میری ایک نئی غزل - چھیڑ دل کے تار پر، کوئی نغمہ کوئی دُھن

محمد وارث

لائبریرین
شاعر ہونے کا کس ناہنجار کو دعوٰی ہے، ہاں کبھی کبھی کچھ اشعار ہو جائیں، منہ کا ذائقہ بدلنے کیلیئے تو دوسری بات ہے۔ ایک نئی غزل پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں:


چھیڑ دل کے تار پر، کوئی نغمہ کوئی دُھن
امن کی تُو بات کر، آشتی کے گا تُو گُن


ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل ہی کے خواب بُن


لوبھیوں کی بستی میں، مایا کے ترازو سے
فیصلہ کرے گا کون، کیا ہے پاپ کیا ہے پُن؟


سانس ہیں یہ چند پَل، آج ہیں نہیں ہیں کل
ہاں امَر وہ ہو گیا، زہر جام لے جو چُن


قریہ قریہ شہر شہر، موج موج لہر لہر
نام تیرا لے اسد، مہرباں کبھی تو سُن
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت خوبصورت غزل ہوئی ہے وارث صاحب - مجھے امید تھی کہ آپ کُن کے قافیے کا استعمال بھی کریں گے - حضور اس قافیے کو بھی آزمائیے - :)
 

الف عین

لائبریرین
پہلے تعریف کروں یا اعتراض۔ چلو پہلے تعریف ہی کر دوں۔
واہ
ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل کے ہی خواب بُن
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ فرخ صاحب، 'صدائے کُن' کان میں تھی لیکن علامہ اس پر اتنا بلیغ شعر کہہ گئے ہیں کہ میں نے اپنا منہ بند رکھنا ہی مناسب سمجھا :)

شکریہ صابری صاحب۔

بہت شکریہ اعجاز صاحب، تعریف کیلیئے اور اعتراض کا میں منتظر ہوں :)
 

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ! بہت خوبصورت غزل ہے۔ ماشاء اللہ! خصوصآ

ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل کے ہی خواب بُن

سانس ہیں یہ چند پَل، آج ہیں نہیں ہیں کل
ہاں امَر وہ ہو گیا، سَم پیالہ لے جو چُن
 

محمد وارث

لائبریرین
زہے نصیب فاتح صاحب کہ آپ کا دیدار تو نصیب ہوا، اور اگر آپ کا دیدار غزل کے ساتھ ہی مشروط ہے تو فرخ صاحب اور یہ خاکسار مل کر روزانہ غزلیں کہیں گے :)

اور شکریہ غزل پسند کرنے کے لئے، نوازش۔
 

مغزل

محفلین
شاعر ہونے کا کس ناہنجار کو دعوٰی ہے، ہاں کبھی کبھی کچھ اشعار ہو جائیں، منہ کا ذائقہ بدلنے کیلیئے تو دوسری بات ہے۔ ایک نئی غزل پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں:

چھیڑ دل کے تار پر، کوئی نغمہ کوئی دُھن
امن کی تُو بات کر، آشتی کے گا تُو گُن

ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل کے ہی خواب بُن

لوبھیوں کی بستی میں، مایا کے ترازو سے
فیصلہ کرے گا کون، کیا ہے پاپ کیا ہے پُن؟

سانس ہیں یہ چند پَل، آج ہیں نہیں ہیں کل
ہاں امَر وہ ہو گیا، سَم پیالہ لے جو چُن

قریہ قریہ شہر شہر، موج موج لہر لہر
نام تیرا لے اسد، مہرباں کبھی تو سُن


شاعر ہونے کا کس ناہنجار کو دعوٰی ہے، ہاں کبھی کبھی کچھ اشعار ہو جائیں، منہ کا ذائقہ بدلنے کیلیئے تو دوسری بات ہے۔ ایک نئی غزل پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں:

محترم وارث صاحب۔ آداب
لوحِ برقیات کی وساطت سے آپ کا کلام ِ بلاغت نظام پڑھنا نصیب ہوا ۔۔ مگر تمہید ی سطر پڑھ کر ۔۔ شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہوں ۔
کہ اسے سچ مانوں یا ۔۔ محض دل لگی ۔۔۔۔۔ یا پھر انکساری ۔۔۔۔ :grin: خیر ۔۔۔ جناب ۔۔ بہت اچھا کیا جو یہ سطر تحریر کی کہ
کم از کم میرے ذہن میں جو شاعر ہونے کا خنا س تھا دور ہوا ۔۔۔۔۔ امید ہے دلدر بھی دور ہوجائیں گے ۔ امید ہے اسی طرح گاہے
گاہے منھ کا ذائقہ بدلنے کو سہی آپ کا کلام پڑھنے کو ملتا رہے گا۔ آئندہ تمہید مت باندھیے گا۔۔ ہم خوامخواہ شرمندہ ہوتے ہیں اور یہ
تو ہو نہیں سکتا کہ آپ بندے کو بار بار شرمندہ کریں۔۔۔ ہندی بحر ہو یا ہندی گیت کا آہنگ ۔۔ جہاں کہیں بھی ملا خوب ملا کہ نغمگی
اپنا تاثر چھوڑے بنا نہیں‌ رہ سکتی ۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ آپ کو ہم پر ہمیشہ چھتنار رکھے۔


چھیڑ دل کے تار پر، کوئی نغمہ کوئی دُھن
امن کی تُو بات کر، آشتی کے گا تُو گُن

ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل کے ہی خواب بُن

لوبھیوں کی بستی میں، مایا کے ترازو سے
فیصلہ کرے گا کون، کیا ہے پاپ کیا ہے پُن؟

سانس ہیں یہ چند پَل، آج ہیں نہیں ہیں کل
ہاں امَر وہ ہو گیا، سَم پیالہ لے جو چُن

قریہ قریہ شہر شہر، موج موج لہر لہر
نام تیرا لے اسد، مہرباں کبھی تو سُن

درج بالا سبھی اشعار اپنی مثال آپ ہیں ۔مگر داد دینا میرے اختیار سے باہرہے میں صرف لطف لے سکتا ہوں۔
کہ حضورِ یار تو دستِ ہنر نہیں اٹھتا ۔۔۔ سداسلامت رہیے جناب ۔۔۔ ہاں ایک بات کہ مجھے لوبھیوں کے معانی نہیں
معلوم لغت میں بھی نہ مل سکا ۔۔۔۔۔ سو وضاحت کیجئے گا۔
والسلام
 
بہت عمدہ وارث بھائی۔

اب اور الفاظ کہاں سے لاؤں!!!


مغل بھیا لوبھ مطلب لالچ اور لوبھی مطلب لالچی اسی طرح لوبھیوں کا مطلب ہوا لالچیوں۔
 

ش زاد

محفلین
ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل کے ہی خواب بُن

سانس ہیں یہ چند پَل، آج ہیں نہیں ہیں کل
ہاں امَر وہ ہو گیا، سَم پیالہ لے جو چُن

قریہ قریہ شہر شہر، موج موج لہر لہر
نام تیرا لے اسد، مہرباں کبھی تو سُن

وارث بھائی آپ پر سلامتی ہو

آپ کی اس تازہ غزل کے درج بالا اشعار بہت اچھے ہی بہت داد قبول کیجئیے
مُجھے اُمید ہے کہ ہمیں جلد آپ کا اور کلام بھی پڑھنے کو ملے گا
ہم مُنتظر ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:cool:
 
Top