میں اکثر سوچتا ھوں کہ،؟؟؟؟؟

میں اکثر سوچتا ھوں کہ،؟؟؟؟؟؟

اپنے پیارے ملک کی حالت زار کو دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے، مگر میں اکثر سوچتا ھوں کہ اس کے لیے ہم خود ہی قصوروار ہیں، ہماری حالت تو اس وقت تک بدل نہیں سکتی جب تک کہ ہم اپنی حالت کو خود ہی بدل نہیں لیتے،!!!!!!!!

سب سے پہلے تو ہم اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں کہ ہم کیا کررھے ہیں، کیا ہم اپنے مذہب دین اسلام کی صحیح طرح تقلید کررہے ہیں ؟؟؟ کیا ہم اپنے رب کی احکامات اور سنت نبوی (ص) پر عمل پیرا ہیں،؟؟؟ کیا ہم نے مسجدوں کو اپنی عبادتوں سے منور کیا ہوا ہے،؟؟؟ کیا ہم نے ایک دوسرے سے محبت اور بھائی چارے سے رہنا پسند کیا ہے، ؟؟؟

ہمیں تو بس چیخنا چلانا آتا ہے مگر اپنے رب العالمین کی سامنے گڑگڑاتے ہوئے شرم آتی ہے،،!!!!! جس دن ہم جوق در جوق جمعہ المبارک کی نماز کی طرح پانچوں وقت کی نمازوں کیلیے مساجد میں اپنے رب کے حضور صدق دل سے پیش ہونگے، اور قران و سنت کو سمجھ کر عمل کرنے لگیں گے، مجھے یہ مکمل یقین ہے کہ اسی دن سے اللہ سبحان وتعالیٰ ہمیں دلی سکون اور ہمارے ملک میں خوشحالی بحال کردے گا، !!!!!!! انشاءاللہ،!!!!

آپ سب کا کیا خیال ہے،؟؟؟؟؟
 

نایاب

لائبریرین
جزاک اللہ خیراء محترم سید بھائی
اک دستک ہے یہ سوئے ہوے ضمیر پر
 

میر انیس

لائبریرین
آپ نے بجا ارشاد فرمایا سید بھائی ینی کہ ایسا تو ہو ہی نہیں سکتا کہ ہم اسلام پر پوری طرح عمل کریں اور پھر بھی بھٹکے رہیں ایک دوسرے کا خون کرتے رہیں ۔ کیونکہ اسلام کا پہلا درس ہی امن اور بھائی چارے کا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
غیر مسلم کہتے ہیں مسلمانوں سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں، ہاں جب فجر کی نماز میں جمعہ کی نماز جتنا رش ہو گا اس دن مسلمانوں سے ڈرنا۔

جزاک اللہ عبد الرحمن صاحب، آپ کے مراسلے کا بہت شکریہ۔
 

گلزار خان

محفلین
بہت کچھ یہاں لکھا جاسکتا ہے لیکن بات وہیں آکر ختم ہوتی ہے کے جب تک ہم ٹھیک نہیں ہوگئے ہم خود نہیں بدلیں گئے اسلام اور شرعیت پر عمل نہیں کرے گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا رہبر آئیڈل نہیں بنائے گئے صحابہ کی سیرت پر عمل پیرا نہیں ہوگئے دھوکے بازی اور جھوت اور دوسرے کبیرہ گناہ سے باز نہیں آئے گئے تو کوئی بھی پاکستان میں انقلاب نہیں لاسکتا ہمیں اس دور میں ہمیں سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ قرآن اور حدیث کو سمجھ کر پڑھیں سمجھے اور اس پر عمل کریں
 
Top