میرزا غالب اور میر تقی میر کی ملاقات

یاد گارِ غالب میں پڑھا مولانا الطاف حسین حالی ایک جگہ لکھتے ہیں کہ میر تقی میر نے میرزا غالب کے اشعار دیکھے تھے اور ان کو تحسین سے نوازتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بچہ اگر ایسے ہی مشقِ سخن جاری رکھے تو اچھا شاعربنے گا۔ حالی کا یہ بیان محض ایک مفروضہ ہے کہ تمام تر تحقیق کے باوجود نہ تو میر و غالب کی ملاقات ثابت ہوسکی ہے اور نہ ہی غالب جو کہ میر کی وفات کے وقت بارہ سال کے تھے، ان کا اپنے اشعار کو برائے اصلاح میر کی بارگاہ می بھیجنے کا کوئی ثبوت مل سکا ہے۔میر اس وقت چونکہ شہر کی دگر دوں حالت، اپنے برے حالات اور بالخصوص جوان بیٹی کی وفات کی وجہ سے تقریبا مخبوط الحواس ہوچکے تھے اور ان کا ملناجلنا، خط و کتابت، نوابین سے ملاقات یا اصلاح ہر طرح کے مشاغل بالکل تعطل کا شکار تھے اس لیے یہ بات عجیب دکھائی دیتی ہے کہ وہ سینکڑوں کلومیٹر دوسرے شہر میں بسنے والے ایک دس گیارہ سال کے بچے کے اشعار پر تبصرہ کریں، اصلاح دیں یا اس کے اشعار کو دیکھتے ہوئے اس کے روشن مستقبل کا تعین کریں۔ ماہرِ غالبیات مولانا غلام رسول مہر نے اس حوالے سے خاصی طویل بحث اپنے ایک تحقیقی مضمون میں کی ہے۔
 
آخری تدوین:
الطاف حسین حالی نے ایسا کہاں لکھا، اگر آپ کچھ حوالہ دے دیتے تو علم میں کچھ اور اضافہ ممکن تھا ۔۔۔
یاد گارِ غالب میں حالی مرحوم نے لکھا ہے۔ اس کا دوسرا حوالہ چالیس سالہ مخزن حصہ دوم رسالہ ماہ نو ہے۔
 
Top