Arshad khan
محفلین
میں جو خود سے کبھی ملا ہی نہیں
"بات یہ ہے کہ میں تو تها ہی نہیں"
جانے کیا مسئلہ ہے لوگوں کا
وعدہ کرتا کوئی وفا ہی نہیں
مجھے معلوم تهی حقیقت، تو
کسی نے بولنے دیا ہی نہیں
وقتِ مشکل میں چاہنے والے
آپ کا تها کوئی پتہ ہی نہیں
حکم تها اس لیے تعلق کو
ترک کرنا تھا مسئلہ ہی نہیں
جو ملا لکھ چکا تھا پہلے سے
زندگی سے کوئی گلہ ہی نہیں
موت سے پہلے تم ملو ہنس کے
اور تو کوئی مدعا ہی نہیں
وادیء عشق میں تو اب ارشد
آپ کے جیسا سر پهرا ہی نہیں
ارشد خان خٹک
"بات یہ ہے کہ میں تو تها ہی نہیں"
جانے کیا مسئلہ ہے لوگوں کا
وعدہ کرتا کوئی وفا ہی نہیں
مجھے معلوم تهی حقیقت، تو
کسی نے بولنے دیا ہی نہیں
وقتِ مشکل میں چاہنے والے
آپ کا تها کوئی پتہ ہی نہیں
حکم تها اس لیے تعلق کو
ترک کرنا تھا مسئلہ ہی نہیں
جو ملا لکھ چکا تھا پہلے سے
زندگی سے کوئی گلہ ہی نہیں
موت سے پہلے تم ملو ہنس کے
اور تو کوئی مدعا ہی نہیں
وادیء عشق میں تو اب ارشد
آپ کے جیسا سر پهرا ہی نہیں
ارشد خان خٹک