میری گڑیا۔۔ نبیلہ اعجاز

الف عین

لائبریرین
اتوار کو صفائی کے دوران میری بیٹی نبیلہ (http://trialsnerror.blogspot.com/) کے کاغذات میں یہ نظم ملی جو اس نے ہندی میں لکھی تھی، تاریخ بھی درج ہے، 29 نومبر 1993، یعنی بعمر دس سال

میری گڑیا

نبیلہ اعجاز

گڑیا پیاری پیاری تو
سب سے نیاری نیاری تو

تیرا سندر نام رکھوں میں
پیار سے تجھ کو چانک کہوں میں
میری راج دلاری تو
گڑیا پیاری پیاری تو

گودی میں لے تجھے بٹھاؤں
لوری دے کر تجھے سلاؤں
میری راج کماری تو
گڑیا پیاری پیاری تو

تجھ کو پڑھنا سکھاؤں گی
بہت سی ودّیا دلاؤں گی
بنے بڑی ادھکاری* تو
گڑیا پیاری پیاری تو

دلہن تجھے بناؤں میں
تہرا بیاہ رچاؤں میں
واہ رہ لاج کی ماری تو
گڑیا پیاری پیاری تو

گڑیا پیاری پیاری تو
سب سے نیاری نیاری تو

۔۔۔۔۔۔
*۔ ادھکاری۔۔ افسر
 

محسن حجازی

محفلین
ودیا اور ادھکاری کے معنی سمجھ نہیں آئے۔۔۔
بہت خوب جناب آپ کی گڑیا کی نظم بہت اچھی ہے!
کیا ہندوستان میں اردو دیوناگری میں لکھی جاتی ہے؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عربی رسم الخط وہاں معدوم ہوتا چلا جائے گا؟
 

الف عین

لائبریرین
محسن۔۔ یہ آواز تو اکثر اٹھتی ہے کہ اردو کا رسم الخط رومن یا دیو ناگری کر دیا جائے تاکہ اس کوزیادہ تحفظ ملے۔ ہندوستان پر ہی موقوف نہیں۔ رومن رسم الخط کی آوازیں تو انتر نیٹ دنیا میں زیادہ اٹھتی ہیں کہ مغربی ممالک میں بسنے والے رومن میں اردو لکھتے ہیں۔ یہاں یہ رسم الخط کی تبدیلی کبھی پنپ نہیں سکے گی، فکر مت کرو۔ لیکن اب واقعی یہ افسوس ناک احساس ہوا ہے کہ پاکستان میں ہندوستان کے بارے میں کیا کیا غلط فہمیاں ہیں۔
بجز اتر پردیش اور مدھیہ پردیش راجستھان وغیرہ کے، اردو والوں کو عموماً ہندی آتی ہی نہیں!! دیو ناگری رسم الخط سے کیا واقفیت ہو گی۔
نبیلہ نے یہ نظم ہندی میں ہی کہی تھی، کیوں کہ ان دو الفاظ کے علاوہ سبھی افاظ اردو میں مستعمل ہیں، (ویسے ودیا تو اردو میں بھی اکثر بولا جاتا ہے)، اس لئے میں نے یہا ٹائپ کر کے محفوظ کر دی یہ نظم۔
ودیا۔۔ بمعنی علم/ تعلیم
ادھکاری۔۔ افسر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ تو میں نے اوپر نوٹ دے ہی دیا تھا!!
 

الف عین

لائبریرین
نہیں شگف۔۔ بعد میں تو وہ محض انگریزی کی ہو کر رہ گئی۔ انگرزیزی میں دو ایک کہانیاں لکھیں۔ اور کچھ نہیں۔ وہ تو محض ای نڈ بلائٹن اور جوڈی بلوم پڑھ کر بڑی ہوئی۔ بلکہ اب تک بھی ہیری پوٹر کی ہر کتاب پہلے دن منگوا کر یا خود خرید کرپڑھی ہے اس نے۔۔
 

الف عین

لائبریرین
یقیناً محب، کچھ حد تک۔۔۔
یہ لوگ ، ہمارے بچے سنٹرل سکول میں پڑھے ہیں، یعنی مرکزی سرکار کے ملازمین کے مدرسوں میں۔ یہاں صرف ہندی اور انگریزی زبانیں ہی تھیں، گھر میں عربی پڑھی قرآن میں۔ اور وہی ابجد اردو کے کام میں آئی۔ میں نے بہت سی کتابیں ، اردو کہانیوں کی کتابیں ،لا کر دیں۔ کامران نے تو خاصی اردو سیکھ لی کہ تفہیم القرآن تک پڑھ لیا بعد میں۔ لیکن نبیلہ کو محض کارٹون اور تصویوی انگریزی کتب اچھی لگتی تھیں۔۔
 
Top