عمران شناور
محفلین
معروف مصور اور بہت اچھے شاعر جناب آغا نثار کے چند اشعار پیشِ خدمت ہیں:
میری تنہائی کا چرچا ہونا
شامِ خوش رنگ کا پیلا ہونا
تم جو لاکھوں میں گھِرے بیٹھے ہو
اس کا مطلب تو ہے تنہا ہونا
دلِ کم بخت کو آتا ہی نہیں
کبھی اس کا‘ کبھی اس کا ہونا
خود سے نفرت نہ تمہیںہو جائے
مجھ سے اتنے نہ شناسا ہونا
حسن تصویر کیا کرتے تھے
آنکھ میںہجر سراپا ہونا
(آغا نثار)
میری تنہائی کا چرچا ہونا
شامِ خوش رنگ کا پیلا ہونا
تم جو لاکھوں میں گھِرے بیٹھے ہو
اس کا مطلب تو ہے تنہا ہونا
دلِ کم بخت کو آتا ہی نہیں
کبھی اس کا‘ کبھی اس کا ہونا
خود سے نفرت نہ تمہیںہو جائے
مجھ سے اتنے نہ شناسا ہونا
حسن تصویر کیا کرتے تھے
آنکھ میںہجر سراپا ہونا
(آغا نثار)