تعبیر
محفلین
چلین جی آج میں یہاں بھی کچھ شیئر کر لوں تاکہ سند رہے کہ میں بے ادب نہیں ہوں بلکہ تھوڑی ہہت با ادب بھی ہوں
ڈاکٹر مریض سے: اب طبعیت کیسی ہے؟؟؟
مریض: ڈاکٹر صاحب پہلے سے زیادہ خراب ہو گئی ہے۔
ڈاکٹر:دوائی کھا لی تھی نا؟؟؟
مریض: نہیں ڈاکٹر صاحب دوائی کی شیشی تو بھری ہوئی تھی۔
ڈاکٹر:ارے جناب میرا مطلب ہے کہ دوائی لے لی تھی نا۔
مریض؛جی آپ نے دوائی دی تھی اور میں نے لے لی تھی۔
ڈاکٹر:غصے سے ابے دوائی پی لی تھی کیا؟؟؟
مریض:اوہو نہیں ڈاکٹر صاحب دوائی تو لال تھی۔
ڈاکٹرتیز آواز میں چلاتے ہوئے) کیا دوائی کو ہی لیا تھا؟؟؟
مریض: نہیں ڈاکٹر صاحب پیلیا تو مجھے تھا۔
ڈاکٹر؛ (دل میں گالیاں دیتے ہوئے اور اپنے بال نوچتے ہوئے) دوائی کو منہ لگا کر پیٹ میں دالا تھا کہ نہیں۔
مریض: نہیں ڈاکٹر صاحب
ڈاکٹرِ؛ کیوں؟؟؟
مریض: کیونکہ ڈھکن بند تھا۔
ڈاکٹر:تو کھولا کیوں نہیں؟؟؟
مریض: صاحب آپ نے ہی تو کہا تھا کہ شیشی کا ڈھکن بند رکھنا
ڈاکٹر: ہاتھ جوڑتے ہوئے تیرا علاج میں نہیں کر سکتا
مریض:اچھا صاحب یہ تو بتا دو کہ میں ٹھیک کیسے ہونگا
ڈاکٹر مریض سے: اب طبعیت کیسی ہے؟؟؟
مریض: ڈاکٹر صاحب پہلے سے زیادہ خراب ہو گئی ہے۔
ڈاکٹر:دوائی کھا لی تھی نا؟؟؟
مریض: نہیں ڈاکٹر صاحب دوائی کی شیشی تو بھری ہوئی تھی۔
ڈاکٹر:ارے جناب میرا مطلب ہے کہ دوائی لے لی تھی نا۔
مریض؛جی آپ نے دوائی دی تھی اور میں نے لے لی تھی۔
ڈاکٹر:غصے سے ابے دوائی پی لی تھی کیا؟؟؟
مریض:اوہو نہیں ڈاکٹر صاحب دوائی تو لال تھی۔
ڈاکٹرتیز آواز میں چلاتے ہوئے) کیا دوائی کو ہی لیا تھا؟؟؟
مریض: نہیں ڈاکٹر صاحب پیلیا تو مجھے تھا۔
ڈاکٹر؛ (دل میں گالیاں دیتے ہوئے اور اپنے بال نوچتے ہوئے) دوائی کو منہ لگا کر پیٹ میں دالا تھا کہ نہیں۔
مریض: نہیں ڈاکٹر صاحب
ڈاکٹرِ؛ کیوں؟؟؟
مریض: کیونکہ ڈھکن بند تھا۔
ڈاکٹر:تو کھولا کیوں نہیں؟؟؟
مریض: صاحب آپ نے ہی تو کہا تھا کہ شیشی کا ڈھکن بند رکھنا
ڈاکٹر: ہاتھ جوڑتے ہوئے تیرا علاج میں نہیں کر سکتا
مریض:اچھا صاحب یہ تو بتا دو کہ میں ٹھیک کیسے ہونگا