arifkarim
معطل
زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں۔ دھاندلی وہاں بھی ہوئی ہے۔ خود نون لیگ نے ملک بھر کے مختلف انتخابی حلقوں کے کیسز الیکشن ٹریبونل میں فائل کئے ہوئے ہیں۔ عمران خان اور طاہرالقادری اسلئے شور مچا رہے ہیں تاکہ آئندہ انتخابات اس قسم کی دائمی دھاندلیوں اوربے ضابطگیوں سے پاک ہوں جو 1977 کے الیکشن سے اس فرسودہ نظام کا حصہ ہیں۔اس لاجیک سے تو خیبر پختون خواہ میں کیا ہوا؟ ذرا روشنی ڈالیئے۔ ذرا جلدی کیجئے گا کہ جہاز کی ایڈوانس بکنگ جاری ہے
جی بالکل۔ جب نظام ہی خراب ہو تو دھاندلی ہر جگہ ہوئی ہے۔ لیکن عمران اور قادری کے اکثر ناقدین کو یہ بات ہضم نہیں ہوتی کہ خود کپتان اپنے جیتے ہوئے سارے حلقے کھلوانے کیلئے اول دن سے تیار بیٹھا ہے۔ جس مرضی حلقہ کو نون لیگ، پی پی ، اے این پی والے کھلوانا چاہیں، کھلوا سکتے ہیں کیونکہ اسکو پتا ہے کہ اسنے کوئی دھاندلی نہیں کی۔ جسکا من و دل صاف ہے، وہ ہر قسم کی تفتیش کیلئے ہر دم تیار رہتا ہے۔ البتہ جب عمران کسی نون لیگ کے تگڑے جیتے ہوئے امیدوار کے حلقے کھلوانے کی بات کرتا ہے جیسے قومی اسپیکر ایاز صادق کا حلقہ تو وہاں موصوف Stay order کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔ اور جب تحریک انصاف والے اسی اسپیکر کو ایکساتھ اپنے استعفے پیش کرتے ہیں تو حضرت انہیں فی الفور قبول کرنے کی بجائے باری باری اسمبلی بلواتے ہیں،بجائے اکٹھے بلوانے کے۔ یہ کیا تماشہ بنا رکھا ہے؟ یہ قومی اسمبلی ہے یا مچھلی منڈی؟ قانون کو انصاف دینے کی بجائے اپنی من مانی کا ذریعہ بنایا ہوا ہے ان نونیوں نے۔ اب ظاہر ہے پورے نظام کی تبدیلی کے بغیر یہ ڈرامہ ختم نہیں ہوگا۔عمران کے پنجاب پر زور دینے سے لگ رہا ہے کہ سرحد میں بھی دھاندلی ہوئی تھی ورنہ اگر وہاں لوگوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دئیے ہوتے تو پارٹی کو کچھ پروا تو ہوتی
خیبر پختونخواہ کے بارہ میں ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ تحریک انصاف قلت وقت کے باوجود اپنی زیادہ تر الیکشن کمپین پنجابی شہروں میں کرتی رہی البتہ ووٹ نون لیگ کو زیادہ پڑ گئے۔ جبکہ پختونخواہ جہاں اے این پی اور جمیعت والوں کی ریلیوں کا زور تھا، وہاں اکثریت تحریک انصاف کی نکل آئی۔ یہاں مزے کی بات یہ بھی ہے کہ مولانا ڈیزل کے پرزور اسرار کے باوجود وفاق نے اس صوبے کی حکومت بنانے کی اجازت تحریک انصاف اور اسکی اتحادی جماعتوں کو دے دی تاکہ یہ وہیں کھپیں رہیں۔ وہ چاہتے تو وہاں بھی اپوزیشن میں بیٹھ سکتے تھے۔ میرے خیال میں یہاں عمران نے غلط فیصلہ کیا تھا۔