فاروق سرور خان
محفلین
بہت اچھے نکات کی طرف اشارہ کیا ہے میرزا صاحب نے۔ اس کا علاج کیا ہو؟ کیا تنظیمی ڈھانچے سے اس مصیبت کا علاج کیا جاسکتا ہے؟ یہ لوگ جو مجبور ہو جانے کے بعد شور مچاتے ہیں، ان کی تعداد کتنی بھی ہو، اکثریت نہیں تصور کی جاتی۔
یہ تنظیم 'رہبر' ایک متبادل جماعت یا تنظیم نہیں ہے۔ بلکہ ایک تبدیلی لانے والی تنظیم ہے۔ جن احتجاجات کا تذکرہ میرزا صاحب نے کیا، ایسے احتجاجات کے لئے منظم کوشش کرنا ہی اس کا مقصد ہے۔ اس کا ہر ممبر، کسی بھی دوسری سیاسی یا مذہبی جماعت کاممبر ہو سکتا ہے۔ میں اس کا درج ذیل سادہ تنطیمی ڈھانچہ تجویز کرتا ہوں۔ آپ اپنی آراء سے نوازئے اور کم از کم ایک شہر میں لوگ اس کی ابتدا کریں۔
مقصد: باہمی اشتراک سے اپنے قوت بازو پر بھروسے اور اللہ پر ایمان کی مدد سے، بے لوث اتحاد کے لیے ایک تنظیم۔ جس کا مقصد آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینا اور باہمی اتحاد سے کامیاب و کمیاب لوگوں کو لے کر مزید کامیاب بنانا، اور ان کامیاب لوگوں کی مدد سے ایک بہتر معاشرہ کی تعمیر، جس کی حد ہو عالمگیر۔
طریقہ کار: واضح اور پر امن طریقہ سے اپنا پیغام منتخب نمائیندوں تک لے جانا اور مناسب عمل نہ ہونے کی صورت میں منتخب نمائندوں کو آئیندہ انتخابات میں ہٹا دینا، متحدہ رائے استعمال کرتے ہوئے ارباب اختیار کو یہ بتا دینا کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کریں ورنہ اس متحدہ رائے عامہ کے فیصلہ کا سامنا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہیں۔
وعدہ: ہر رکن یہ وعدہ کرے کہ،
1۔ وہ یہ مندرجات یاد رکھے گا۔
2۔ وہ کسی طور اس کلب کی نظریاتی تقسیم نہیں کرے گا۔
3۔ وہ اس تنظیم کو ایک سیاسی پارٹی میں بدلنے کی کوشش نہیں کرے گا۔
4۔ وہ اس تنظیم کو ایک مذہبی پارٹی میں بدلنے کی کوشش نہیںکرے گا۔
5۔ وہ اکثریت کے فیصلے کو قبول کرے گا۔
6۔ وہ مناسب رائے کا اظہار یک طرفہ طور پر کرے گا، لیکن دوسروںکو اس پر مجبور نہیں کرے گا۔ نہ ہی وہ اجلاس کا دانستہ بائیکاٹکرے گا اور نہ ہی ووٹنگ کے نتائج پر احتجاج کرے گا۔
7۔ وہ اپنے کلب یا اوپری سطح کے کلب سے اجتماعی طور پر عاید کردہ ذمہ داریوںکو پورا کرے گا۔
8۔ ہر نکتہ کا فیصلہ ووٹنگ سے ہوگا۔ ایک نکتہ کوئی بھی دو یا دو سے زائید ممبر ووٹنگ کے لئے پیش کرسکتے ہیں۔ وہ اس آسول کی پابندی کرے گا۔
9۔ کسی ممبر کو کسی بھی ملکی قانون کے خلاف کاروائی کی یا کلب کے اکثریتی مذہب یا فرقے کے عقائد کے خلاف کاروائی کی ترغیب نہیں دے گا۔
10۔ ووٹنگ میں پاس شدہ نکات کو مکمل سپورٹ کرے گا۔
