لاريب اخلاص
لائبریرین
میرے بچپن کے دن ،کتنے اچھے تھے دن
آج بیٹھے بٹھائے , کیوں یاد آگئے
میرے بچھڑوں کو مجھ سے ،ملا دے کوئی
میرا بچپن کسی مول , لا دے کوئی
کتنی بے لوث تھی , اپنی وہ دوستی
کتنی معصوم تھی ، وہ ہنسی خوشی
جھومتے گاتے ، ہنستے ہنساتے
اک دوجے پہ ، جان لٹاتے
کاش پھر وہ زمانے ، دکھا دے کوئی
میرا بچپن کسی مول ، لا دے کوئی
وہ گڑیوں کی شادی ، وہ بچپن میرے
وہ سب مل کے ، اک گھر بنانے کا کھیل
کیسے سہانے ، دن تھے پُرانے
اک اک کھیل میں ، سو افسانے
سب کے سب وہ فسانے ، سنا دے کوئی
میرا بچپن کسی مول ، لا دے کوئی!
نامعلوم
آج بیٹھے بٹھائے , کیوں یاد آگئے
میرے بچھڑوں کو مجھ سے ،ملا دے کوئی
میرا بچپن کسی مول , لا دے کوئی
کتنی بے لوث تھی , اپنی وہ دوستی
کتنی معصوم تھی ، وہ ہنسی خوشی
جھومتے گاتے ، ہنستے ہنساتے
اک دوجے پہ ، جان لٹاتے
کاش پھر وہ زمانے ، دکھا دے کوئی
میرا بچپن کسی مول ، لا دے کوئی
وہ گڑیوں کی شادی ، وہ بچپن میرے
وہ سب مل کے ، اک گھر بنانے کا کھیل
کیسے سہانے ، دن تھے پُرانے
اک اک کھیل میں ، سو افسانے
سب کے سب وہ فسانے ، سنا دے کوئی
میرا بچپن کسی مول ، لا دے کوئی!
نامعلوم
آخری تدوین: