ابن سعید
خادم
ظاہری بات ہے آپ نے پانی ڈال ڈال کر پتلا ہی کر دینا تہا
جیسے غریبی میں آٹا گیلا ہوتا ہے۔
پانی نہیں جَل
ظاہری بات ہے آپ نے پانی ڈال ڈال کر پتلا ہی کر دینا تہا
جیسے غریبی میں آٹا گیلا ہوتا ہے۔
پانی نہیں جَل
بہت خوب!!!چھیڑ دل کے تار پر، کوئی نغمہ کوئی دُھن
امن کی تُو بات کر، آشتی کے گا تُو گُن
ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل کے ہی خواب بُن
لوبھیوں کی بستی میں، مایا کے ترازو سے
فیصلہ کرے گا کون، کیا ہے پاپ کیا ہے پُن؟
سانس ہیں یہ چند پَل، آج ہیں نہیں ہیں کل
ہاں امَر وہ ہو گیا، سَم پیالہ لے جو چُن
قریہ قریہ شہر شہر، موج موج لہر لہر
نام تیرا لے اسد، مہرباں کبھی تو سُن
زہے نصیب فاتح صاحب کہ آپ کا دیدار تو نصیب ہوا، اور اگر آپ کا دیدار غزل کے ساتھ ہی مشروط ہے تو فرخ صاحب اور یہ خاکسار مل کر روزانہ غزلیں کہیں گے
اور شکریہ غزل پسند کرنے کے لئے، نوازش۔
واہ واہ بالکل ٹھیک کہا وارث صاحب - میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے - میں بالکل تیار ہوں اگر یہی شرط ہے -
لیکن حیف فرخ صاحب، کہ فاتح صاحب کو اب غزل کی بجائے غزالاں کی کشش ہی کھینچے گی اور ہم دونوں مل کر دو غزلہ تو کہہ سکتے ہیں غزالاں کہاں سے لائیں