11۔ وہ یہ سمجھتا ہے کہ تمام قوانین آپس کی مشاورت سے تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔ لیکن کوئی قانون قرآن کے خلاف نہیں بنایا جاسکتا۔ مثال:تمام اراکیں مل کر بھی شراب پینے کو جائز قرار نہیں دے سکتے۔
12۔ وہ کسی بھی میٹنگ میں کسی بھی مذہبی ریچویل کا انعقاد کی ترغیب نہیںدے گا۔ ہر اجلاس کے انعقاد کے لئے ایسے وقت کا تعین کیا جائے گا جب کسی لازمی ریچویل کا وقت نہ ہو تا کہ اس تنظیم کو کسی قسم کا مذہبی لیبل نہ لگایا جائے اور ہر مذہب کے ارکان اس میں آزادی محسوس کریں۔ اجلاس سے پہلے یا بعد ارکان اپنے مذہبی ریچویل ادا کرسکتے ہیں۔ اس پر کوئی پابندی نہ لگائی جائے۔ یہ مقصد اس تنظیم کی ہمہ گیر اور عالمگیر سپورٹکے لیے ضروری ہے۔
ارکان:
ہر شخص جس کے مناسب کردار کی گواہی دو دوسرے ممبر دے سکیں، ایک 'رہبر' کلب کا رکن بن سکتا ہے۔ ایک شخص کو ووٹ دینے کے لئے 'رہبر' کلب کا 'مقصد اور طریقہ کار' زبانی یاد ہو۔ رکن بننے کے لئے ایک درخواست ہو جس میں، نام، پتہ، فون نمبر، سیل فون نمبر، کسی قسم کا شناختی کارڈ نمبر اور ماںباپ کا نام شامل ہو۔
معاوضہ: کلب کسی ممبر یا منتخب شدہ رکن کو کلب کے لئے کسی بھی خدمات کا کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا جائے۔ لیکن باہر سے کروائے گئے کاموں، جیسے پرنٹنگ، یا اجتماعی کھانے کا فیصلہ آپس میں اجتماعی مشورے سے کیا جائے اور خرچہ فوراَ ادا کیا جائے۔
تعداد:
ایک کلب زیادہ سے زیادہ 100 افراد پر مشتمل ہو۔ اور کم از کم تین عدد منتخب شدہ انتظامی ارکان ہوں۔ صدر، سیکریٹری اور خزانچی۔ اس تعداد کو بڑھایا یا گھٹایا جاسکتا ہے، ضرورت کے تحت اور ممبران کی تعداد کے پیش نظر۔ ہر منتخب شدہ انتظامی رکن کم از کم 10 تقاریر، کم از کم 10 افراد کے سامنے کرچکا ہو۔ تاکہ اس کی لیڈر شپ کی صلاحیتیں واضح ہوں۔
تمام کام اس کے ممبران کریں۔ کسی کو ملازم نہ رکھا جائے۔ یہ عہدہ ایک سال کے لئے ہو اور ایک فرد اس کو زیادہ سے زیادہ دو مدتوں کے لئے رکھ سکے۔ ان دو مدتوں کے بعد نئے لوگوں کو انتظامی ارکان بننے کا موقع دیا جائے۔ سابقہ انتظامی رکن ایک مدت گذر جانے کے بعد دوبارہ اسی کلب کا انتخاب لڑسکتا ہے۔ لیکن یہ پابندی کسی دوسرے اسی سطحکے یا اوپری سطح کے کلب کے انتخاب کے لئے نہیں ہے۔
ایک کلب میں اراکین کی تعداد کا انحصار ان کے میٹنگ کی جگہ پر موجود بیٹھنے کی تعداد سے ہے۔ اس میں آپس میں ووٹنگ سے کمی یا بیشی کی جاسکتی ہے۔ لیکن تعداد کا طے ہونا ضروری ہے تاکہ ملنے کی مناسب جگہ کا انتظام ہوسکے۔
کوشش یہ کی جائے کہ ایک ہی کلب نہ ہو بلکہ جب کلب کے اراکین کی تعداد بڑھ جائے تو کلب کو دو یا زائید کلبوں میں تقسیم کردیا جائے۔ کسی کلب کی تقسیم کرتے وقت اس کو نصف تعداد میں تقسیم کیا جائے۔ اور اس نئے کلب کو موجودہ فنڈز کا ایک تہائی فوراَ ادا کردیا جائے۔ ایسا کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے۔
ملنے کے لئے کسی بھی پبلک بلڈنگ کا انتظام کیا جائے جہاں بنا کسی خرچے کے یا کم سے کم خرچے کے مناسب اجازت سے کم از کم مہینے میںایک بار ملا جاسکے۔
ان کلبز کے درج ذیل لیولز ہوں۔
ملکی لیول کلب، ایک ملک میںصرف ایک۔ سال میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے
جو تمام صوبائی لیول کے منتخب اراکین یعنی صدر، سیکریٹری، اور خزانچی اور دیگ منتخب اراکین۔ اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، تمام کلبز اپنی آمدنی کا 30 فی صد اس اعلی ترین کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے
صوبائی لیول کلب، ہر صوبہ میں ایک۔ سال میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے
تمام علاقائی یا شہری لیول کے منتخب اراکین یعنی صدر، سیکریٹری، اور خزانچی اور دیگ منتخب اراکین۔ اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، تمام علاقائی کلب کلبز اپنی آمدنی کا 30 فی صد اس صوبائی کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے
علاقائی یا شہری لیول کلب، ہر بڑے شہر میں یا بڑے علاقے میں ایک سال میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے، یہ 50 سے 100 تک محلہ کلب پر مشتمل ہوں۔
تمام محلہ کلب کے منتخب اراکین یعنی صدر، سیکریٹری، اور خزانچی اور دیگ منتخب اراکین۔ اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، تمام محلہ کلبز اپنی آمدنی کا 10 فی صد اس اعلی ترین کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے
محلہ کلب، ہر محلہ میں ایک، جیسے مساجد یا مندر یا چرچ ہوتے ہیں ۔ مہینے میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے
تمام اراکین ،اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، ہر ممبر آپس میں طے شدہ رقم کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے۔
انتظامی امور
کلب کے انتظامی امور، زیاہ تر ڈاک ، میل ، ای میل، انٹرنیت یا طباعت و اشاعت کے خرچہ پر مشتمل ہوں گے۔ ہر خرچہ کا ریکارڈ رکھا جائے۔ اور سال میں ایک بار علاقائی یا شہری کلب کے مشترکہ اجلاس میں اس حساب کی سمری پیش کیا جائے۔ اسی طرح علاقائی یا شہری کلب اس حساب کی سمری صوبائی کلب کو پیش کریں اور سوبائی کلب ملکی کلب کو اپنا حساب کتاب پیش کریں۔ ملکی کلب اپنا حساب اس ہی اجلاس میں پیش کریں۔ تاکہ سب کی سپورٹحاصل ہو۔
ایک عام میٹنگ۔
ایک کلب کی میٹنگ کا ایجنڈا کچھ اس طرح ہوگا۔
0۔ مل کر کھانا کھانا تاکہ دوستی اور بھائی چارہ بڑھے۔
1۔ میٹنگ کی ابتدا اور آپس میں یقین کرنا کہ صرف ارکان یا جن مہمانوں کی پہلے سے اجازت لے لی گئی ہے وہی اس میںشامل ہیں۔ مہمان اس لئے بلائے جائیں تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ اس تنظیم کی افادیت کیا ہے۔
2۔ نئے ارکان کی درخواستوں پر غور اور ان درخواستوں پر ووٹنگ اور ان کی منظوری۔
3۔ پہلے سے طے شدہ نکات پر غور، یہ نکات مہینے میں جمع کئے جائیں اور ان پر ووٹنگ۔ اور جن نکات کا ووٹنگ سے فیصلہ ہوگیا ہو اور ان پر کوئی ایکشن لینا ہو تو اس پر غور۔ اور جو ایکشن لیا جارہا ہے اس کے نتائج پر غور، یہاںطے ہوگا کہ معاملہ کو علاقائی، شہری، صوبائی یا ملکی سطح پر آگے بڑھادیا جائے۔ جو معاملے پہلے اگے بڑھائے گئے تھے ان پر غور اور ان کے نتائج کی رپورٹ۔
4۔ ارکان سے نئے نکات کی طلبی اور ان نکات پر ووٹنگ پر ضرورت کے مطابق غور۔
5۔ مفلس، بیمار یا فوت ہوجانے والے ارکان کے بارے میں سوال کی کسی کو مدد کی ضرورت تو نہیں۔ اور جن لوگوں کی مالی مدد کی جارہی ہو، اس میں کسی تبدیل کے بارے میں غور۔
6۔ کسی شش ماہی، پکنک، کرکٹ یا ہاکی میچ یا کسی سوشل موقع کی پلاننگ۔ کسی تعلیمی وظیفہ اجراء ۔ یا امداد بامی کی ضرورت یا تجویز۔
5۔ ارکان کی 3 سے 5 منٹکی 3 تقاریر، تاکہ آئندہ قیادت پیدا کی جاسکے۔
ایک مزید ذمہ داری:
اگر کوئی ممبر فوت ہوجائے اور اس کے لواحقین بہت غریب ہوں تو اس کے خاندان کے کم از کم ایک یا تمام بچوں کو کم از کم بارہویں یا گریجویٹ سطح تک کسی باقاعدہ یا گورنمنٹکے اسکول میں تعلیم دلوانے کا خرچہ کلب ادا کرنے کی بہترین کوشش کرے۔ جس میںکتابوں، یونیففارم، اسکول کی فیس اور اگر ضروری ہو تو آنے جانے تک کا کرایہ بھی شامل ہو۔ تاکہ وہ گھرانہ اپنے کمانے والے کی غیر موجودگی میں ترقی کرے اور بدھالی کا شکار نہ ہوجائے۔
مزید مصروفیات۔
کلبز اپنی سطح پر ضروری یا سوشل سرگرمیوں کا اجراء کریں۔ جیسے کسی قسم کا کرکٹ ، ہاکی میچ، پکنک، یا کوئی بھی ایونٹ۔ کوئی بھی اپسی بھائی چارہ کی سرگرمی پر کوئی پابندی کوئی نہیں۔ لیکن، اپنا مطمع نظر ملحوظ رہے کہ ایسی باقاعدہ سرگرمی، جیسے اسکول، سیاسی جماعت، کاروبار اس تنظیم میں سے نہ شروع کیا جائے۔ تاکہ حکومت میںپرامن تبدیلی۔ فلاحی اور رفاہ عامہ کے کاموں پر درست فوکس اور انتظامی خرابیوں کی رائے عامہ کی مدد سے درستگی کی جائے اور مثبت تبدیلی لائے جائے۔
اب انتظار ہے کہ پہلا ملکی سطح کا کلب کہاں تشکیل ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ باہمی مشورے اور باہمی اتحاد پر بننے والی یہ تنظیم آپس میں مل جل کر اس بنیادی ڈھانچہ کو ایک مزید مظبوط ڈھانچہ میں تبدیل کردے گی۔
باہمی اشتراک سے اپنے قوت بازو پر بھروسے اور اللہ پر ایمان کی مدد سے، بے لوث اتحاد کے لیے ایک تنظیم۔ ( ایمان، اتحاد، تنظیم کے معنی)
والسلام۔
