میں خواب بن کے اسے نیندوں میں دیکھائی دوں وہ میرا قرب جو چاہے تو میں جدائی دوں کتاب کھول کے بیٹھے تو میرا چہرا ہو میں ورق ورق میں اسے دیکھائی دوں تڑپ تڑپ کے مجھے مانگتا رہے لیکن۔۔ سوائے اپنے میں اسے ساری خدائی دوں