میرے نمک پارے۔۔۔۔۔۔۔ابنِ رضا

ابن رضا

لائبریرین
میرے کچھ نمک پارے ادھر ادھر بکھرے ہوئے تھے سوچا ان کو جیسے جیسے دستیاب ہوں ایک لڑی میں پروتا جاتا ہوں۔ سو حاضر ہیں


دھرنے کے دنوں کا کچھ نمکین۔

وہ شخص وزارت سے اتر کیوں نہیں جاتا
رسیا‌ وہ حکومت کا ہے، گھر کیوں نہیں جاتا


دیکھی نہ سنی اتنی ملامت کبھی لوگو
غیرت ہے اگر اس میں تو مر کیوں نہیں جاتا


جو دھاندلی سے بن بیٹھا ہے اس ملک کا راجہ
جمہور کے غصے سے وہ ڈر کیوں نہیں جاتا


جاتے ہوے خالی تھے سکندر کے بھی گر ہاتھ
دوزخ یہ ترے پیٹ کا بھر کیوں نہیں جاتا


جو تیس برس سے ہے یہاں کرسی سے چپکا
وہ تیس دنوں کے لیے گھر کیوں نہیں جاتا

ابنِ رضا



نوت: یہ مزاحیہ شاعری کی لڑی ہے اسے سیاست سے پاک رکھا جائے۔ اگر کسی کے سیاسی جذبات مجروح ہوں تو اس کے لیے پیشگی معذرت ۔ مقصد صرف ہلکی پھلکی تفریح ہے شکریہ​
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
صدر ممنون کے نام:


صدر ممنون نے کہا اے شیخ
کچھ بھی کرکے یہ کام کر دیجے
سود خوری حلال ہو جائے:cowboy1:
جینا بے شک حرام کردیجے:(



ابنِ رضا


 

ابن رضا

لائبریرین
راحیل فاروق بھائی کی شاندار غزل کی پیروڈی اور مظلوم شوہروں کے دل کی آواز

مجھ پہ جور و جفا نہ ہو جائے
مری جورُو خفا نہ ہو جائے

آج اس کے مزاج برہم ہیں
کہیں پنگا نیا نہ ہو جائے

عقد کی آرزو تو ہے لیکن
ساتھ رہنا سزا نہ ہو جائے

آج قوس و قزح جو لگتی ہے
کل وہ کالی گھٹا نہ ہو جائے

اب تو رہ رہ کے ٹیس اٹھتی ہے
پھر سے بیگم، بلا نہ ہو جائے

"انتہا کو پہنچ نہ جائے عجز"
بندی پرور خدا نہ ہو جائے

آج ہنس مکھ جو اتنی لگتی ہے
کل وہ موذی وبا نہ ہو جائے

پردے سارے اٹھا تو دوں لیکن
سر پہ آلو نیا نہ ہو جائے


:p:p:p


ابنِ رضا
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
اپنی ایک غزل کے ایک مصرع کو گرہ لگا کر ایک قطعے کی صورت دی ہے جسے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی نذر کیا جاتا ہے​

ق​
نہ تم اپنی روش بدلو:love-over:
نہ ہم اپنی انا چھوڑیں:cautious:
نہ ہارو میچ تم کوئی :stop:
نہ ٹی وی اپنے ہم توڑیں

ابنِ رضا
 
اپنی ایک غزل کے ایک مصرع کو گرہ لگا کر ایک قطعے کی صورت دی ہے جسے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی نذر کیا جاتا ہے​

ق​
نہ تم اپنی روش بدلو:love-over:
نہ ہم اپنی انا چھوڑیں:cautious:
نہ ہارو میچ تم کوئی :stop:
نہ ٹی وی اپنے ہم توڑیں

ابنِ رضا
ٹی وی بنانے والی کمپنیوں سے بھی شاید کوئی معاہدہ کر رکھا ہے ہمارے کرکٹرز نے:p
 

ابن رضا

لائبریرین
مظلوم شوہروں سے اظہارِ یک جہتی

وہ جو زوجہ کے نام ہو جائیں
اُُن کے قصے تمام ہو جائیں

اب تو ہر دم یہی تمنا ہے
سارے شوہر غلام ہو جائیں

حد تو یہ ہے کہ ان کے ہونے سے
سب کی نیندیں حرام ہو جائیں

آج اس نے کہا ہے لَوٹے گی
کاش رستے ہی جام ہو جائیں

جس کی بیگم نواب ہو جائے
اس کی نیندیں حرام ہو جائیں

ابھی اتری نہیں ہے سُوجن بھی
پھر نہ وہ ہم کلام ہو جائیں


ابنِ رضا
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
ابھی اتری نہیں ہے سُوجھن بھی
پھر نہ وہ ہم کلام ہو جائیں

سوجن لگتا ہے کچھ زیادہ ہی ہے ، بڑھ کر سوجھن ہو گئی ہے .
 

ابن رضا

لائبریرین
درزمینِ فاروقی
کبھی ان کہی بھی کہا کیجیے


کبھی تو ہماری سنا کیجیے:idontknow:
نہ جورُو ،ستم یوں روا کیجیے:bomb:
سکوں چار دن کا ہمیں بھی ملے:dancing:
وہ میکے کو جائیں ، دعا کیجیے:daydreaming:
میں بیگم کی شہ خرچیوں کے تلے:cry2:
دبا جا رہا ہوں ، رہا کیجیے:atwitsend:
ق
کیے تھے جو وعدے اے سسرالیو!:waiting:
خدارا کوئی تو وفا کیجیے:brokenheart2:
بلا لیجیے اس مصیبت کو گھر:angry2:
یہ قرض آپ پر ہے، ادا کیجیے:crying3:

غزل جانتے تھے جسے عقد تک:chill:
وہ خونی بلا ہے صدا کیجیے:devil3:
نہ بیگم سنے ہے نہ بچے مری:beating::warzish:
جو کوئی نہ مانے تو کیا کیجیے:yell:
وہ بولی ہے رہنا مرے گھر میں جو:boxing:
تو خاموش بالکل رہا کیجیے:quiet::(
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
در زمینِ فاروقی
غم سے نظریں چرائے پھرتا ہوں


جب سے سہرا سجائے پھرتا ہوں
سب سے نظریں چرائے پھرتا ہوں


ق
نہ کریدو کہ بازو پر اپنے
کیوں پلستر چڑھائے پھرتا ہوں

جیسے پِٹتے ہیں زوجہ سے سارے
میں بھی دو چار کھائے پھرتا ہوں

کب سے سسرال والوں کا اپنے
بوجھ ہی تو اٹھائے پھرتا ہوں

نہیں اس کے سوا کوئی چارہ
گھر میں پوچہ لگائے پھرتا ہوں

ایک وہ ہیں کہ محوِ شاپنگ ہیں
اک میں! بچے اٹھائے پھرتا ہوں
 
آخری تدوین:

ہادیہ

محفلین
ڈبل سیڈ۔ محفلین آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔۔:cool:
محفلین میں صرف شادی شدہ افراد کو ہی شامل کیا جائے ۔ وہی آپ کے غم کو سمجھ سکتے اور شریک غم ہوسکتے:p
 
Top