میری اصلاح کیجئے !!

الف عین

لائبریرین
لو۔۔۔ میں تو شعر و سخن کی گفتگو کا سمجھ کر یہاں آیا کہ محمود مغل میاں کی گاڑی کہیں اٹک گئی ہے جو اصلاح چاہ رہے ہیں۔ لیکن معلوم ہوا کہ بات کچھ اور ہیئ ہے۔
میں مذہبی مباحث میں گھستا نہیں ۔( کہ خود اپنے مسلک پر شدت سے قائم ہوں( اس لئے پتہ ہی نہیں کہ عزیزم مغل کا کیا رویہ اور مسلک ہے۔ اگر محمود مغل ایسے ہیں بھی تو کیا یہ برائی ہے؟
جن مسلمانوں کو
Fundamentalist
کہا جاتا ہے، وہی سچے مسلمان ہوتے ہیں۔ ورنہ لبرل اسلام کا کوئی مطلب نہیں۔
او ہو۔۔۔۔ اتن لمبی بات میں نے اس موضوع پر لکھ دی!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
مغل صاحب، ایک بات تو طے ہے کہ "ہلکی پھلکی شدت پسندی" کو، چاہے وہ زندگی کے کسی بھی معاملے سے تعلق رکھتی ہو، جائز قرار دیا جا سکتا ہے اور یہاں قرار دیا بھی جا رہا ہے، لیکن اس کا آپ کے کسی معاملے سے تعلق ضرور ہے۔

تو قبلہ جہاں آپ نے ایک دوسری جگہ کچھ ایسا فرمایا تھا کہ اردو محفل سے آپ نے اپنی غلطی کو تسلیم کرنا سیکھا تو برادرم تحمل پسندی بھی سہی! اس کی روشن مثال حضرتِ الف عین ہیں، اوپر انہوں نے کہا کہ وہ اپنے مسلک پر شدت سے قائم ہیں لیکن کیا کبھی کسی نے ان کو ان معاملات پر شد و مد سے بحث و مباحث کرتے دیکھا؟
 

بلال

محفلین
م م مغل بھائی آپ کس پریشانی میں پڑ گئے ہیں؟ یہ دنیا تو اچھوں اچھوں کو بدنام کر دیتی ہے۔۔۔
باقی میں نے آپ میں کوئی ایسی ویسی چیز جسے آپ تعصب پروری کہہ سکتے ہیں نہیں دیکھی۔۔۔ پتہ نہیں کس نے ایسی افواہ پھیلائی اور چھپ کر وار کیا۔۔۔ باقی مذہبی معاملات میں سختی میرا نہیں‌خیال کہ تعصب پروری ہے۔۔۔ ویسے بھی ہر کسی کا سوچنے کا انداز الگ الگ ہوتا ہے اور ہر کسی کو مکمل آزادی ہونی چاہئے کہ وہ اپنی سوچ اور نظریات کا دفاع کر سکے۔۔۔
ہمارے حالات اتنے بگڑ چکے ہیں کہ یہاں ایک ہی سوچ رکھنے والے اور ایک جیسا کام کرنے والے دو لوگوں کو معاشرے میں الگ الگ مقام ملتا ہے یعنی معاشرہ ایک کو درست اور دوسرے کو غلط کہتا ہے جبکہ دونوں کی سوچ اور کام ایک جیسے ہوتے ہیں۔۔۔
میرے بھائی ایسے لوگوں کی پرواہ نہ کرو اور اپنی منزل کی طرف یونہی چلتے رہو۔۔۔ سفر لمبا اور بہت مشکل ہو سکتا ہے لیکن منزل پر پہنچنا ناممکن نہیں۔۔۔
 

