حنا فیصل نے کہا:اجی غلط سمجھے آپ کو تو شکریہ کے تھپڑ ماریں ہیں اور آپ کی گال لال ہو گئی ہے اگر میں نے ویسے مارے(اللہ نہ کرے) تو بس پھر تو شعبہ حادثات میں ایک عدد بستر ریزرو رکھوانا پڑے گا
مہنگے ہائے ہائے
یہ مہنگائی بھی نہ بس پاکستان کے مقدر میں لکھی ہوئی ہے
یہ تو وقت بتائے گا کون سستا اور کون مہنگا
شمشاد نے کہا:کیوں برا مانیں گے وہ؟
وہ استاد کے درجے پر ہیں اور استاد اپنے نالائق سے نالائق شاگرد کا بھی برا نہیں مناتے اگر وہ اصلاح کی راہ پر رائے لینے آئے۔
شمشاد نے کہا:حنا فیصل نے کہا:اجی غلط سمجھے آپ کو تو شکریہ کے تھپڑ ماریں ہیں اور آپ کی گال لال ہو گئی ہے اگر میں نے ویسے مارے(اللہ نہ کرے) تو بس پھر تو شعبہ حادثات میں ایک عدد بستر ریزرو رکھوانا پڑے گا
مہنگے ہائے ہائے
یہ مہنگائی بھی نہ بس پاکستان کے مقدر میں لکھی ہوئی ہے
یہ تو وقت بتائے گا کون سستا اور کون مہنگا
آپ اگر نرس رہیں گی تو کیا مضائقہ ہے؟
حنا فیصل نے کہا:کچھ عہد
اپنی محبت کی قربانی کیسے دے پاؤں گی
سوچتی ہوں تیرے بن
کیسے تنہا
ہاں کیسے
جی پاؤں گی
حالت عشق لاحاصل
میرے وجد میرے جسم میری روح
میری تنہائیوں کا یہ ناگ
رات کے سناٹوں میں
کیسا زہر گھول رہا ہے
بتا کیسے جیوں تیرے بنا
پھر خود سے یہ میرا عہد
جی ہی لوں گی
وہ عشق مادی
یہ عشق حقیقی
فقط تیری سمجھ
تیرے ربط تیری نگاہ کا شگون
کوئی نہ سمجھ سکے یہ حقیقت کیا ہے
یہ عہد فانی مگر اقرار باقی
تو سمجھ یہ عہد کیا ہے
تخلیق : حنا فیصل
سید حسن نظامی نے کہا:صرف اچھی نہیں جناب
اچھی بھلی خراب کہئے کہ
علمدار نے کہا:صحیح فرما رہے ہیں شمشاد بھائی-
اعجاز اختر نے کہا:میں آ گیا یہاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شمشاد شاید ’نر وس‘ لکھنا چاہ رہے تھے، اور ’و‘ دھوکا دے گیا اور لفظ ’نرس‘ بن گیا۔ جیسے میں کئی الفاظ کھا جاتا ہوںیا ڈبل ٹائپ کر دیتا ہوں۔
شمشاد کا ذ پ بھی ملا تھا۔ کیا مکمل مجموعہ کلام اتنا ہی ہے؟؟؟
ایسا کریں کہ ان کی فائل بنا کر مجھے بھیج دیں، ای میل سے۔ میں فتصت میں دیکھ لوں گا۔ نثری شاعری کو میں زبردستی بحر میں فٹ کرنے کی کوشش تو نہیں کروں گا، بس ذرا نوک پلک سنوارنے کی سعی کر لوںگا۔
شمشاد نے کہا:بہت شکریہ اعجاز بھائی۔
اور ہاں میں نے نرس ہی لکھا ہے۔ وہ مجھے ہسپتال پہنچانا چاہ رہی ہیں تو اگر وہ نرس کے فرائض انجام دیں گی تو کچھ دن اور بھی رہ لوں گا۔
پاکستانی نے کہا:اللہ رحم کرے۔
(نرس پر)