الشفاء
لائبریرین
میں اور مجھ کو اور کسی دلربا سے عشق ؟
خیر الوریٰ سے عشق ہے خیر الوریٰ سے عشق
دنیا کی مجھ کو چاہ نہ اس کی ادا سے عشق
دونوں جہاں میں بس ہے مجھے مصطفیٰ سے عشق
وہ آخرت کی راہ کو ہموار کر چلا
جس کو بھی ہو گیا ہے شہ انبیا سے عشق
کچھ اور مجھ کو کام نہیں اس جہان میں
اپنے نبی سے عشق ہے اپنے خدا سے عشق
دنیا کی دوستی تو ضیاع ہے فریب ہے
اسلام میں روا نہیں اس بے وفا سے عشق
سر میں سرور آنکھوں میں ٹھنڈک ہے دل میں کیف
جب سے ہوا دیار نبی کی ہوا سے عشق
دیوانائے رسول و علی و حسین کو
طیبہ کی دھن نجف کی لگن کربلا سے عشق
معراج بندگی کی تمنا میں رات دن
میری جبین کو ہے در مصطفیٰ سے عشق
پہلے نبی کے عشق میں مدہوش ہو نصیر
پھر یہ کہے کوئی کہ مجھے ہے خدا سے عشق
شاہ نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