محسن حجازی

محفلین
حضور آپ بھی کن کی باتوں میں آ رہے ہیں کہ میری اصلاح کیجئے۔ اب آپ بھلا کوئی غزل یا رباعی تھوڑا ہی ہیں کہ وزن ناپ تول کر ایک آدھا شبد نوچ پھینکا جائے دو چار خوامخواہ چپکا دیئے جائیں اور آپ کی اصلاح ہو جائے۔
اب ہم یہ بھی نہیں کہہ رہے کہ آپ ناقابل اصلاح ہیں۔ یہ کیا کم ہے کہ بقلم خود رقم طراز ہیں کہ میری اصلاح کیجئے وگرنہ ہمارے ہاں تو سبھی اس عنوان کے تحت غزل سرا ہیں کہ 'اپنی اصلاح کیجئے'
دیگر ہم کو افسوس ہوا کہ آپ نے ہماری رائے طلب ہی نہ کی اس ذیل میں اور لوگوں کی باتوں میں آ کر چل دیئے کہ صاحب اصلاح ہو گئی۔ صاحب جب تک ہماری رائے نہ ہوگي اصلاح کیا خاک ہوگي؟ ایک ہم ہی تو ہیں جو اصلاح سے بے نیاز ہیں کوئي خرابی ہم کو چھو کر نہیں گزری نہ سیگریٹ پیتے ہیں نہ پان بیڑی چھالیہ پھر بھی زندوں میں ہیں۔
- مذہبی و سیاسی مباحث میں ہمارا طریق تو یہ ہے کہ پہلے تو موضوع کو خود خوب جانئے۔
- اگر کہیں لاعلمی کا اظہار کرنا پڑے تو بر ملا کیجئے
- اپنی رائے کے اظہار کے ساتھ ہی تحریر فرما دیجئے کہ صاحب ہمارا ذمہ آر پار! اپنی ذمہ داری پر پڑھئے! اور یہ کہ ہم کو اپنی رائے کی صحت پر کوئی اصرار نہیں۔ یہ محض تکلف و آرائش کے واسطے ہوتا ہے وگرنہ اصل مفہوم تو بین السطور یہی ہوتا ہے کہ ہماری رائے سے اختلاف فرما کر دیکھئے آپ کی مونچھیں اکھاڑ کر ہار نہ کردیں تو کہئے۔
- خواتین سے تو ہرگز بحث مت کیجئے۔
- جہاں کوئی اڑ رہا ہو تو واعرض عن الجاھلین کی مناسبت سے طرز عمل اختیار کیجئے۔

باقی تو ماشااللہ آپ باغ و بہار شخصیت ہیں ایسا کچھ نہیں یقینی طور پر کسی 'دلیر' رکن کو وہم یا مالیخولیا ہوا ہے۔ تاہم اس مالیخولیا کا نتیجہ یہ برآمد ہوا ہے کہ آپ کے اوتار کے عین نیچے لکھا آ رہا ہے 'م م مغل یہاں بدنام ہے' اس کے جواب میں کہا جا سکتا ہے کہ بدنام ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا؟
تاہم فکر مت کیجئے کہ اس کو دیکھنے کے واسطے کچھ دیر ماؤس کو آپ کے اوتار کے نیچے کھڑا کرنا پڑتا ہے تاہم ملکی حالات ایسے چل رہے ہیں کہ کچھ بھی کھڑا ہوا نہیں ہے نہ کھڑا ہونے کے قابل ہے۔
 

طالوت

محفلین
آپ نے تو میرے منہ کی باتیں چھین لیں محسن :)
اور لگتا ہے کہ اپ اس کام میں خاصے ماہر ہیں
لیکن اس مفید لیکچر اور اس پر بہت سے شکریوں سے شاید موصوف سمجھ ہی جائیں
:hatoff:
وسلام
 

مغزل

محفلین
شکریہ طالوت بھیا میں اب بھی نہیں سمجھ پایا ۔۔ یہ گفتنی ناگفتنی۔۔۔ خیر جانے دیجئے ۔
 

