تاسف میر ظفر اللہ جمالی انتقال کر گئے

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور بزرگ سیاستدان میر ظفر اللہ جمالی انتقال کر گئے۔ ان کے صاحبزادے نے والد کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے.

سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کو چند دن قبل دل کا دورہ پڑنے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم وضع دار سیاست دان تھے۔ ان کی سیاسی اور قومی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ملک ایک اصول پرست اور جمہوری رہنما سے محروم ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ ظفر اللہ جمالی پاکستان کے 15ویں وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ وہ یکم جنوری 1944ء کو بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے گاؤں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے ابتدائی تعلیم روجھان جمالی میں ہی حاصل کی۔ بعد ازاں سینٹ لارنس کالج گھوڑا گلی مری، ایچیسن کالج لاہور اور 1965ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
ظفر اللہ جمالی صوبہ بلوچستان کی طرف سے اب تک پاکستان کے واحد وزیر اعظم تھے۔ انھیں انگریزی، اردو، سندھی، بلوچی، پنجابی اور پشتو زبان پر عبور حاصل تھا۔
میر ظفر اللہ جمالی کی پہچان ایک سنجیدہ اور منجھے ہوئے سیاست دان کی رہی۔ وہ روایات کے پابند تھے جن میں دوستی اور تعلقات نبھانا اور دوسروں کو ساتھ لے کر چلنا شامل ہے۔
 
Top