یہ تنظیم 'رہبر' ایک متبادل جماعت یا تنظیم نہیں ہے۔ بلکہ ایک تبدیلی لانے والی تنظیم ہے۔ جن احتجاجات کا تذکرہ میرزا صاحب نے کیا، ایسے احتجاجات کے لئے منظم کوشش کرنا ہی اس کا مقصد ہے۔ اس کا ہر ممبر، کسی بھی دوسری سیاسی یا مذہبی جماعت کاممبر ہو سکتا ہے۔ میں اس کا درج ذیل سادہ تنطیمی ڈھانچہ تجویز کرتا ہوں۔ آپ اپنی آراء سے نوازئے اور کم از کم ایک شہر میں لوگ اس کی ابتدا کریں۔
مقصد: باہمی اشتراک سے اپنے قوت بازو پر بھروسے اور اللہ پر ایمان کی مدد سے، بے لوث اتحاد کے لیے ایک تنظیم۔ جس کا مقصد آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینا اور باہمی اتحاد سے کامیاب و کمیاب لوگوں کو لے کر مزید کامیاب بنانا، اور ان کامیاب لوگوں کی مدد سے ایک بہتر معاشرہ کی تعمیر، جس کی حد ہو عالمگیر۔
طریقہ کار: واضح اور پر امن طریقہ سے اپنا پیغام منتخب نمائیندوں تک لے جانا اور مناسب عمل نہ ہونے کی صورت میں منتخب نمائندوں کو آئیندہ انتخابات میں ہٹا دینا، متحدہ رائے استعمال کرتے ہوئے ارباب اختیار کو یہ بتا دینا کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کریں ورنہ اس متحدہ رائے عامہ کے فیصلہ کا سامنا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہیں۔
وعدہ: ہر رکن یہ وعدہ کرے کہ،
1۔ وہ یہ مندرجات یاد رکھے گا۔
2۔ وہ کسی طور اس کلب کی نظریاتی تقسیم نہیں کرے گا۔
3۔ وہ اس تنظیم کو ایک سیاسی پارٹی میں بدلنے کی کوشش نہیں کرے گا۔
4۔ وہ اس تنظیم کو ایک مذہبی پارٹی میں بدلنے کی کوشش نہیںکرے گا۔
5۔ وہ اکثریت کے فیصلے کو قبول کرے گا۔
6۔ وہ مناسب رائے کا اظہار یک طرفہ طور پر کرے گا، لیکن دوسروںکو اس پر مجبور نہیں کرے گا۔ نہ ہی وہ اجلاس کا دانستہ بائیکاٹکرے گا اور نہ ہی ووٹنگ کے نتائج پر احتجاج کرے گا۔
7۔ وہ اپنے کلب یا اوپری سطح کے کلب سے اجتماعی طور پر عاید کردہ ذمہ داریوںکو پورا کرے گا۔
8۔ ہر نکتہ کا فیصلہ ووٹنگ سے ہوگا۔ ایک نکتہ کوئی بھی دو یا دو سے زائید ممبر ووٹنگ کے لئے پیش کرسکتے ہیں۔ وہ اس آسول کی پابندی کرے گا۔
9۔ کسی ممبر کو کسی بھی ملکی قانون کے خلاف کاروائی کی یا کلب کے اکثریتی مذہب یا فرقے کے عقائد کے خلاف کاروائی کی ترغیب نہیں دے گا۔
10۔ ووٹنگ میں پاس شدہ نکات کو مکمل سپورٹ کرے گا۔
11۔ وہ یہ سمجھتا ہے کہ تمام قوانین آپس کی مشاورت سے تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔ لیکن کوئی قانون قرآن کے خلاف نہیں بنایا جاسکتا۔ مثال:تمام اراکیں مل کر بھی شراب پینے کو جائز قرار نہیں دے سکتے۔
12۔ وہ کسی بھی میٹنگ میں کسی بھی مذہبی ریچویل کا انعقاد کی ترغیب نہیںدے گا۔ ہر اجلاس کے انعقاد کے لئے ایسے وقت کا تعین کیا جائے گا جب کسی لازمی ریچویل کا وقت نہ ہو تا کہ اس تنظیم کو کسی قسم کا مذہبی لیبل نہ لگایا جائے اور ہر مذہب کے ارکان اس میں آزادی محسوس کریں۔ اجلاس سے پہلے یا بعد ارکان اپنے مذہبی ریچویل ادا کرسکتے ہیں۔ اس پر کوئی پابندی نہ لگائی جائے۔ یہ مقصد اس تنظیم کی ہمہ گیر اور عالمگیر سپورٹکے لیے ضروری ہے۔
ارکان:
ہر شخص جس کے مناسب کردار کی گواہی دو دوسرے ممبر دے سکیں، ایک 'رہبر' کلب کا رکن بن سکتا ہے۔ ایک شخص کو ووٹ دینے کے لئے 'رہبر' کلب کا 'مقصد اور طریقہ کار' زبانی یاد ہو۔ رکن بننے کے لئے ایک درخواست ہو جس میں، نام، پتہ، فون نمبر، سیل فون نمبر، کسی قسم کا شناختی کارڈ نمبر اور ماںباپ کا نام شامل ہو۔
معاوضہ: کلب کسی ممبر یا منتخب شدہ رکن کو کلب کے لئے کسی بھی خدمات کا کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا جائے۔ لیکن باہر سے کروائے گئے کاموں، جیسے پرنٹنگ، یا اجتماعی کھانے کا فیصلہ آپس میں اجتماعی مشورے سے کیا جائے اور خرچہ فوراَ ادا کیا جائے۔
تعداد:
ایک کلب زیادہ سے زیادہ 100 افراد پر مشتمل ہو۔ اور کم از کم تین عدد منتخب شدہ انتظامی ارکان ہوں۔ صدر، سیکریٹری اور خزانچی۔ اس تعداد کو بڑھایا یا گھٹایا جاسکتا ہے، ضرورت کے تحت اور ممبران کی تعداد کے پیش نظر۔ ہر منتخب شدہ انتظامی رکن کم از کم 10 تقاریر، کم از کم 10 افراد کے سامنے کرچکا ہو۔ تاکہ اس کی لیڈر شپ کی صلاحیتیں واضح ہوں۔
تمام کام اس کے ممبران کریں۔ کسی کو ملازم نہ رکھا جائے۔ یہ عہدہ ایک سال کے لئے ہو اور ایک فرد اس کو زیادہ سے زیادہ دو مدتوں کے لئے رکھ سکے۔ ان دو مدتوں کے بعد نئے لوگوں کو انتظامی ارکان بننے کا موقع دیا جائے۔ سابقہ انتظامی رکن ایک مدت گذر جانے کے بعد دوبارہ اسی کلب کا انتخاب لڑسکتا ہے۔ لیکن یہ پابندی کسی دوسرے اسی سطحکے یا اوپری سطح کے کلب کے انتخاب کے لئے نہیں ہے۔
ایک کلب میں اراکین کی تعداد کا انحصار ان کے میٹنگ کی جگہ پر موجود بیٹھنے کی تعداد سے ہے۔ اس میں آپس میں ووٹنگ سے کمی یا بیشی کی جاسکتی ہے۔ لیکن تعداد کا طے ہونا ضروری ہے تاکہ ملنے کی مناسب جگہ کا انتظام ہوسکے۔
کوشش یہ کی جائے کہ ایک ہی کلب نہ ہو بلکہ جب کلب کے اراکین کی تعداد بڑھ جائے تو کلب کو دو یا زائید کلبوں میں تقسیم کردیا جائے۔ کسی کلب کی تقسیم کرتے وقت اس کو نصف تعداد میں تقسیم کیا جائے۔ اور اس نئے کلب کو موجودہ فنڈز کا ایک تہائی فوراَ ادا کردیا جائے۔ ایسا کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے۔
ملنے کے لئے کسی بھی پبلک بلڈنگ کا انتظام کیا جائے جہاں بنا کسی خرچے کے یا کم سے کم خرچے کے مناسب اجازت سے کم از کم مہینے میںایک بار ملا جاسکے۔
ان کلبز کے درج ذیل لیولز ہوں۔
ملکی لیول کلب، ایک ملک میںصرف ایک۔ سال میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے
جو تمام صوبائی لیول کے منتخب اراکین یعنی صدر، سیکریٹری، اور خزانچی اور دیگ منتخب اراکین۔ اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، تمام کلبز اپنی آمدنی کا 30 فی صد اس اعلی ترین کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے
صوبائی لیول کلب، ہر صوبہ میں ایک۔ سال میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے
تمام علاقائی یا شہری لیول کے منتخب اراکین یعنی صدر، سیکریٹری، اور خزانچی اور دیگ منتخب اراکین۔ اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، تمام علاقائی کلب کلبز اپنی آمدنی کا 30 فی صد اس صوبائی کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے
علاقائی یا شہری لیول کلب، ہر بڑے شہر میں یا بڑے علاقے میں ایک سال میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے، یہ 50 سے 100 تک محلہ کلب پر مشتمل ہوں۔
تمام محلہ کلب کے منتخب اراکین یعنی صدر، سیکریٹری، اور خزانچی اور دیگ منتخب اراکین۔ اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، تمام محلہ کلبز اپنی آمدنی کا 10 فی صد اس اعلی ترین کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے
محلہ کلب، ہر محلہ میں ایک، جیسے مساجد یا مندر یا چرچ ہوتے ہیں ۔ مہینے میں ایک یا زیادہ بار ضرور ملے
تمام اراکین ،اس کلب کا بھی صدر، سیکریٹری اور خزانچی ہوگا۔ جن کا انتخاب، ترجیحی بنیادوں پر سابقہ عہدیداران میں سے تجربہ کی بناء پر کیاجائے۔ لیکن کسی بھی شخص کو یہ عہدہ اس کی قابلیت اور لیڈر شپ کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ یہ مکمل پر ایک انتظامی عہدہ ہوگا جو اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ انتظامی اخراجات کے لئے، ہر ممبر آپس میں طے شدہ رقم کلب کو ادا کریں۔ یہ رقم باہمی مشورہ سے بڑھائی جاسکتی ہے۔
انتظامی امور
کلب کے انتظامی امور، زیاہ تر ڈاک ، میل ، ای میل، انٹرنیت یا طباعت و اشاعت کے خرچہ پر مشتمل ہوں گے۔ ہر خرچہ کا ریکارڈ رکھا جائے۔ اور سال میں ایک بار علاقائی یا شہری کلب کے مشترکہ اجلاس میں اس حساب کی سمری پیش کیا جائے۔ اسی طرح علاقائی یا شہری کلب اس حساب کی سمری صوبائی کلب کو پیش کریں اور سوبائی کلب ملکی کلب کو اپنا حساب کتاب پیش کریں۔ ملکی کلب اپنا حساب اس ہی اجلاس میں پیش کریں۔ تاکہ سب کی سپورٹحاصل ہو۔
ایک عام میٹنگ۔
ایک کلب کی میٹنگ کا ایجنڈا کچھ اس طرح ہوگا۔
0۔ مل کر کھانا کھانا تاکہ دوستی اور بھائی چارہ بڑھے۔
1۔ میٹنگ کی ابتدا اور آپس میں یقین کرنا کہ صرف ارکان یا جن مہمانوں کی پہلے سے اجازت لے لی گئی ہے وہی اس میںشامل ہیں۔ مہمان اس لئے بلائے جائیں تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ اس تنظیم کی افادیت کیا ہے۔
2۔ نئے ارکان کی درخواستوں پر غور اور ان درخواستوں پر ووٹنگ اور ان کی منظوری۔
3۔ پہلے سے طے شدہ نکات پر غور، یہ نکات مہینے میں جمع کئے جائیں اور ان پر ووٹنگ۔ اور جن نکات کا ووٹنگ سے فیصلہ ہوگیا ہو اور ان پر کوئی ایکشن لینا ہو تو اس پر غور۔ اور جو ایکشن لیا جارہا ہے اس کے نتائج پر غور، یہاںطے ہوگا کہ معاملہ کو علاقائی، شہری، صوبائی یا ملکی سطح پر آگے بڑھادیا جائے۔ جو معاملے پہلے اگے بڑھائے گئے تھے ان پر غور اور ان کے نتائج کی رپورٹ۔
4۔ ارکان سے نئے نکات کی طلبی اور ان نکات پر ووٹنگ پر ضرورت کے مطابق غور۔
5۔ مفلس، بیمار یا فوت ہوجانے والے ارکان کے بارے میں سوال کی کسی کو مدد کی ضرورت تو نہیں۔ اور جن لوگوں کی مالی مدد کی جارہی ہو، اس میں کسی تبدیل کے بارے میں غور۔
6۔ کسی شش ماہی، پکنک، کرکٹ یا ہاکی میچ یا کسی سوشل موقع کی پلاننگ۔ کسی تعلیمی وظیفہ اجراء ۔ یا امداد بامی کی ضرورت یا تجویز۔
5۔ ارکان کی 3 سے 5 منٹکی 3 تقاریر، تاکہ آئندہ قیادت پیدا کی جاسکے۔
ایک مزید ذمہ داری:
اگر کوئی ممبر فوت ہوجائے اور اس کے لواحقین بہت غریب ہوں تو اس کے خاندان کے کم از کم ایک یا تمام بچوں کو کم از کم بارہویں یا گریجویٹ سطح تک کسی باقاعدہ یا گورنمنٹکے اسکول میں تعلیم دلوانے کا خرچہ کلب ادا کرنے کی بہترین کوشش کرے۔ جس میںکتابوں، یونیففارم، اسکول کی فیس اور اگر ضروری ہو تو آنے جانے تک کا کرایہ بھی شامل ہو۔ تاکہ وہ گھرانہ اپنے کمانے والے کی غیر موجودگی میں ترقی کرے اور بدھالی کا شکار نہ ہوجائے۔
مزید مصروفیات۔
کلبز اپنی سطح پر ضروری یا سوشل سرگرمیوں کا اجراء کریں۔ جیسے کسی قسم کا کرکٹ ، ہاکی میچ، پکنک، یا کوئی بھی ایونٹ۔ کوئی بھی اپسی بھائی چارہ کی سرگرمی پر کوئی پابندی کوئی نہیں۔ لیکن، اپنا مطمع نظر ملحوظ رہے کہ ایسی باقاعدہ سرگرمی، جیسے اسکول، سیاسی جماعت، کاروبار اس تنظیم میں سے نہ شروع کیا جائے۔ تاکہ حکومت میںپرامن تبدیلی۔ فلاحی اور رفاہ عامہ کے کاموں پر درست فوکس اور انتظامی خرابیوں کی رائے عامہ کی مدد سے درستگی کی جائے اور مثبت تبدیلی لائے جائے۔
اب انتظار ہے کہ پہلا ملکی سطح کا کلب کہاں تشکیل ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ باہمی مشورے اور باہمی اتحاد پر بننے والی یہ تنظیم آپس میں مل جل کر اس بنیادی ڈھانچہ کو ایک مزید مظبوط ڈھانچہ میں تبدیل کردے گی۔
باہمی اشتراک سے اپنے قوت بازو پر بھروسے اور اللہ پر ایمان کی مدد سے، بے لوث اتحاد کے لیے ایک تنظیم۔ ( ایمان، اتحاد، تنظیم کے معنی)
والسلام۔