مغزل

محفلین
حضور آپ بھی کن کی باتوں میں آ رہے ہیں کہ میری اصلاح کیجئے۔ اب آپ بھلا کوئی غزل یا رباعی تھوڑا ہی ہیں کہ وزن ناپ تول کر ایک آدھا شبد نوچ پھینکا جائے دو چار خوامخواہ چپکا دیئے جائیں اور آپ کی اصلاح ہو جائے۔
اب ہم یہ بھی نہیں کہہ رہے کہ آپ ناقابل اصلاح ہیں۔ یہ کیا کم ہے کہ بقلم خود رقم طراز ہیں کہ میری اصلاح کیجئے وگرنہ ہمارے ہاں تو سبھی اس عنوان کے تحت غزل سرا ہیں کہ 'اپنی اصلاح کیجئے'
دیگر ہم کو افسوس ہوا کہ آپ نے ہماری رائے طلب ہی نہ کی اس ذیل میں اور لوگوں کی باتوں میں آ کر چل دیئے کہ صاحب اصلاح ہو گئی۔ صاحب جب تک ہماری رائے نہ ہوگي اصلاح کیا خاک ہوگي؟ ایک ہم ہی تو ہیں جو اصلاح سے بے نیاز ہیں کوئي خرابی ہم کو چھو کر نہیں گزری نہ سیگریٹ پیتے ہیں نہ پان بیڑی چھالیہ پھر بھی زندوں میں ہیں۔
- مذہبی و سیاسی مباحث میں ہمارا طریق تو یہ ہے کہ پہلے تو موضوع کو خود خوب جانئے۔
- اگر کہیں لاعلمی کا اظہار کرنا پڑے تو بر ملا کیجئے
- اپنی رائے کے اظہار کے ساتھ ہی تحریر فرما دیجئے کہ صاحب ہمارا ذمہ آر پار! اپنی ذمہ داری پر پڑھئے! اور یہ کہ ہم کو اپنی رائے کی صحت پر کوئی اصرار نہیں۔ یہ محض تکلف و آرائش کے واسطے ہوتا ہے وگرنہ اصل مفہوم تو بین السطور یہی ہوتا ہے کہ ہماری رائے سے اختلاف فرما کر دیکھئے آپ کی مونچھیں اکھاڑ کر ہار نہ کردیں تو کہئے۔
- خواتین سے تو ہرگز بحث مت کیجئے۔
- جہاں کوئی اڑ رہا ہو تو واعرض عن الجاھلین کی مناسبت سے طرز عمل اختیار کیجئے۔

باقی تو ماشااللہ آپ باغ و بہار شخصیت ہیں ایسا کچھ نہیں یقینی طور پر کسی 'دلیر' رکن کو وہم یا مالیخولیا ہوا ہے۔ تاہم اس مالیخولیا کا نتیجہ یہ برآمد ہوا ہے کہ آپ کے اوتار کے عین نیچے لکھا آ رہا ہے 'م م مغل یہاں بدنام ہے' اس کے جواب میں کہا جا سکتا ہے کہ بدنام ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا؟
تاہم فکر مت کیجئے کہ اس کو دیکھنے کے واسطے کچھ دیر ماؤس کو آپ کے اوتار کے نیچے کھڑا کرنا پڑتا ہے تاہم ملکی حالات ایسے چل رہے ہیں کہ کچھ بھی کھڑا ہوا نہیں ہے نہ کھڑا ہونے کے قابل ہے۔

اب میں کیا کہوں کہ کہنے کو کیا رہ گیا ہے ۔۔۔۔۔ پھر بھی خوش رہیں۔
 

گرو جی

محفلین
سر جی تحصب تو ہر بندے میں پایا جاتا ہے بس فرق اتنا ہے
کہ کوئی جلدی اگل دیتا ہے اور کوئی دیر سے

اور ویسے بہی اجتماعی طور اطوار بن گیا ہے آج کل تو
ورنہ پہلے زمانے میں تو "تو میرا حاجی بگو من تورا حاجی بگویم"
 
Top