سید عاطف علی
لائبریرین
میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔
یہ بہاروں میں چمن کی داستاں ہو جائیگا
غنچہ معصوم کانٹوں میں جواں ہو جائیگا
خار میری حسرتوں کے آپ کے جلووں کے پھول
یہ بہم ہو جائیں تو ,اک گلستاں ہو جائیگا
آپ بھی روشن رکھیں اپنی محبت کے چراغ
یہ دیئے گل ہو گئے تو پھر دھواں ہوجائیگا
مثبت و منفی اشاروں سے ترا پہلاپیام
بے تکلمّ ہی نوشتِ داستاں ہوجائے گا
اجنبی سے اس لیے دامن بچاتا ہوں ضیاؔء
آشنا ہونے سے پہلے رازداں ہوجائےگا
-----------------------
سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری
غنچہ معصوم کانٹوں میں جواں ہو جائیگا
خار میری حسرتوں کے آپ کے جلووں کے پھول
یہ بہم ہو جائیں تو ,اک گلستاں ہو جائیگا
آپ بھی روشن رکھیں اپنی محبت کے چراغ
یہ دیئے گل ہو گئے تو پھر دھواں ہوجائیگا
مثبت و منفی اشاروں سے ترا پہلاپیام
بے تکلمّ ہی نوشتِ داستاں ہوجائے گا
اجنبی سے اس لیے دامن بچاتا ہوں ضیاؔء
آشنا ہونے سے پہلے رازداں ہوجائےگا
-----------------------
سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری