محسن وقار علی
محفلین
میرے دکھ کی کوئی دوا نہ کرو
مجھ کو مجھ سے جدا نہ کرو
ناخدا کو خدا کہا ہے تو پھر
ڈوب جاؤ، خدا خدا نہ کرو
یہ سکھایا ہے دوستی نے ہمیں
دوست بن کر کبھی وفا نہ کرو
عشق ہے عشق، یہ مذاق نہیں
چند لمحوں میں فیصلہ نہ کرو
عاشقی ہو کہ بندگی، فاخر
بےدلی سے تو ابتدا نہ کرو
مجھ کو مجھ سے جدا نہ کرو
ناخدا کو خدا کہا ہے تو پھر
ڈوب جاؤ، خدا خدا نہ کرو
یہ سکھایا ہے دوستی نے ہمیں
دوست بن کر کبھی وفا نہ کرو
عشق ہے عشق، یہ مذاق نہیں
چند لمحوں میں فیصلہ نہ کرو
عاشقی ہو کہ بندگی، فاخر
بےدلی سے تو ابتدا نہ کرو