محسن نقوی میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے۔۔محسن نقوی

فرحت کیانی

لائبریرین
میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے
کہ ٹوٹ کر بھی میرا حوصلہ چٹان کا ہے

بُرا نہ مان میرے حرف زہر زہر سہی
میں کیا کروں کہ یہی ذائقہ زبان کا ہے

ہر ایک گھر پہ مسلط ہے دِل کی ویرانی
تمام شہر پہ سایہ میرے مکان کا ہے

بچھڑتے وقت سے اب تک میں یوں نہیں رویا
وہ کہہ گیا تھا یہی وقت امتحان کا ہے

مسافروں کی خبر ہے نہ دُکھ ہے کشتی کا
ہوا کو جتنا بھی غم ہے وہ بادبان کا ہے

یہ اور بات عدالت ہے بےخبر ورنہ
تمام شہر میں چرچہ میرے بیان کا ہے

اثر دِکھا نہ سکا اُس کے دل میں اشک میرا
یہ تیر بھی کسی ٹوٹی ہوئی کمان کا ہے

بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بدگمان بھی رہے
یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے

قفس تو خیر مقدر میں تھا مگر محسن
ہوا میں شور ابھی تک میری اُڑان کا ہے

۔۔۔محسن نقوی
 

عمر سیف

محفلین
بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بدگمان بھی رہے
یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے


بہت خوب۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
بہت اعلیٰ کلام ہے۔ غزل کے تمام اشعار ہی بلا کے ہیں۔
شیئر کرنے پر شکریہ۔ فرحت
 

سارہ خان

محفلین
میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے
کہ ٹوٹ کر بھی میرا حوصلہ چٹان کا ہے

بُرا نہ مان میرے حرف زہر زہر سہی
میں کیا کروں کہ یہی ذائقہ زبان کا ہے

ہر ایک گھر پہ مسلط ہے دِل کی ویرانی
تمام شہر پہ سایہ میرے مکان کا ہے

بچھڑتے وقت سے اب تک میں یوں نہیں رویا
وہ کہہ گیا تھا یہی وقت امتحان کا ہے

مسافروں کی خبر ہے نہ دُکھ ہے کشتی کا
ہوا کو جتنا بھی غم ہے وہ بادبان کا ہے

یہ اور بات عدالت ہے بےخبر ورنہ
تمام شہر میں چرچہ میرے بیان کا ہے

اثر دِکھا نہ سکا اُس کے دل میں اشک میرا
یہ تیر بھی کسی ٹوٹی ہوئی کمان کا ہے

بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بدگمان بھی رہے
یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے

قفس تو خیر مقدر میں تھا مگر محسن
ہوا میں شور ابھی تک میری اُڑان کا ہے

۔۔۔محسن نقوی

میرے پسندیدہ شاعر کی پسندیدہ غزل ۔۔۔ بہت خوب فرحت ۔۔۔:)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بدگمان بھی رہے
یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے


بہت خوب۔۔۔
بہت بہت شکریہ ضبط :)


بہت اعلیٰ کلام ہے۔ غزل کے تمام اشعار ہی بلا کے ہیں۔
شیئر کرنے پر شکریہ۔ فرحت
بہت بہت شکریہ :)


میرے پسندیدہ شاعر کی پسندیدہ غزل ۔۔۔ بہت خوب فرحت ۔۔۔:)
اور میری بھی۔۔۔ بہت شکریہ سارہ :س:

بہت بہت شکریہ امید۔۔۔ :)



بہت بہت شکریہ :)
 

سارہ خان

محفلین
میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے

میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے
کہ ٹوٹ کر بھی میرا حوصلہ چٹان کا ہے

بُرا نہ مان--مِرے حرف زہر زہر سہی
میں کیا کروں کہ یہی ذائقہ زبان کا ہے

ہر ایک گھر پہ مسلط ہے دِل کی ویرانی
تمام شہر پہ سایہ میرے مکان کا ہے

بچھڑتے وقت سے اب تک میں یوں نہیں رویا
وہ کہہ گیا تھا--یہی وقت امتحان کا ہے

مسافروں کی خبر ہے نہ دُکھ ہے کشتی کا
ہَوا کو جتنا بھی غم ہے وہ بادبان کا ہے

یہ اور بات عدالت ہے بےخبر--ورنہ
تمام شہر میں چرچہ میرے بیان کا ہے

اثر دِکھا نہ سکا اُس کے دل میں اشک میرا
یہ تیر بھی کسی ٹوٹی ہوئی کمان کا ہے

بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بدگمان بھی رہے
یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے

قفس تو خیر مقدر میں تھا مگر *محسن*
ہَوا میں شور ابھی تک میری اُڑان کا ہے۔۔

(محسن نقوی )
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میری پسندیدہ غزل سارہ۔۔۔:) اگر میرے پاس لکھی ہوئی نہ ہوتی تو فوراً چوری ہو جاتی یہاں سے :ڈ شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ سارہ :flower:
 

سارہ خان

محفلین
شکریہ سسٹر ۔۔ محسن نقوی میری فیورٹ شاعر ہیں ۔۔ میرے پاس بھی کافی غزلیں لیکھی ہوئی ہیں ان کی۔۔:)
 
غزل- میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسماں کا ہے -محسن نقوی

غزل

میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسماں کا ہے
کہ ٹوٹ کر بھی مرا حوصلہ چٹان کا ہے

برا نہ مان مرے حرف زہر زہر سہی
میں کیا کروں کہ یہی ذائقہ زبان کا ہے

ہر ایک گھر پہ مسلط ہے دل کی ویرانی
تمام شہر پہ سایا مرے مکان کا ہے

بچھڑتے وقت سے اب تک میں یوں نہیں رویا
وہ کہہ گیا تھا ، یہی وقت امتحان کا ہے

مسافروں کی خبر ہے نہ دکھ ہے کشتی کا
ہوا کو جتنا بھی غم ہے وہ بادبان کا ہے

جو برگِ زرد کی صورت ہوا میں اڑتا ہے
وہ اک ورق بھی مری اپنی داستان کا ہے

یہ اور بات عدالت ہے بے خبر --------- ورنہ
تمام شہر میں چرچا مرے بیان کا ہے

اثر دکھا نہ سکا اس کے دل میں اشک مرا
یہ تیر بھی کسی ٹوٹی ہوئی کمان کا ہے

بچھڑ بھی جائے مگر مجھ سے بے خبر بھی رہے
یہ حوصلہ ہی کہاں میرے بدگمان کا ہے

قفس تو خیر مقدر میں تھا مگر محسن
ہوا میں شور ابھی تک مری اڑان کا ہے

محسن نقوی

کتاب: برگِ صحرا
 
Top