امجد میانداد
محفلین
بی بی معاف کیجیے گا،شکریہ ناعمہ عزیز،
کیا گستاخی کر دی ناپسندیدگی والی؟
بی بی معاف کیجیے گا،شکریہ ناعمہ عزیز،
میرا خیال ہے کہ پسند اورناپسند کے بٹن ایک ساتھ ہیں نا تو شاید غلطی سے ناپسند والا بٹن دب گیا ہوگابی بی معاف کیجیے گا،
کیا گستاخی کر دی ناپسندیدگی والی؟
پسند نا پسند کی کوئی اتنی اہمیت نہیں ہوتی۔ اگر کل ناعمہ بہن کو یاد رہا تو ہو سکتا ہے کہ وہ اسے ہٹا بھی دیں۔ خود میں بہت بار ناپسند یا غیر متفق لے چکا ہوں۔ اس سے کیا فرق پڑنا
بہت شکریہ آسی بھائی،فوٹوگرافی بہت عمدہ ہے صاحب اور نظر بھی ایک تخلیقی فوٹوگرافر کی پائی ہے آپ نے۔
کچھ تصویروں پر انفرادی طور پر بات کروں گا، فی الحال دو سوال ذہن میں آگئے، پوچھ ہی لوں تو اچھا ہے۔
1۔ کبھی ہلدی کا پھول دیکھنے کا اتفاق ہوا؟
2۔ وہ کڑوا موٹے پتوں والا پودا جسے کوارگندل کہتے ہیں، اس کا پھول دیکھا ہے آپ نے؟
ع: اِٹ سِٹ تے بھکھڑا کوارگندل اسیں ہور وی بُوٹیاں جان دے آں۔۔۔ ۔۔ وارث شاہ
تصویروں سے متعلق انفرادی سوالوں کا انتظار رہے گا۔فوٹوگرافی بہت عمدہ ہے صاحب اور نظر بھی ایک تخلیقی فوٹوگرافر کی پائی ہے آپ نے۔
کچھ تصویروں پر انفرادی طور پر بات کروں گا، فی الحال دو سوال ذہن میں آگئے، پوچھ ہی لوں تو اچھا ہے۔
1۔ کبھی ہلدی کا پھول دیکھنے کا اتفاق ہوا؟
2۔ وہ کڑوا موٹے پتوں والا پودا جسے کوارگندل کہتے ہیں، اس کا پھول دیکھا ہے آپ نے؟
ع: اِٹ سِٹ تے بھکھڑا کوارگندل اسیں ہور وی بُوٹیاں جان دے آں۔۔۔ ۔۔ وارث شاہ
کچھ ہلدی کے پھول کے بارے میں بتایئے کچھ خاص ہے کیا۔
ہلدی کا پھول میں نے دیکھا اب نیٹ پر۔ " لنک "ہلدی کی گٹھیاں زمین میں دباتے ہیں (جنوری فروری) اور سال بھر کے بعد انہی دنوں میں اس کو اکھاڑتے ہیں۔ اور ساتھ ہی ترجیحاً اسی زمین میں گٹھیاں دبا دی جاتی ہیں (اگلی فصل)۔ دبانے کو وہ گٹھیاں استعمال کرتے ہیں جو ہلدی کی معمول کی گٹھیوں سے کوالٹی میں قدرے کم ہوتی ہیں اور ان کے ساتھ جڑیں لگی رہنے دیتے ہیں۔
صاف ستھری گٹھیاں نکال کر ان کو اچھی طرح دھو لیتے ہیں اور پانی میں جوش دے کر (1) یا تو سالم گٹھیاں سکھا لیتے ہیں، (2) یا ان کو ادھ پِسا کر کے سکھا لیتے ہیں، ترجیح اپنی اپنی۔ اچھی طرح خشک ہو جائیں تو پھر باریک پیس کر محفوظ کر لیتے ہیں۔ میں نے کوئی دس مربع فٹ کے قریب ہلدی بوئی تھی۔ اس سے چار سو گرام سے زیادہ ہلدی حاصل ہوئی ہے (خشک، صاف، تیار شدہ، خالص اپنے گھر کی!)۔
اور وہ پانی جس میں ہلدی کو ابالتے ہیں۔ وہ بہت قابلَ اعتماد اینٹی سیپٹک ہے۔ اس کو پی لیجئے، اس سے غرارے کیجئے، زخم وغیرہ کو صاف کیجئے، خارش والی جگہ پر اس پانی کا پھاہا رکھئے، غسل کے لئے ٹب میں ملا لیجئے جیسے ڈیٹول ملاتے ہیں۔
اور اس فقیر کو دعاؤں کا تحفہ دیجئے۔