشي عناصر ايسے مواقع پر عوامي جذبات سے ناجائز فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم مقاصد کو حل کرنے کي کوشش کريں ۔۔ يہ بات بھي خلاف حقيقت نہيں کہ محترمہ کے قتل کي جو منصوبہ بندي کي گئي اس ميں يہ پروگرامنگ کي گئي کہ پنجاب پر الزام عائد ہو ۔ليکن يہ بات بھي مد نظر رہے کہ شہيد ہونے والي پنجاب اور پاکستان کے دوسرے صوبوں کے بارے کيا نظريہ رکھتي تھي
کيا يہ حقيقت نہيں کہ محترمہ کا باڈي گاڈ "ذوالفقار علي بھٹو" پنجاب کے ضلع فيصل آباد سے تعلق رکھتا تھا اور ان کے ساتھ ہي شہيد ہو کر سفر آخرت پر روانہ ہوا
اس سلسلہ ميں زرداري صاحب کا تازہ ترين بيان بھي قابل توجہ ہے
کہ بے نظير کے ساتھ تو پنجاب کے لوگ شہيد ہوئے
اس وقت ہم سب کو
ملکي يک جہتي کي بات کرنا چاہيے اور ايک دوسرے کي دلجوئي کا رويہ اپنانا چاہيے تاکہ زخموں پر مرہم رکھا جائے نہ کہ پرانے زخموں کو کريدا جائے
اللہ ہم سب کو اتفاق اتحاد اور مہر و محبت کے رشتہ ميں پروئے رکھے
آمين