فرحت کیانی
لائبریرین
میں جب بھی اس خدا کی نعمتوں کو یاد کرتی ہوں
تو اس میں سب سے پہلے اپنی ماں کو یاد کرتی ہوں۔
وسیلہ جو بنی ہے مجھ کو اس دنیا میں لانے کا
سکھایا ہے جس نے چلن مجھ کو زمانے کا
وہ ہستی جو مجھے اوروں سے بڑھ کر پیار کرتی ہے
وہی جو میرے سُکھ دُکھ اپنے ہی دامن میں بھرتی ہے
خدا کی سب سے پیاری اس عطا کو یاد کرتی ہوں۔
وہ جس نےلوریاں دے کر سلایا مجھ کو راتوں میں
کہ ہنستا کھیلتا بچپن گزارا اس کی باتوں میں
سبھی اچھا بُرا اس نے سکھایا اپنے آنچل میں
کی پوری میری ہر ایک خواہش ایک ہی پَل میں
محبت کی اُسی میٹھی ادا کو یاد کرتی ہوں۔
جہاں میں میں جدھرجاؤں وہی میرا تعارف ہے
خدا کے بعد میرے دل میں اس کی ہی محبت ہے
دعا ہے اے خدا! رکھنا سدا یونہی یہ سایہ رحمت کا
مجھے توفیق دے، کردوں ادا حق اپنی جنت کا
میں اس جنت کی ٹھنڈی سی ہوا کو یاد کرتی ہوں
خدا کی نعمتوں میں اپنی ماں کو یاد کرتی ہوں۔
۔۔سیما آفتاب
تو اس میں سب سے پہلے اپنی ماں کو یاد کرتی ہوں۔
وسیلہ جو بنی ہے مجھ کو اس دنیا میں لانے کا
سکھایا ہے جس نے چلن مجھ کو زمانے کا
وہ ہستی جو مجھے اوروں سے بڑھ کر پیار کرتی ہے
وہی جو میرے سُکھ دُکھ اپنے ہی دامن میں بھرتی ہے
خدا کی سب سے پیاری اس عطا کو یاد کرتی ہوں۔
وہ جس نےلوریاں دے کر سلایا مجھ کو راتوں میں
کہ ہنستا کھیلتا بچپن گزارا اس کی باتوں میں
سبھی اچھا بُرا اس نے سکھایا اپنے آنچل میں
کی پوری میری ہر ایک خواہش ایک ہی پَل میں
محبت کی اُسی میٹھی ادا کو یاد کرتی ہوں۔
جہاں میں میں جدھرجاؤں وہی میرا تعارف ہے
خدا کے بعد میرے دل میں اس کی ہی محبت ہے
دعا ہے اے خدا! رکھنا سدا یونہی یہ سایہ رحمت کا
مجھے توفیق دے، کردوں ادا حق اپنی جنت کا
میں اس جنت کی ٹھنڈی سی ہوا کو یاد کرتی ہوں
خدا کی نعمتوں میں اپنی ماں کو یاد کرتی ہوں۔
۔۔سیما آفتاب