محسن وقار علی
محفلین
میں نے سمجھا تھا باوفا تم کو
اب یہ عُقدہ کھُلا بڑے وہ ہو
اُس نے لٹ کو چھُوا شرارت سے
میں نے ہنس کر کہا،بڑے وہ ہو
کہہ رہے ہو کہ بھُول جاؤں تُمہیں
بس یہ ثابت ہوا،بڑے وہ ہو
روز مرتے ہو مہ جبینوں پر
اور ہم سے جفا،بڑے وہ ہو
ہم کہاں بات سے مُکرتے ہیں
کہہ دیا، برملا بڑے وہ ہو
فاخرہ سے تُمہیں شکایت ہے؟
اِس کو بھی ہے گِلہ،بڑے وہ ہو
اب یہ عُقدہ کھُلا بڑے وہ ہو
اُس نے لٹ کو چھُوا شرارت سے
میں نے ہنس کر کہا،بڑے وہ ہو
کہہ رہے ہو کہ بھُول جاؤں تُمہیں
بس یہ ثابت ہوا،بڑے وہ ہو
روز مرتے ہو مہ جبینوں پر
اور ہم سے جفا،بڑے وہ ہو
ہم کہاں بات سے مُکرتے ہیں
کہہ دیا، برملا بڑے وہ ہو
فاخرہ سے تُمہیں شکایت ہے؟
اِس کو بھی ہے گِلہ،بڑے وہ ہو