کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
آج پھر ایک غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب محفل سے اصلاح اور رہنمائی کی درخواست ہے۔ غزل بحرِ ہندی میں ہے۔
آج پھر ایک غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب محفل سے اصلاح اور رہنمائی کی درخواست ہے۔ غزل بحرِ ہندی میں ہے۔
تجھ سے محبت کے جذبے کی وَجدانی ایجاد ہوئی!
میرے دل میں، تیرے بُت سے، روحانی ایجاد ہوئی!
پہلے سب معمول کا تھا، سب من مرضی کا ہوتا تھا
جیسے جیسے بڑے ہوئے تو حیرانی ایجاد ہوئی!
جب تک دیکھا نہیں تھا اس کو دو روحوں کا رشتہ تھا
اس کو دیکھ کے عشق میں خواہش جسمانی ایجاد ہوئی!
پہلے جان کی قیمت تھی اور دل بھی مہنگے ہوتے تھے
تیری ہیچ نگاہی سے پھر ارزانی ایجاد ہوئی!
کائنات کے رنگ تھے پھیکے، جاذبیت بس نام کی تھی
ان سب میں پھر روح پڑی اور نسوانی ایجاد ہوئی!
پہلے میری طرح کے تھے، سب خوب بھروسہ کرتے تھے
دھوکا کھانے پر، آنکھوں سے نگرانی ایجاد ہوئی!
جو صرف تصور میں تھا اپنا اس کو پانے نکلے جب
اس پَل سے ہی باقاعدہ نادانی ایجاد ہوئی!
خلد سے باہر آنے پر جو حال تھا چشمِ آدم کا
اس دن سے، اس حالت سے، تَر دامانی ایجاد ہوئی!
میرے دل میں، تیرے بُت سے، روحانی ایجاد ہوئی!
پہلے سب معمول کا تھا، سب من مرضی کا ہوتا تھا
جیسے جیسے بڑے ہوئے تو حیرانی ایجاد ہوئی!
جب تک دیکھا نہیں تھا اس کو دو روحوں کا رشتہ تھا
اس کو دیکھ کے عشق میں خواہش جسمانی ایجاد ہوئی!
پہلے جان کی قیمت تھی اور دل بھی مہنگے ہوتے تھے
تیری ہیچ نگاہی سے پھر ارزانی ایجاد ہوئی!
کائنات کے رنگ تھے پھیکے، جاذبیت بس نام کی تھی
ان سب میں پھر روح پڑی اور نسوانی ایجاد ہوئی!
پہلے میری طرح کے تھے، سب خوب بھروسہ کرتے تھے
دھوکا کھانے پر، آنکھوں سے نگرانی ایجاد ہوئی!
جو صرف تصور میں تھا اپنا اس کو پانے نکلے جب
اس پَل سے ہی باقاعدہ نادانی ایجاد ہوئی!
خلد سے باہر آنے پر جو حال تھا چشمِ آدم کا
اس دن سے، اس حالت سے، تَر دامانی ایجاد ہوئی!
پہلے سکوں تھا جل میں تھل سا، جس دن پہلی ناؤ بنی
سات سمُندر جاگ اٹھے اور طغیانی ایجاد ہوئی!
حسن نہیں ہے کوئی مکمل کاشف دعوہ کرتے تھے
اس کو دیکھ کے مان لیا کہ، "لاثانی ایجاد ہوئی ! "
سیّد کاشف
سات سمُندر جاگ اٹھے اور طغیانی ایجاد ہوئی!
حسن نہیں ہے کوئی مکمل کاشف دعوہ کرتے تھے
اس کو دیکھ کے مان لیا کہ، "لاثانی ایجاد ہوئی ! "
سیّد کاشف