معاویہ وقاص
محفلین
میں جس جگہ ہوں مجھ کو وہاں سے بلا تو دے
ظالم قریب آ کے کسی دن صدا تو دے
اتنی تو قدر کر میرے حال خراب کی
تفریح کے لیے ہی ذرا مسکرا تو دے
یہ اور بات ہے کہ محبت نہیں تجھے
تا ہم ستم ظریف محبت جتا تو دے
دکھتے ہوے مزاج کی تالیف کے لیے
جلتے ہوے حواس میں ٹھنڈک بسا تو دے
شاید کمی ذرا سی اندھیروں میں ہو عدم
تو صدق سے چراغ عقیدت جلا تو دے
عبد الحمید عدم