جو ہر مراسلے کو زبردست ریٹنگ دیتے ہیں۔
جو کسی دوسرے سے مخاطب مراسلے کو دوستانہ کی ریٹنگ سے نوازتے ہیں۔
جو بہت پرانے مراسلوں کے جواب دیتے ہیں۔
جو بیک وقت ایک سے زائد سٹیٹس اپ ڈیٹس شائع کرتے ہیں۔
جو سنگ میل عبور ہونے سے قبل ہی تہنیتی دھاگہ کھولتے ہیں۔
جو ملاقات کے دھاگوں میں کوتاہی برتتے ہیں۔
جو محفل کی بارہ دری میں نہیں آتے۔
جو مجھے صاحب کہتے ہیں۔
جو اوتار نہیں لگاتے۔
جو الفاظ رنگتے ہیں۔
جو ایک سے زائد سوالیہ نشان لگاتے ہیں۔
جو نکتہ کو نقطہ لکھتے ہیں۔
جو مکالمہ کو مباحثہ سمجھتے ہیں۔
جو ربط عبارت کے بغیر ہی شائع کرتے ہیں۔
جو سرگوشیوں میں سنجیدہ باتیں کہتے ہیں۔
جو ہر وقت دوستانہ رویہ رکھتے ہیں۔
جو بلاضرورت معذرتیں پیش کرتے ہیں۔
جو تصویر کا کیپشن تصویر سے پہلے لگاتے ہیں۔
جو عنوان کے اختتام پر ختمہ لگاتے ہیں۔
جو فقرے کے اختتام پر ختمہ نہیں لگاتے۔
تو پھر ۔۔۔۔۔۔ پسندیدہ ُرکن کون رہ گیا ۔۔۔