عمر سیف
محفلین
نیلم نے ایک جگہ شئیر کی تو سوچا یہاں اس کا دوسرا ورژن بھی شئیر کروں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم جب بھی گھر پر آتے ہو
اور سب سے باتیں کرتے ہو
میں اوٹ سے پردے کی جاناں
بس تم کو دیکھتی رہتی ہوں
اِک تم کو دیکھنے کی خاطر
میں کتنی پاگل ہوتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
جب دروازے پہ دستک ہو
یا گھنٹی فون کی بجتی ہو
میں چھوڑ کے سب کچھ بھاگتی ہوں
اور تم کو جو نہ پاؤں تو
جی بھر کے رونے لگتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
محفل میں کہیں بھی جانا ہو
کپڑوں کی سلیکشن کرنا ہو
رنگ بہت سے سامنے بکھرے ہوں
اُس رنگ پہ دل آجاتا ہے
جو رنگ کے تم کو بھاتا ہے
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
روزانہ اپنے کالج میں
کسی اور کا لیکچر سُنتے ہوئے
یاں بریک کے خالی گھنٹے میں
سکھیوں سے باتیں کرتے ہوئے
میرے دھیان میں تم آ جاتے ہو
میں، میں نہیں رہتی پھر جاناں
میں تم میں گُم ہو جاتی ہوں
بس خوابوں میں کھو جاتی ہوں
اُن آنکھوں میں کھو جاتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
ہر چہرہ تم سا لگتا ہے
وہ شام ہو یا پھر دھوپ سمے
سب کتنا بھلا سا لگتا ہے
جانے یہ کیسا نشہ ہے
گرمی کا تڑپتا موسم بھی
جھاڑے کا مہینہ لگتا ہے
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
تم جب بھی سامنے آتے ہو
میں تم سے سُننا چاہتی ہوں
کاش کبھی تم یہ کہہ دو
تم مجھ سے محبت کرتے ہو
تم مجھ کو بہت ہی چاہتے ہو
لیکن جانے تم کیوں چُپ ہو
یہ سوچ کے دل گھبراتا ہے
ایسا تو نہیں ہے نہ جاناں
صرف میری نظر کا دھوکا ہو
تم نے مجھ کو چاہا ہی نہ ہو
میں تم سے پوچھنا چاہتی ہوں
میں تم سے کہنا چاہتی ہوں
لیکن کچھ پوچھ نہیں سکتی
مانا کے محبت ہے پھر بھی
لب اپنے کھول نہیں سکتی
میں لڑکی ہوں کیسے کہہ دوں
میں کیسی محبت کرتی ہوں
میں تم سے یہ کیسے پوچھوں
تم کیسی محبت کرتے ہو
چُپ چُپ سی میں ہو جاتی ہوں
پھر دل میں اپنے کہتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
خلیل اللہ فاروقی
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم جب بھی گھر پر آتے ہو
اور سب سے باتیں کرتے ہو
میں اوٹ سے پردے کی جاناں
بس تم کو دیکھتی رہتی ہوں
اِک تم کو دیکھنے کی خاطر
میں کتنی پاگل ہوتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
جب دروازے پہ دستک ہو
یا گھنٹی فون کی بجتی ہو
میں چھوڑ کے سب کچھ بھاگتی ہوں
اور تم کو جو نہ پاؤں تو
جی بھر کے رونے لگتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
محفل میں کہیں بھی جانا ہو
کپڑوں کی سلیکشن کرنا ہو
رنگ بہت سے سامنے بکھرے ہوں
اُس رنگ پہ دل آجاتا ہے
جو رنگ کے تم کو بھاتا ہے
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
روزانہ اپنے کالج میں
کسی اور کا لیکچر سُنتے ہوئے
یاں بریک کے خالی گھنٹے میں
سکھیوں سے باتیں کرتے ہوئے
میرے دھیان میں تم آ جاتے ہو
میں، میں نہیں رہتی پھر جاناں
میں تم میں گُم ہو جاتی ہوں
بس خوابوں میں کھو جاتی ہوں
اُن آنکھوں میں کھو جاتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
ہر چہرہ تم سا لگتا ہے
وہ شام ہو یا پھر دھوپ سمے
سب کتنا بھلا سا لگتا ہے
جانے یہ کیسا نشہ ہے
گرمی کا تڑپتا موسم بھی
جھاڑے کا مہینہ لگتا ہے
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
تم جب بھی سامنے آتے ہو
میں تم سے سُننا چاہتی ہوں
کاش کبھی تم یہ کہہ دو
تم مجھ سے محبت کرتے ہو
تم مجھ کو بہت ہی چاہتے ہو
لیکن جانے تم کیوں چُپ ہو
یہ سوچ کے دل گھبراتا ہے
ایسا تو نہیں ہے نہ جاناں
صرف میری نظر کا دھوکا ہو
تم نے مجھ کو چاہا ہی نہ ہو
میں تم سے پوچھنا چاہتی ہوں
میں تم سے کہنا چاہتی ہوں
لیکن کچھ پوچھ نہیں سکتی
مانا کے محبت ہے پھر بھی
لب اپنے کھول نہیں سکتی
میں لڑکی ہوں کیسے کہہ دوں
میں کیسی محبت کرتی ہوں
میں تم سے یہ کیسے پوچھوں
تم کیسی محبت کرتے ہو
چُپ چُپ سی میں ہو جاتی ہوں
پھر دل میں اپنے کہتی ہوں
میں ایسی محبت کرتی ہوں
تم کیسی محبت کرتے ہو؟؟
خلیل اللہ فاروقی
آخری تدوین: