ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
ظہیراحمدظہیر
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
میں دیکھتا ہوں آج تجھ کو باہوں میں رقیب کی
گلہ کروں تو کیا کروں یہ بات ہے نصیب کی
-------
وہ روٹھ کر چلا گیا خفا تھا اس غریب سے
نصیب میں رہی نہیں ہے شکل اب حبیب کی
-------------
دعا ہے اب تو موت کی یہی علاجِ غم بھی ہے
نکال دی ہے کان سے جو بات تھی طبیب کی
-----------
مرے تھیں سب نصیب میں مصیبتیں ہزار ہا
نظر نہیں تھی دور کی تو اب گئی قریب کی
-----------
خطا کرو تو مان کر خدا سے پھر دعا کرو
سنی تو میں نے مان لی ، یہ بات تھی خطیب کی
------------
وہاں پہ جا بسیں گے سب جہاں سے پھر نہ آ سکیں
نہ سوچئے یہ دور ہے یہ بات ہے قریب کی
--------
سدا جو تھی امیر کی وہ راہ میں بھٹک گئی
وہ در سے جا لپٹ گئی دعا جو تھی غریب کی
----------
ظہیراحمدظہیر
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
میں دیکھتا ہوں آج تجھ کو باہوں میں رقیب کی
گلہ کروں تو کیا کروں یہ بات ہے نصیب کی
-------
وہ روٹھ کر چلا گیا خفا تھا اس غریب سے
نصیب میں رہی نہیں ہے شکل اب حبیب کی
-------------
دعا ہے اب تو موت کی یہی علاجِ غم بھی ہے
نکال دی ہے کان سے جو بات تھی طبیب کی
-----------
مرے تھیں سب نصیب میں مصیبتیں ہزار ہا
نظر نہیں تھی دور کی تو اب گئی قریب کی
-----------
خطا کرو تو مان کر خدا سے پھر دعا کرو
سنی تو میں نے مان لی ، یہ بات تھی خطیب کی
------------
وہاں پہ جا بسیں گے سب جہاں سے پھر نہ آ سکیں
نہ سوچئے یہ دور ہے یہ بات ہے قریب کی
--------
سدا جو تھی امیر کی وہ راہ میں بھٹک گئی
وہ در سے جا لپٹ گئی دعا جو تھی غریب کی
----------